صارم قتل کیس، زیرِ حراست تمام افراد کو رہا کر دیا گیا ،شرط کیا رکھی گئی ؟ جانیں
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
کراچی: صارم قتل کیس میں زیرِ حراست تمام افراد کو شہر نہ چھوڑنے کی شرط پر رہا کردیا گیا۔
ڈی آئی جی ویسٹ عرفان بلوچ کے مطابق تفتیش، شواہد، حالات اور واقعات پوسٹ مارٹم رپورٹ سے مطابقت نہیں رکھتے، کیس کو منطقی انجام پر پہنچانے کے لیے فارنزک ماہرین کی مدد لی جائے گی۔
ڈی آئی جی ویسٹ عرفان بلوچ نے مزید بتایا کہ صارم قتل کیس میں زیرِ حراست تمام افراد کو شہر نہ چھوڑنے کی شرط پر رہا کردیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ آئی جی سندھ نے محکمہ داخلہ کو خط لکھا ہے اور فارنزک ماہرین کا بورڈ شواہد کا دوبارہ جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرے گا۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق صارم کو مبینہ اغوا کے 5 روزبعد قتل کیا گیا تھا اور اس کی لاش نارتھ کراچی سے7جنوری کو ملی تھی جب کہ حراست میں لیے گئے افراد میں مدرسےکا معلم، پلمبر، 3 چوکیدار اور 2 رہائشی شامل ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
کراچی: ڈمپر کی ٹکر سے راہگیر جاں بحق، ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر کی مشتعل ہجوم پر مبینہ فائرنگ
کراچی کے علاقے نشتر روڈ پر تیز رفتار ڈمپر کی ٹکر سے راہگیر شاہ زیب جاں بحق جبکہ اس کی اہلیہ زخمی ہوگئیں۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق حادثے میں شدید زخمی ہونے والے نوجوان کو اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ پولیس کے مطابق متوفی شاہ زیب گارڈن کا رہائشی تھا۔
یہ بھی پڑھیے: ایبٹ آباد میں افسوسناک حادثہ، ڈمپر نے اسکول جانے والے بچوں کو روند ڈالا، 3 جاں بحق، 5 زخمی
حادثے کے بعد ڈمپر کا ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا، تاہم پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ڈرائیور نیاز کو گرفتار کرلیا۔ مشتعل افراد نے حادثے کے بعد ڈمپر کو آگ لگادی، جسے فائر بریگیڈ نے موقع پر پہنچ کر بجھا دیا۔
اسی دوران ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود اپنے مسلح گارڈ کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچے، تو عوام مشتعل ہوگئے۔ عینی شاہدین کے مطابق لیاقت محسود کے گارڈ نے جاتے ہوئے ہوائی فائرنگ بھی کی۔
???? ????
لیاقت محسود ڈمپر مافیا کا صدر اپنے گن مین کے ہمراہ کراچی کی عوام پر پولیس کی موجودگی میں فائرنگ کروا رہا ہے۔
ابھی کچھ دیر قبل ایک ڈمپر نے ایک لڑکے کو کچل دیا تھا۔#کراچی#Karachi#ڈمپر_مافیا#DumperMafia pic.twitter.com/LtjqRfkeGD
— Mast malang (@mastmalang09) November 3, 2025
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کراچی میں سرعام اسلحہ کی نمائش اور فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ شہریوں پر بندوق تاننا کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔ انہوں نے آئی جی سندھ کو ہدایت کی کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کر کے ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ گورنر نے جاں بحق شاہ زیب کے لواحقین سے تعزیت اور زخمی اہلیہ کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت بھی دی۔
یہ بھی پڑھیے: کراچی میں ڈمپر کی ٹکر سے بہن بھائی جاں بحق، 7 ڈمپر نذر آتش
کامران ٹیسوری نے مزید کہا کہ کراچی میں ڈرائیونگ قوانین کی خلاف ورزیوں پر بھاری چالان کیے جا رہے ہیں، اور ایسے واقعات میں ملوث افراد کو عبرتناک سزائیں دی جائیں گی تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو۔
بعد ازاں مشتعل افراد نے رام سوامی میں دوبارہ حادثے کا سبب بننے والے ڈمپر کو آگ لگا دی۔ پولیس کے مطابق جلتے ہوئے ڈمپر کو ہٹانے کے لیے ہیوی مشینری طلب کی گئی۔
دوسری جانب ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود نے دعویٰ کیا کہ جب وہ جائے وقوعہ پر پہنچے تو مشتعل افراد نے ان پر قاتلانہ حملہ کیا اور ان کی گاڑی کو جلانے کی کوشش کی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ جاں بحق نوجوان کے گھر اور اسپتال جائیں گے اور غمزدہ خاندان سے اظہار تعزیت کریں گے۔
یہ بھی پڑھیے: ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود کی پاکستان کے بائیکاٹ کی دھمکی، صارفین کا گرفتاری کا مطالبہ
پولیس نے واقعے کے دو مقدمات گارڈن تھانے میں درج کر لیے ہیں۔ پہلا مقدمہ جاں بحق نوجوان شاہ زیب کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا، جس میں ڈمپر ڈرائیور نیاز کو نامزد کیا گیا ہے۔ دوسرا مقدمہ عوام پر فائرنگ کے الزام میں ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود اور 25 سے 30 نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ٹرک حادثہ ڈمپر ایسوسی ایشن کراچی