Juraat:
2025-07-25@13:43:50 GMT

مصطفی قتل کیس، ارمغان کا نام انڈرورلڈ ڈان کی طرز پرابھرنے لگا

اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT

مصطفی قتل کیس، ارمغان کا نام انڈرورلڈ ڈان کی طرز پرابھرنے لگا

 

غیر قانونی کاروبار سے ڈیفنس میں 3بنگلے ،ایک بڑی گاڑی اسلحہ بردار گارڈ استعمال کرتا رہا
ڈی ایچ اے میں کرائے کے بنگلے کے باہر ہاؤس نمبر کے بجائے فرضی تختی لٹکاکر دھاک بٹھاتا

مصطفی قتل کیس کا مرکزی ملزم ارمغان انڈرورلڈ طرز پر ابھر کر سامنے آنے لگا ارمغان نے کال سینٹر آپریٹر سے ذاتی کال سینٹر کا مالک بننے کا سفر 7سال میں طے کیا،انڈرورلڈ شعیب خان،گینگ وارکے عذیربلوچ اوررحمان ڈکیت کی طرح اپنی دھاک بٹھاتا رہا، غیر قانونی کاروبار سے ڈیفنس میں 3بنگلے ،ایک بڑی گاڑی اسلحہ بردار گارڈ استعمال کرتا رہا، ڈیفنس میں کالی ویڈ امپورٹ کرنے اور بٹ کوائن کا کاروبار گینگ کے ساتھ بدمعاشی سے چلاتا رہا، حساس اداروں کی ناک کے نیچے تین اداروں کو مطلوب اشتہاری ارمغان دیدہ دلیری سے سسٹم چلاتا رہا، ڈی ایچ اے میں کرائے کے بنگلے کے باہر ہاؤس نمبر کے بجائے فرضی تختی لٹکاکر اپنی دھاک بٹھاتا رہا ؟ متعلقہ ادارے نے شاپ ایکٹ کے باوجود نا مالک مکان کو نوٹس دیا نا کرائے دار کے بارے میں پوچھ گچھ کی ؟ ڈیفنس میں تین بنگلے لینے والے اشتہاری ارمغان کی تھانہ پولیس نے بطور کرایہ دار کوئی رجسٹریشن نہ کی ؟ ڈی ایچ اے کی اپنی سیکورٹی ہونے کے باوجود اشتہاری ارمغان سے حساس اداروں نے پوچھ گچھ کیوں نہ کی ؟ ایف آئی اے ،اے این ایف اورپولیس کو 9 مقدمات میں مطلوب اشتہاری ارمغان کو پہلے گرفتار کیوں نہ کیا ؟ سسٹم فور میں مفرور ارمغان کا ریکارڈ تک نہ ڈالا اور ای سی ایل میں اسے مفرور ظاہر کیا ؟ پولیس چھاپے کے دوران ملزم ارمغان نے اوسان بحال رکھے اور پولیس سے مقابلہ کرتا رہا مقابلے کے دوران دوست شیراز کو گھر کے باہر بھیج کر پولیس ناکوں کی وڈیو منگواتا رہا مقابلے کے دوران بینک اکاونٹ سے رقم منتقل کرتا اوراین وی آر سے ریکارڈنگ ڈلیت کرتا رہا، مصطفٰی کو قتل کرکے لاش جلانے کے بعد شیراز کے ساتھ ڈیفنس بنگلے پہنچا، شیراز کے ساتھ مل کر ساری رات ڈانس پارٹی کی ؟ کنگ برگر سے ڈلیوری منگوائی ایس ایس پی نے تہلکہ خیز انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں نے شراب میں دھت لڑکیوں کے ساتھ مصطفٰی کے قتل کا جشن منایا ؟ ارمغان کالی ویڈ کیلیفورنیا سے بذریعہ کورئیر منگواتا رہا، بیرون ملک سے منشیات اسمگل کرنے والے پشت پر آخر کون بااثر افسران شامل ہیں؟ منشیات کیس میں ساحرحسین کی گرفتاری سے قبل تمام ملزمان کی گرفتاری کو پلان کیوں نہ بنایا، پولیس کی ناقص تفتیش سے کئی ملزمان دوبئی اور قطر فرار ہوگئے ،ایف آئی اے نے ارمغان کے کال سینٹر ( ڈبہ ) کی ابتک تفتیش کیوں نہ کی ؟ ایف آئی آر ہونے کے باوجود اشتہاری ارمغان کا خالی گھر باپ کامران قریشی کے حوالے کردیا گیا ؟ واردات والے گھر سے تمام شواہد اور آلہ قتل ہٹادیئے گئے تو مصطفٰی قتل کی تفتیش کرنا آسان نہیں ہوگا ؟ مصطفٰی قتل کیس میں بلوچستان کے فرض شناس پولیس افسران سے بھی مدد لی جاسکتی ہے

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

پاکستان او آئی سی کی شراکت داری کا حد درجے احترام کرتا ہے، اسحاق ڈار

نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اصلاحات اور توسیع میں او آئی سی کے رکن ممالک مناسب نمائندگی پر زور دیتے رہے ہیں۔ پاکستان او آئی سی کی شراکت داری کا حد درجے احترام کرتا ہے۔ پاکستان کو امید ہے کہ یہ ڈائیلاگ نئی سوچ کو اجاگر اور نیا عزم لائے گا تاکہ جرات مندانہ اقدام کیا جائے۔

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے یہ بات اقوام متحدہ اور اسلامی کانفرنس تنظیم کے باہمی تعاون سے متعلق سلامتی کونسل میں بریفنگ سے خطاب میں کہی۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت کے عرصے میں پاکستان کا یہ دوسرا اور آخری سگنیچر ایوانٹ تھا۔ اسحاق ڈار نے اس موضوع کو پاکستان کی ملٹی لیٹرل ازم پالیسی اور تقریبا دو ارب لوگوں کی نمائندہ تنظیم او آئی سی کی امنگوں کا ترجمان قرار دیا۔

نائب وزیراعظم نے کہا کہ یہ بریفنگ ایسے وقت ہورہی ہے جب گلوبل ڈس آڈر گہرا تر ہورہا ہے، سزا کے خوف کے بغیرجنگیں مسلط کی جارہی ہیں، احتساب کے بغیر مختلف ممالک کے علاقوں پر قبضے جاری ہیں، انسانی بحران ہر گزرتے لمحے بڑھ رہا ہے اور نفرت پر مبنی نظریات معمول بن رہے ہیں۔ اس صورتحال میں باہمی رابطوں اور اصولی اقدامات کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کو یقین ہے کہ اس تخریب کا شکار دنیا میں او آئی سی کلیدی سیاسی کردار رکھتی ہے اور تنظیم کی اقوام متحدہ سے شراکت داری مضبوط تر، گہری اور مزید موثر ادارہ جاتی کی جانی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ او آئی سی اور اقوام متحدہ کا تعاون یو این چارٹر کے تحت ہے جو اس بات کوواضح کرتا ہے کہ عالمی امن اور سلامتی برقرار رکھنے سے متعلق سلامتی کونسل کی بنیادی زمہ داری میں علاقائی اہتمام کا تعاون اہمیت رکھتا ہے۔

نائب وزیراعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ کے بعد دوسری بڑی بین الحکومتی تنظیم کے طور پر او آئی سی نے ہمیشہ عالمی اور علاقائی کوششوں میں پل کا کردار ادا کیا ہے اور سیاسی ترجیحات کو ہیومینیٹرین ترجیحات سے جوڑا ہے۔

نائب وزیراعظم نے کہا کہ آزادی اور ریاست کے حق سے متعلق فلسطینی عوام کا معاملہ ہو،جموں و کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کی وکالت ہو اور بھارت کے غیرقانونی قبضے کے خاتمے کی بات ہو، لیبیا، افغانستان، شام، یمن، ساحل اور اس سے باہر امن کی کوششوں میں تعاون ہو، اقوام متحدہ کیلئے او آئی سی ہمیشہ ناگزیر مذاکرات کار رہی ہے۔

نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان او آئی سی کی شراکت داری کا حد درجے احترام کرتا ہے۔ بطور تنظیم کے بنیادی رکن اور کثیرالجہتی عمل پر مکمل یقین رکھنے والے ملک کے ناطے ہمارا موقف ہے کہ یہ شراکت داری ارتقا کی نئی جہتوں کو چھوتی ہوئی عملی ہم آہنگی میں بدلنی چاہیے۔

اسحاق ڈار نے زور دیا کہ زمینی حقائق پر مبنی ایسا پیشگی خبرداری کا نظام، اعتماد پر مبنی مشترکہ ثالثی فریم ورک اور مستقل سیاسی اور تکنیکی تعاون ہونا چاہیے جو ٹھوس نتائج مرتب کرے۔

نائب وزیرخارجہ نے کہا کہ سیاسی تغیرات میں ثالثی سے لے کر ہیومینیٹرین ہنگامی صورتحال، غیرمسلح کیے جانے سے متعلق اشوز کی وکالت، ترقی اور مذہبی و ثقافتی ورثہ کے تحفظ تک اقوام متحدہ اور اوآئی سی کے روابط میں اضافہ ہورہا ہے تاہم ادارہ جاتی تعلق میں مزید اضافہ ممکن ہے۔

نائب وزیراعظم نے کہا کہ انتہاپسندی کی بڑھتی لہر خصوصا اسلاموفوبیا کو روکنے سے زیادہ اور کس چیز میں یہ تعاون بڑھنا چاہیے کیونکہ مذہبی منافرت اقوام متحدہ کے چارٹر پر ضرب کے مترادف ہے۔

15 مارچ کو اسلاموفوبیا کا مقابلے کا دن منانے سے متعلق پاکستان کے انیشی ایٹو اور اس ضمن میں اقوام متحدہ کا خصوصی مندوب مقرر کیے جانے کو اسحاق ڈار نے سراہا اور کہا کہ عالمی سطح پر احترام، شمولیت اور بین المذاہب ہم آہنگی کوبڑھانے کے لیے مندوب کے کردار کو مزید ادارہ جاتی بنانا چاہیے۔

نائب وزیراعظم نے کہا کہ او آئی سی اُن عالمی امن اور استحکام کی کاوشوں میں اہم شراکت دار رہی ہے جہاں اقوام متحدہ کا تنہا وجود ناکافی ثابت ہوا۔

نائب وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا رہنما اقوام متحدہ کا چارٹرہونا چاہیے جو کہ اصولوں کے مطابق ہو نہ کہ جیوپالیٹکس پر۔کیونکہ عالمی چیلنجز عالمی شراکت داری کا تقاضا کرتے ہیں۔اس ضمن میں اقوام متحدہ اور او آئی سی جیسی علاقائی تنظیموں کا تعاون سفارتی لوازمہ نہیں ناگزیر ضرورت ہے۔

تقریر کے اختتام پر نائب وزیراعظم نے صدارتی بیان پر شرکا کی جانب سے اتفاق پر پیشگی اظہار تشکر کیا اور امید ظاہر کی کہ اس سے اقوام متحدہ اور او آئی سی کے درمیان شراکت داری اور تعاون مزید مستحکم ہوگا۔

تجزیہ کاروں کے نزدیک اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت کے عرصے میں دو اہم سیگنیچر ایونٹس سے انتہائی اہم خطاب اور غیرمعمولی تجاویز پیش کرکے اسحاق ڈار نے سفارتکاری کے میدان میں اپنے جوہر عالمی سطح پر منوالیے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی وزیر صحت گلوبل ہیلتھ فورم میں شرکت کیلئے بیجنگ پہنچ گئے
  • بھارتی فضائیہ کے سابق افسر نے ایئر ڈیفنس سسٹم کی حقیقت کاپردہ چاک کردیا
  • بھارتی فضائیہ کے سابق آفیسر نے ایئر ڈیفنس کی حقیقت کا پردہ چاک کردیا
  • ہماری تحریک کا پہلا قدم آل پارٹیز کانفرنس سے ہو گا: مصطفیٰ نواز کھوکھر
  • پاکستان او آئی سی کی شراکت داری کا حد درجے احترام کرتا ہے، اسحاق ڈار
  • صوبائی وزیر کا تاریخی بنگلے پر قبضہ ناقابلِ قبول ہے، والی سوات کی پوتی ذیب النسا
  • جنرل ساحر کا دورہ ترکیہ، ڈیفنس انڈسٹری فیئر میں شرکت 
  • سوات: مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول فرحان سے ناجائز مطالبات کرتا تھا، چچا
  • میرے اوررجب بٹ کے مسائل کے ذمہ دار فہد مصطفیٰ ہیں، کاشف ضمیر کا انکشاف
  • رجب بٹ کے مسائل کے ذمہ دار فہد مصطفیٰ ہیں، ٹک ٹاکر کاشف ضمیر کا الزام