سی ایم جی ورلڈ روبوٹ اسکلز مقابلے اور پہلے روبوٹ ڈاگ ٹریک اینڈ فیلڈ مقابلے کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
بیجنگ سی ایم جی ورلڈ روبوٹ اسکلز مقابلے” کے پہلے ایونٹ کی افتتاحی تقریب بیجنگ میں منعقد ہوئی۔ چائنا میڈیا گروپ کے صدر شن ہائی شیونگ ، چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے ماہر تعلیم گو لے اور چائنیز اکیڈمی آف انجینئرنگ کے ماہر تعلیم چھن شیوئی ڈونگ نے مشترکہ طور پر اس مقابلے کا آغاز کیا۔ شن ہائی شیونگ نے اپنی تقریر میں کہا کہ اس وقت روبوٹ انڈسٹری کسی ملک میں سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی اور اعلی درجے کی مینوفیکچرنگ کا معیار طے کرنے کی ایک اہم علامت بن چکی ہے ، اور چین روبوٹ مینوفیکچرنگ اور ایپلی کیشن کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا ملک بن چکا ہے۔ چائنا میڈیا گروپ کے عالمی معیار اور طاقتور میڈیا پلیٹ فارم کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے ، “سی ایم جی ورلڈ روبوٹ اسکلز مقابلہ” روبوٹکس کی جدید کامیابیوں کو ہمہ جہت طریقے سے دکھائے گا۔ توقع ہے کہ اس مقابلے کے ذریعے روبوٹ ٹیکنالوجی چین کو ایک سائنسی اور تکنیکی طاقت بنانے اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کرے گی۔ “سی ایم جی ورلڈ روبوٹ اسکلز مقابلہ” دنیا کی ٹاپ روبوٹ ریسرچ ٹیموں کو اکٹھا کرے گا، اور یہ کوشش کی جارہی ہے کہ شرکت کے سب سے زیادہ پیشہ ورانہ معیارات اور ترتیب کے سب سے زیادہ سائنسی ڈیزائن کے ساتھ چینی معیارات پر مبنی عالمی ٹاپ روبوٹ مقابلے کا پلیٹ فارم تیار کیا جائے گا۔مقابلے کے پہلے ایونٹ کے طور پر ، پہلے روبوٹ ڈاگ ٹریک اینڈ فیلڈ مقابلے میں ٹریک اینڈ فیلڈ ایونٹس ،اوبسٹکلز ، باکسنگ مقابلہ ، اور فائر ریسکیو سمیت دیگر تھیم مقابلوں کا اہتمام کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سیلابی ریلا سندھ کی گیس فیلڈ میں داخل، کئی کنویں تباہ کردیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سیلابی پانی کے باعث قادرپور گیس فیلڈ کے 10 کنویں متاثر ہوئے ہیں جس کی وجہ سے گیس کی سپلائی معطل ہوگئی ہے۔
لاڑکانہ میں زمیندارہ بند میں 100 فٹ چوڑا شگاف پڑنے کے بعد پانی کا ریلا درگاہ ملوک شاہ بخاری میں داخل ہوگیا اور اب تیزی سے زرعی زمینوں اور آبادی کی طرف بڑھ رہا ہے۔
گھوٹکی میں بھی سیلابی پانی سے قادرپور گیس فیلڈ متاثر ہوئی جہاں 10 کنوؤں کی سپلائی بند ہو چکی ہے۔
حکام کے مطابق کشمور میں دریائے سندھ پر گڈو بیراج کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں مزید اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور اس وقت اونچے درجے کا سیلاب موجود ہے۔ امکان ہے کہ یہ ریلا آئندہ 48 گھنٹوں میں سکھر بیراج تک پہنچ جائے گا۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گڈو بیراج محفوظ ہے، تاہم کچے کے علاقوں میں پانی کی سطح بڑھنے سے نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک تقریباً 30 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔
دوسری طرف ضلع گھوٹکی کے علاقے جان محمد علی میں بھی سیلابی پانی نے متعدد دیہات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، جبکہ انخلا کا عمل نہ ہونے کے باعث متاثرین شدید مشکلات کا شکار ہیں۔