متحدہ عرب امارات کے ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان پاکستان پہنچ گئے WhatsAppFacebookTwitter 0 27 February, 2025 سب نیوز


اسلام آباد:متحدہ عرب امارات کے ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان پاکستان پہنچ گئے، وزیراعظم شہباز شریف، صدر آصف علی زرداری، رکن قومی اسمبلی آصفہ بھٹو زرداری ، نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار سمیت اعلیٰ حکومتی شخصیات نے معزز مہمان کا استقبال کیا۔
متحدہ عرب امارات کے ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان وفد کے ساتھ نورخان ایئربیس پہنچے، اماراتی وفد میں وزرا، کاروباری شخصیات اور اعلیٰ حکام شریک ہیں۔
اماراتی ولی عہد اور ان کے وفد کا صدر، وزیراعظم اور حکومتی وزرا نے کا والہانہ استقبال کیا جبکہ بچوں نے گلدستے پیش کیے، اسلام آباد میں بارش کے پیش نظر وزیراعظم شہبازشریف معزز مہمان کو بارش سے محفوظ رکھنے کے لیے خود چھتری تھام کر چلتے رہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

بھارت اور پاکستان کشیدگی بڑھانے سے گریز کریں، بات چیت سے مسائل حل کریں، اقوام متحدہ

سٹی42:  اقوام متحدہ نے بھارت کی ہندوتوا  کو ریاستی پالیسی بنانے والی حکومت کے اقدامات سے پیدا ہونے والی پاک بھارت کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انڈیا اور پاکستان سے تحمل کے ساتھ کام لینے اور کشیدگی بڑھانے سے گریز کرنے کی اپیل کی ہے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان اور بھارت کو چاہیے کہ وہ ایسے اقدامات سے گریز کریں جو صورتحال کو مزید خراب کر سکتے ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تمام مسائل کو بات چیت اور پرامن طریقے سے حل کیا جا سکتا ہے، اور یہی بہترین راستہ ہے۔

اسرائیلی جارحیت کیخلاف 26 اپریل کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان 

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پہلگام میں پیش آنے والے دہشت گرد حملے کے بعد بھارت نے اس کا الزام پاکستان پر عائد کیا، اور سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے سمیت کئی سفارتی اقدامات کیے۔

 پاکستان نے بھارت کے  الزامات کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ بھارت کو پہلگام واقعہ میں ملوث افراد کو تلاش کرنا چاہئے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہئے۔ پاکستان کے فارن آفس نے پہلگام واقعہ پر گہری تشویش ظاہر کی اور اس واقعہ میں ضاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔

نہروں کا معاملہ: مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی کو طلب

پاکستان کی قیادت نے اعلیٰ ترین سطح پر مشاورت کر کے بھارت کے یکطرفہ، بلا اشتعال، بلا جواز اقدامات کا گہرا تجزیہ کیا اور اس پر قومی اتفاق رائے کے ساتھ بھارت کو مفصل جواب کل ہی دے دیا۔

 کاپستاک کے جواب کا لب لباب یہ ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ کسی طرح بھی تصادم نہین چاہتا، امن کو بہرصورت برقرار رکھنا چاہتا ہے اور پاکستان بھارت کے ہر اقدام کا مکمل جواب بھی دے گا۔ اگر بھارت نے پاکستان کے قانوناً ملکیتی پانی کو روکنے کی کوشش کی، تو اسے جنگی اقدام سمجھا جائے گا۔ پاکستان نے سندھ طاس معاہدے سے متعلق بھارتی اقدام کو بھی مکمل طور پر رد کر دیا ہے۔

بشریٰ انصاری کو زارا نور عباس کے ڈانس کی تعریف کرنے پر شدید تنقید کا سامنا

پاکستان نے بھارت کے واہگہ بارڈر کو بند کرنے کے جواب میں پاکستان کی فضا کو بھارتی ائیر لائنز کے لئے فی الفور بند کر دیا، بھارت کے ساتھ بالواسطہ تجارت بھی بند کر دی اور جس طرح بھارت نے پاکستانیوں کے سارک ویزے منسوخ کر کے انہیں بھارت سے واپس جانے کا حکم دیا پاکستان نے بھی اسی طرح پاکستان میں موجود تمام بھارتیوں کے سارک ویزے منسوخ کر کے انہیں  30 اپریل تک واپس جانے کا حکم دے دیا۔ تاہم پاکستان نے بھارت سے آئے ہوئے سکھ یاتریوں کو اس رد عمل کے اقدام میں نہیں گھسیٹا؛ سکھ یاتری اپنی مذہبی یاترائیں شیڈول کے مطابق مکمل کر کے اپنے شیدول کے مطابق واپس جائیں گے۔ 

پاکستانی شوبز ستاروں کو پہلگام حملے پر پوسٹ کرنا مہنگا پڑگیا

شیئر کریں !

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • پاک بھارت کبڈی میچ میں جیتی ٹرافی روڈن انکلیو کے ہیڈ آفس پہنچ گئی
  • پہلگام واقعے کے بعد سلامتی کونسل میں پاکستان کی سفارتی کامیابی
  • پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کے ملازمین کا کارنامہ، پستول چوری کرلیا
  • روبینہ خالد کی کوئٹہ دھماکے کی مذمت، شہداء کو خراجِ عقیدت اور اہلخانہ سے اظہارِ یکجہتی
  • پاکستان اور بھارت تحمل کا مظاہرہ کریں، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
  • پہلگام واقعے پر اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی تلقین
  • وزیراعظم کا ملیریا کے خاتمے اور قابل علاج بیماری کیخلاف جنگ میں آخری حد تک جانے کا عزم
  • پاک بھارت کشیدگی، اقوام متحدہ کی فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل
  • بھارت اور پاکستان کشیدگی بڑھانے سے گریز کریں، بات چیت سے مسائل حل کریں، اقوام متحدہ
  • پیپلز پارٹی رہنماؤں ہمایوں خان اور روبینہ خالد کی اہم ملاقات، بی آئی ایس پی کی بہتری اور خواتین کو بااختیار بنانے پر گفتگو