سندھ ہائیکورٹ کا قتل کیس میں نادرا کو ایک کروڑ 65 لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
کراچی:
سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد جعفر رضا نے قتل خطا کیس میں نادرا کوایک کروڑ 65 لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد جعفر رضا نے درخواست گزار عبدالرشید خانزادہ اور ان کی اہلیہ کی جانب سے 2011 میں دائر کی گئی درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں درخواست گزار عبد الرشید خانزادہ اور اہلیہ زرینہ پروین نے 2011 میں اپنے وکیل فرخ عثمان ایڈووکیٹ کے توسط سے درخواست دائر کی تھی۔
درخواست میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ 6 اپریل 2011 کو تھانہ شاہراہ فیصل کی حدود میں زرینہ پروین اور اس کی 20 سالہ بیٹی منزہ رشید سڑک پار کر رہی تھی کہ اسی دوران تیز رفتار نادرا وین نے ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں بیٹی جاں بحق اور زرینہ پروین زخمی ہوگئیں۔
انہوں نے درخواست کی تھی کہ عدالت حادثے میں جانی اور مالی نقصان پر نادرا کو معقول معاوضہ ادا کرنے کا حکم دے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
عیدالاضحیٰ کا تیسرا دن، کراچی میں جانوروں کی قیمتیں آدھی ہو گئیں، منڈیاں ویران
بیوپاری کا کہنا تھا کہ میری تمام بیوپاریوں سے التجا ہے کہ اگلی مرتبہ کراچی میں منڈی نہ لگائیں، تاکہ ان کو جانور کی قدر ہو۔ اسلام ٹائمز۔ عیدالاضحیٰ کے تیسرے روز شہر قائد میں عیدالاضحیٰ کی مناسبت سے لائے گئے جانوروں کی قیمتوں میں تقریباً 50 فیصد کمی دیکھنے میں آ رہی ہے، تاہم خریداروں کی کمی کے باعث منڈیوں میں ویرانی چھائی ہوئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق بیوپاریوں نے عید کے تیسرے دن میں جانوروں کی قیمت 50 فیصد تک گرا دیئے ہیں اور خریدار کم ہوتے ہی بیوپاری سستے داموں جانور فروخت کرنے لگے ہیں، تاہم قربانی کی گہما گہمی کے بعد یونیورسٹی روڈ پر قائم منڈی میں سناٹا چھا گیا۔ منڈی میں جانوروں کی قیمتوں میں 50 فیصد کمی کے باوجود ویرانی نظر آ رہی ہے اور زیادہ تر بیوپاری اپنے جانور بیچ کر آبائی علاقوں کو روانہ ہو چکے ہیں، جبکہ باقی رہ جانے والے بیوپاری اس آس میں ہیں کہ جانور بک جائیں گے۔
ایک بیوپاری نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ڈیڑھ کروڑ کا جانور لاڑکانہ سے لائے ہیں، جو کہ 70 لاکھ روپے میں بھی نہیں بک رہا۔ انتظامیہ کی جانب سے صاف ستھرا پانی فراہم نہیں کیا جا رہا تھا، ہم پانی کے 5 ڈرم 1500 روپے میں خریدنے پر مجبور ہیں۔ بیوپاری کا کہنا تھا کہ 4 لاکھ روپے کرایہ کرکے یہاں پر پہنچے ہیں، مگر یہاں کے شہری ہیں کہ مزید کم قیمت میں جانور چاہتے ہیں، 4 لاکھ کا جانور 2 لاکھ میں دے رہے ہیں، 7 لاکھ کا جانور خریدار 2 لاکھ میں چاہتا ہے، ہم اپنا نقصان کیوں کریں؟۔ بیوپاری کا کہنا تھا کہ میری تمام بیوپاریوں سے التجا ہے کہ اگلی مرتبہ کراچی میں منڈی نہ لگائیں، تاکہ ان کو جانور کی قدر ہو۔