خاندانی ذرائع کے مطابق آغا سید عباس رضوی اور شیخ غلام عباس ناصری کو رہا کر دیا گیا ہے۔ جبری طور پر لاپتہ تیسرے عالم دین شیخ اختر علی کی رہائی عمل میں نہیں آ سکی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایران سے پاکستان آتے ہوئے ریمدان بارڈر سے جبری لاپتہ تین علماء میں سے دو کو رہا کر دیا گیا ہے۔ بلتستان کے تمام علماء، تنظیموں کے سربراہان کے اعلی حکام سے رابطے اور سوشل میڈیا پر بھرپور احتجاج کے بعد تین میں سے دو عالم دین کی رہائی عمل میں لائی گئی ہے۔ خاندانی ذرائع کے مطابق آغا سید عباس رضوی اور شیخ غلام عباس ناصری کو رہا کر دیا گیا ہے۔ جبری طور پر لاپتہ تیسرے عالم دین شیخ اختر علی کی رہائی عمل میں نہیں آ سکی ہے۔ یاد رہے کہ حوزہ علمیہ قم (جامعه المصطفی العالمیه) میں زیر تعلیم بلتستان سے تعلق رکھنے والے تین علماء کو گزشتہ روز ایران سے پاکستان آتے ہوئے ریمدان بارڈر پر گرفتار کرلیا گیا تھا۔ علماء کی گرفتاری پر سکردو میں انجمن امامیہ، شگر اور کھرمنگ میں علمائے کرام نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے علماء کی گرفتاری کی شدید مذمت کی اور جلد رہائی کا مطالبہ کیا۔ گرفتار علمائے کرام میں سید علی عباس رضوی کا تعلق غندوس کھرمنگ سے بتایا جاتا ہے، وہ علاقے کا امام جمعہ بھی ہیں۔ غلام عباس ناصری کا تعلق گمبہ سکردو اور شیخ اختر علی کا تعلق شگر سے ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کو رہا کر دیا گیا

پڑھیں:

اتنی تعلیم کا کیا فائدہ جب ہم گھریلو ملازمین کی عزت نہ کریں: اسماء عباس

پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ اسماء عباس نے گھریلو ملازمین سے متعلق معاشرتی رویے پر افسوس کا اظہار کیا۔

حال ہی میں اداکارہ نے اپنے وی لاگ میں ایک قصہ سنایا جس نے انہیں نہایت مایوس کیا۔

انہوں نے بتایا کہ میں اپنی سہیلی کی گھر گئی ہوئی تھی، وہاں ان کے بچے اور ان کی ملازمہ کے بچے کھیل رہے تھے۔ سہیلی کے بچوں نے اپنا غلہ توڑا تو اس میں سے تقریباً 10 سے 15 ہزار روپے نکلے تو بچوں کے دادا نے انہیں سمجھایا کہ ان پیسوں کو ملازمہ کے بچوں کے ساتھ بانٹ لو۔

اداکارہ نے بتایا کہ کچھ دیر بعد سہیلی کے بچے روتے ہوئے اس وقت تو یہ بات آئی گئی ہوگئی لیکن بعد میں، میں نے سنا کہ بچوں کے ساتھ ہوا کیا تھا۔

انہوں نے بچوں کے درمیان ہونے والی گفتگو بتاتے ہوئے کہا کہ سہیلی کے بچے جب ملازمہ کے بچوں کے ساتھ پیسے بانٹنے گئے تو انہوں نے ملازمہ کے بچوں کو کہا کہ ’تم لوگ تو غریب ہو، یہ پیسے میرے ہیں، تم لوگوں نے اتنے پیسے کبھی نہیں دیکھے ہوں گے، تمہارے باپ نے بھی اتنے پیسے کبھی نہیں دیکھے ہوں گے کیونکہ تمھارے پاس یہ غلہ نہیں ہوگا‘، جس پر ملازمہ کے بچوں نے مارنے کا اشارہ کیا۔

اسماء عباس نے ان بچوں کے رویے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم اپنے بچوں کی تربیت کیسے کر رہے ہیں؟ اتنی تعلیم کا کیا فائدہ جب بچے گھریلو ملازمین کی عزت نہ کریں۔

اداکارہ نے بتایا کہ کس طرح ان کی بیٹی زارا نور اپنی بیٹی نور جہاں کو صرف ڈیڑھ سال کی عمر سے سیکھاتی ہے کہ گھر میں کام کرنے والی کو باجی کہنا ہے، ان سے اونچی آواز میں بات نہیں کرنی، جبکہ بڑا بیٹا بھی اس بات کا بہت خیال رکھتا ہے۔

انہوں نے بچوں کے رویوں پر بات کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اس میں ان بچوں کی غلطی نہیں یہ ان کے والدین کی غلطی ہے، یہ والدین اور گھر کے بزرگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کو صحیح آداب سکھائیں۔ مالی اعتبار سے اپنے سے کم لوگوں کو کمتر نہ سمجھیں یہ ملازمین ہماری زندگیوں میں آسانیاں پیدا کرتے ہیں، ہماری مدد کرتے ہیں، یہ قابل احترام اور ہمارے خاندان کے افراد کی طرح ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ کا 24سال بعد فیصلہ، ہائیکورٹ کا حکم برقرار،پنشن کے خلاف اپیل مسترد
  • سپریم کورٹ کراچی رجسٹری  نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا24سال بعد فیصلہ سنا دیا
  • اتنی تعلیم کا کیا فائدہ جب ہم گھریلو ملازمین کی عزت نہ کریں: اسماء عباس
  • کام کی زیادتی اور خاندانی ذمے داریاں، لاکھوں امریکی خواتین نے نوکریاں چھوڑ دیں
  • فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو افشا ہونے کے بعد اسرائیلی فوجی استغاثہ لاپتہ
  • غزہ میں مسلسل اسرائیل کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، بلال عباس قادری
  • سوڈان : قیامت خیز مظالم، آر ایس ایف کے ہاتھوں بچوں کا قتل، اجتماعی قبریں اور ہزاروں لاپتہ
  • نیوکلیئر پروگرام پر مذاکرات کے لیے تیار ہیں: ایران
  • عمران خان کی رہائی کے لیے ایک اور کوشش ،سابق رہنماؤں نے اہم فیصلہ کرلیا ۔
  • سوڈان کی صورتحال پر سید عباس عراقچی کا تبصرہ