جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ میں پاکستان کی خواتین کی قیادت میں پہلا فلائٹ آپریشن
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
کراچی:
جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ میں جیریز دناتا کے تاریخی خواتین کی قیادت میں پاکستان کے پہلے فلائٹ آپریشن کامیابی سے مکمل کرلیا گیا۔
ترجمان پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی کے مطابق جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ نے پاکستان کے پہلے خواتین کی قیادت میں فلائٹ آپریشن کی میزبانی کی اور اس سے جیریز دناتا نے کامیابی سے مکمل کیا، اس تاریخی موقع پر خواتین ایک مکمل ٹیم نے سری لنکن ائیرلائنز کے اے 320 طیارے کا گراؤنڈ ہینڈلنگ آپریشن بخوبی سرانجام دیا۔
یہ سنگ میل پاکستان میں ہوا بازی کے شعبے میں خواتین کی صلاحیتوں کا عملی مظاہرہ تھا، یہ اہم اقدام انٹرنیشنل ویمنز ڈے سے قبل انجام پایا اور یہ جیریز دناتا کی جدت، شمولیت اور خواتین کو بااختیار بنانے کے عزم کا ثبوت ہے
ترجمان نے کہا کہ جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی انتظامیہ کو اس تاریخی لمحے کا حصہ بننے پر فخرہے اور وہ ہوا بازی کے شعبے میں مزید ترقی و جدت کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خواتین کی
پڑھیں:
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کا جناح اسپتال کے سائبر نائف یونٹ کا دورہ
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس محمد جنید غفار نے جناح اسپتال کے سائبر نائف یونٹ کا دورہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس سندھ کی جناح اسپتال آمد پر مشتاق چھاپرا، شبیر دیوان اور پروفیسر طارق محمود اور دیگر نے استقبال کیا۔
چیف جسٹس سندھ نے جے پی ایم سی کے ریڈی ایشن آنکولوجی سیکشن کا معائنہ کیا جہاں انہوں نے پیشنٹس ایڈ فاؤنڈیشن اور حکومت سندھ کے اشتراک پر اظہار تحسین کیا۔
اس موقع پر چیف جسٹس سندھ کو جناح اسپتال میں ہونے والی ترقی پر پریزنٹیشن دی گئی۔ جناح اسپتال میں 13 سال میں 1185 سے 2208 بستروں تک توسیع کی گئی ہے جبکہ جناح اسپتال میں زیر تعمیر 12 منزلہ سردار یاسین ملک میڈیکل کمپلیکس 550 بستروں پر بھی مشتمل ہوگا۔
پریزنٹیشن میں بتایا گیا کہ 7 منزلہ رابعہ راشد سورتی وارڈ کی تکمیل کے بعد جناح اسپتال پاکستان کا سب سے بڑا طبی ادارہ بن جائے گا جبکہ جناح اسپتال میں تمام سہولیات بلاتفریق مکمل طور پر بلا معاوضہ فراہم کی جاتی ہیں۔
جناح اسپتال کراچی میں ابتک 15 ممالک اور 167 شہروں کے مریضوں کی تشخیص اور علاج کیا جا چکا ہے۔ سائبر نائف ٹیکنالوجی کی جدید مشین 23 منٹ میں علاج مکمل کرتی ہے۔ سن 2012 کی سائبر نائف مشین 150 منٹ اور 2018ء والی 60 منٹ لیتی تھی جبکہ موجود مشین صرف 23 منٹ میں علاج مکمل کرتی ہے۔
چیف جسٹس نے سندھ حکومت کی جدید سہولیات کو "کینسر مریضوں کے لیے امید کی کرن" قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ادارے بھی اس ماڈل سے سیکھیں، عوام کو مفت معیاری صحت کی سہولت دیں۔