کراچی:

شہر قائد کے علاقے بوٹ بیسن میں مسلح افراد نے پیپلز پارٹی یوتھ آرگنائزیشن کراچی ڈویژن کے ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر زخمی کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق ساؤتھ زون میں لاقانونیت کی انتہا ہوگئی، بوٹ بیسن کے علاقے میں ٹویوٹا سرف میں سوار مسلح افراد نے پیپلز پارٹی یوتھ آرگنائزیشن کراچی ڈویژن کے ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات برکت سومرو کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر زخمی کر دیا جبکہ کار میں سوار ان کے دوست کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی جس میں مسلح افراد کو چھوٹے اور بڑے ہتھیار کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے ، بوٹ بیسن پولیس نے برکت سومرو کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 133 سال 2025 بجرم دفعہ 147 ، 148 ، 149 ، 324 ، 504 ، 506 بی اور 337 اے ون کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

تشدد کا واقعہ 19 فروری کی شب 3 بجے کے قریب پیش آیا تھا جبکہ پولیس نے 21 فروری کو مقدمہ درج کر کے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا، مدعی کے مطابق وہ رئیل اسٹیٹ کا کام اور سچل گوٹھ کے قریب پی سی ایس آئی آر سوسائٹی کا رہائشی ہے۔

19 فروری کی رات 3 بجے وہ اپنے دوست وقاص کے ہمراہ گاڑی میں گھر جا رہا تھا کہ ہماری گاڑی کے عقب سے ایک گاڑی جسے میں نے راستہ دیا تو گالم گلوچ کرتے ہوئے ہماری گاڑی کو کراس کر کے آگے چلے گئے اور اپنی گاڑی کو ریورس کر کے گاڑی کو فرنٹ سے ٹکر مار دی،

گاڑی میں سوار 5 سے 6 اشخاص اسم سکونت نامعلوم تیزی سے اترے اور ان کے ہاتھ میں اسلحہ بھی تھا اور وہ شراب کے نشے میں تھے آتے ہی مجھے اور میرے ساتھی دوست پر حملہ کرتے ہوئے جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔

مسلح افراد نے مجھے اور میرے دوست کو گاڑی سے باہر نکال کر مار پیٹ کرنے لگے اور اسلحے کے بٹ سے مارا جس کی وجہ سے میرا سر پھٹ گی ، ہم بمشکل منت سماجت کرتے ہوئے اپنی جان بچائی بعدازاں مسلح افراد اپنی سرف گاڑی نمبر بی ایف 3612 میں سوار ہو کر فرار ہوگئے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مسلح افراد میں سوار تشدد کا

پڑھیں:

احتجاج، پولیس تشدد کیس، علی امین سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں 5 اکتوبر کو پی ٹی آئی کے لاہور میں احتجاج اور پولیس  پر تشدد سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ 5 اکتوبر 2024ء کو پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں احتجاج اور پولیس پر تشدد سے متعلق مقدمے میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، سابق وفاقی وزیر حماد اظہر سمیت پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے۔ انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں 5 اکتوبر کو پی ٹی آئی کے لاہور میں احتجاج اور پولیس  پر تشدد سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے وزیر اعلیٰ  خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے ناقابل وارنٹ گرفتاری جاری کردیے، پولیس کی درخواست پر  ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل نے وارنٹ گرفتاری جاری کیے، علی امین گنڈا پور سمیت پی ٹی آئی کے مزید 4 رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے۔

جن رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری ہوئے ان میں سابق وفاقی وزیر، پی ٹی آئی کے سینئر رہنما حماد اظہر بھی شامل ہیں، ان کے علاوہ سعید سندھو اور شہباز احمد کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کے گئے۔ عدالت میں سماعت کے دوران لاہور پولیس نے مؤقف اختیار کیا کہ علی امین گنڈا پور سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنما شامل تفتیش نہیں ہو رہے، ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں، تھانہ مستی گیٹ پولیس کے مقدمہ درج کررکھا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بہاولپور: مقامی افراد نے نایاب نسل کا بھارتی سرمئی بھیڑیا مار ڈالا
  • تھائی لینڈ: پولیس کا طیارہ گر گیا، 6 افراد ہلاک
  • کراچی: کمسن بچہ ماں اور سوتیلے باپ کے تشدد سے جاں بحق
  • کراچی، تھانے میں طلبہ کی توڑ پھوڑ، فائرنگ سے 4 زخمی
  • ملک کا نظام لاقانونیت کا شکار ہے، عمران سے ملاقات نہ ہونے پر سلمان اکرم راجہ برہم
  • معدنی وسائل کی کان کنی سے قدیم مقامی افراد کے حقوق پامال ہو رہے ہیں، اقوام متحدہ
  • ڈمپر ڈرائیوز کی سنگدلی، ریس لگاتے ہوئے ایک کار کو کچل دیا، کار سوار خاندان شدید زخمی
  • لاہور: شہریوں کا اے ایس آئی پر مبینہ تشدد، ملزمان گرفتار
  • کراچی: سوٹ کیس سے لاش ملنے کا معمہ حل، قاتل قریبی خاتون دوست نکلی
  • احتجاج، پولیس تشدد کیس، علی امین سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری