پولیو کے دو نئے کیسز کی تصدیق، رواں سال کیسز کی تعداد پانچ ہو گئی
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میں انسداد پولیو کی ریجنل ریفرنس لیبارٹری نے سندھ کے شہر قمبر اور پنجاب کے شہر منڈی بہاالدین میں پولیو کیسز کی نشاندہی کی تصدیق کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں رواں سال پولیو کے مزید دو نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میں انسداد پولیو کی ریجنل ریفرنس لیبارٹری نے سندھ کے شہر قمبر اور پنجاب کے شہر منڈی بہاالدین میں پولیو کیسز کی نشاندہی کی تصدیق کی ہے۔ لیبارٹری کے ایک عہدیدار نے قومی روزنامے کو بتایا کہ یہ سندھ سے تیسرا اور رواں سال پنجاب سے پہلا پولیو کیس ہے جس کے بعد 2025ء میں پولیو کیسز کی مجموعی تعداد پانچ ہو گئی ہے۔ اس سے قبل 2025ء میں سندھ کے اضلاع بدین اور لاڑکانہ اور خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان میں تین کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ گزشتہ سال ملک بھر میں وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ ون کے 74 کیسز رپورٹ ہوئے تھے، ان میں سے 27 کا تعلق بلوچستان، 23 کا سندھ، 22 کا خیبر پختونخوا اور ایک ایک کا تعلق پنجاب اور اسلام آباد سے تھا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پولیو کی کیسز کی کے شہر
پڑھیں:
خیبر پختونخوا، انسداد پولیو فنڈز کی تقسیم سے متعلق آڈٹ رپورٹ میںبے ضابطگیوں کا انکشاف
آڈٹ رپورٹ میں مہم کے دوران سکیورٹی اہلکاروں کو زیادہ تعیناتی پر 64 لاکھ روپے کی غیرقانونی ادائیگی کا انکشاف ہوا اور منظور شدہ 4 دن کے بجائے 5 دن پولیو مہم چلانے پر 22 لاکھ روپے اضافی خرچ ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں انسداد پولیو فنڈز کی تقسیم سے متعلق آڈٹ رپورٹ 23-2022 میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ رپورٹ میں مہم کے دوران سکیورٹی اہلکاروں کو زیادہ تعیناتی پر 64 لاکھ روپے کی غیرقانونی ادائیگی کا انکشاف ہوا اور منظور شدہ 4 دن کے بجائے 5 دن پولیو مہم چلانے پر 22 لاکھ روپے اضافی خرچ ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق پولیو مہمات کے سکیورٹی چارجزکی ادائیگی میں تاخیر سے 96 لاکھ روپے بلاوجہ رکے رہے اور ڈی پی او ہنگو نے11 ماہ تک انسداد پولیو سکیورٹی اہلکاروں کو رقم ادا نہیں کی۔ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق محکمہ داخلہ کو غیر استعمال شدہ 15 کروڑ اور 12 لاکھ پولیو فنڈ واپسی کا کوئی ریکارڈ نہیں ملا جب کہ ٹیکس کٹوتی نہ ہونے پرحکومتی خزانے کو 30 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔
رپورٹ میں پولیو مہم کی سکیورٹی کے لیے 41 لاکھ روپے کی مشکوک دُہری ادائیگی کا بھی انکشاف ہوا ہے جب کہ محکمے کی گاڑیاں ہونے کے باوجود ایک کروڑ 70 لاکھ روپے نجی گاڑیوں کے کرایوں کے لیے دیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق مالی سال21-2020 تا 22-2021 میں محکمہ داخلہ کو ساڑھے 50 کروڑ سے زیادہ کا انسداد پولیو فنڈ ملا، یہ رقم کمشنرز کے ذریعے ڈی پی اوز کو انسداد پولیو ٹیموں کو سکیورٹی کے لیے دی گئی تھی۔