کراچی: ڈمپر کی رکشہ کو ٹکر سے ایک اور شہری جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
کراچی میں سڑکوں پر دندناتے ڈمپر نے رکشے کو ٹکر دے ماری جس سے آج ایک اور شہری جاں بحق ہو گیا۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ حب ریور روڈ پر پیش آیا جہاں ڈمپر نے رکشے کو ٹکر ماری جس سے ایک شخص جاں بحق اور 2 زخمی ہو گئے۔
کراچی: مختلف مقامات پر ٹریفک حادثات، 3 شہری جاں بحقکراچی میں 3 مختلف مقامات پر ٹریفک حادثات میں 3 شہری جان سے گئے۔
پولیس نے بتایا ہے کہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت شاہ محمد کے نام سے ہوئی ہے۔
حادثے میں ہلاک ہونے والے شخص کی لاش اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا گیا ہے۔
حادثے کے بعد ڈرائیور ڈمپر سمیت فرار ہو گیا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
احمد آباد، کراچی طیارہ حادثے میں کئی چیزیں ایک جیسی تھیں، ظفر مسعود
پاکستانی بینکر ظفر مسعود نے کہا ہے کہ احمد آباد اور کراچی طیارہ حادثے کو مشترک قرار دیا ہے۔
کراچی میں 2020ء طیارہ حادثے میں معجزانہ طور پر بچ جانے والے واحد مسافر معروف بینکر ظفر مسعود نے احمد آباد طیارہ حادثے کا تذکرہ کیا ہے۔
بریک فاسٹ ووڈ جنگ میں اپنی کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب میں ظفر مسعود نے کہا کہ احمد آباد اور کراچی طیارہ حادثے میں کئی چیزیں ایک جیسی تھیں۔
گزشتہ روز بھارت کے شہر احمد آباد میں مسافر طیارہ گر کر تباہ ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں جہاز میں سوار 241 افراد ہلاک جبکہ ایک مسافر معجزانہ طور پر زندہ بچ گیا۔
انہوں نے کہا کہ طیارہ حادثے میں زندہ بچ جانے کے بعد ذہنی بحالی اصل چیلنج تھا، احمد آباد حاثے میں بچ جانے والے شخص وشواس کمار کی بھی پہلی نشست تھی اور میری بھی پہلی سیٹ تھی۔
ظفر مسعود نے مزید کہا کہ وشواس کمار نے آخری لمحے میں سیٹ تبدیل کی، میں نے بھی ایسا ہی کیا تھا، ریسکیو کرنے والے کسی شخص کو نہیں معلوم تھا میں کون ہوں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جنگ گروپ کے ساتھ میرا پرانا ساتھ ہے، زندگی کا نقصان ہونا سب سے بڑا نقصان ہے، میری کتاب اسی بارے میں ہے کہ زندگی کتنی نازک ہے۔
معروف بینکر کا کہنا تھا کہ میری کتاب کا اردو ورژن بھی فائنل ہوچکا ہے، میں ویسے دیر سے جاگنے کا عادی ہوں، دنیا میں بہت کم لوگ ہیں جو موت کو قریب سے دیکھ کر واپس لوٹتے ہیں۔
ممتاز بینکار ظفر مسعود کی کتاب
اُن کا کہنا تھا کہ میں نے اس کتاب میں تاریخ بھی کوٹ کی ہے، طیارہ کریش میں آخری 30 سیکنڈ ایسے تھے، جیسے میں ایک عدالت میں کھڑا ہوں، ان آخری سیکنڈز میں اپنے آپ کو جوابدہ تھا۔
ظفر مسعود نے کہا کہ اہم ہے کہ آپ اپنےآپ کو معاف کرسکیں، اللّٰہ تعالیٰ تو معاف کردے گا، فزیکل ریکوری آسان تھی لیکن ذہنی ریکوری اصل چیلنج تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں بہت خوش قسمت ہوں کہ میرے اردگرد بہترین لوگ رہے، فیملی کی سپورٹ ہو تو انسان ہر مشکل سے نکل آتا ہے، متاثرہ افراد سے رابطہ کرنے کا میرے پاس حوصلہ نہیں تھا۔