’’حسن کی دیوی‘‘ میرا کا دعویٰ، ایشوریا اور مادھوری بھی پیچھے رہ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
پاکستانی فلم انڈسٹری کی سابقہ ہیروئن میرا نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں ایسے دعوے کیے ہیں کہ جسے سن کر ایشوریا رائے اور مادھوری ڈکشٹ کے چہرے کا رنگ اڑ گیا ہوگا۔
خبروں میں رہنے کا گُر جاننے والی میرا نے کہا کہ جب وہ بھارت میں کام کرنے گئی تھیں، تو ان کے حسن کا موازنہ بالی ووڈ کی ان دو دیویوں سے کیا گیا تھا۔ اب اگر ایشوریا اور مادھوری نے یہ بات سن لی ہو، تو شاید وہ اپنے میک اپ روم میں جا کر رو رہی ہوں گی!
میرا نے انٹرویو میں یہ بھی بتایا کہ انہیں کبھی کسی کرکٹر میں دلچسپی نہیں رہی، اور نہ ہی انہوں نے کبھی کسی سے پیار کیا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے شادی کےلیے دلہا تلاش کر لیا ہے، تو میرا نے پراسرار انداز میں جواب دیا، ’’کچھ کچھ ہے‘‘۔ یعنی، دلہا تلاش کرنے کا معاملہ ابھی تک ’’انڈر پروسیس‘‘ ہے۔ شاید وہ کسی شہزادے کا انتظار کر رہی ہیں جو ان کے حسن کے سامنے گھٹنے ٹیک دے!
میرا نے بتایا کہ وہ اس وقت ایک فلم اور ڈرامے کی شوٹنگ میں مصروف ہیں۔ اس کے علاوہ، وہ جلد ہی ’مائی ڈیئر ہسبینڈ‘ نامی منصوبے کا آغاز کرنے والی ہیں۔ شاید یہ منصوبہ ان کی شادی کی تیاریوں کا حصہ ہو، کیونکہ ’’کچھ کچھ ہے‘‘ والی بات تو انہوں نے کر ہی دی ہے۔
میرا نے یہ بھی بتایا کہ بھارت میں ان کی پرانی فلم ’سمرن‘ کو دوبارہ ریلیز کیا گیا ہے، اور بھارتی مداح اسے کافی پسند کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق، ڈسٹری بیوٹرز نے انہیں بتایا کہ فلم پورے بھارت میں ہٹ ہو رہی ہے۔ لگتا ہے میرا کا حسن نہ صرف ان کے چہرے پر، بلکہ ان کی فلموں پر بھی جادو کر رہا ہے۔
میرا کے ان دعوؤں پر سوشل میڈیا صارفین نے دلچسپ تبصرے کیے۔ ایک صارف نے لکھا، ’’میرا کی بات سن کر ایشوریا رائے اور مادھوری ڈکشٹ نے خودکشی کرلی ہوگی!‘‘ دوسرے صارف نے لکھا، ’’میرا نے تو بالی ووڈ کو بھی اپنے حسن کے سامنے ہار منوا دی۔‘‘ کچھ صارفین نے مزید لکھا، ’’اب تو میرا کو ’ملکۂ حسن‘ کا خطاب دے دینا چاہیے۔‘‘
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اور مادھوری بتایا کہ
پڑھیں:
امارات،سنگاپوراور ناروے اے آئی کے استعمال میں نمایاں، پاکستان بہت پیچھے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: سنگاپور،ناروے، متحدہ عرب امارات، نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) کے عالمی استعمال میں نمایاں برتری حاصل کر لی ہے۔ جبکہ پاکستان اس دوڑ میں کافی پیچھے ہے جہاں آبادی کا صرف ایک محدود حصہ روزمرہ زندگی میں اے آئی ٹولز استعمال کر رہا ہے۔
رپورٹ میں 170 ممالک میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے فروغ، اس کے استعمال اور سرکاری و نجی شعبوں میں اس کے انضمام کا تفصیلی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ جس کے مطابقمتحدہ عرب امارات اور سنگاپور میں کام کرنے والے 50 فیصد سے زائد افراد باقاعدگی سے آرٹیفیشل انٹیلیجنس استعمال کر رہے ہیں، جس سے یہ دونوں ممالک عالمی درجہ بندی میں سرِفہرست قرار پائے ہیں۔جبکہ پاکستان میں اے آئی کا استعمال 15 فیصد سے بھی کم ہے، جہاں بیشتر افراد اب تک آرٹیفیشل انٹیلیجنس کام یا تعلیم کے لیے استعمال نہیں کر رہے۔یہ انکشاف مائیکروسافٹ کے اے آئی اکنامی انسٹیٹیوٹ کی نئی رپورٹ ’اے آئی ڈیفیوشن رپورٹ 2025ء‘ میں کیا گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق پاکستان میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے فروغ میں سست رفتاری کی بنیادی وجوہات انٹرنیٹ کی محدود رسائی، ڈیجیٹل مہارتوں کی کمی اور پاکستان کی علاقائی زبانوں میں اے آئی ٹولز کی عدم دستیابی ہیں۔ جن ممالک میں لوگ اپنی زبان، جیسے انگریزی یا عربی میں اے آئی استعمال کر سکتے ہیں، وہاں اس کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
مسلم ممالک میں متحدہ عرب امارات سب سے آگے ہے، اس کے بعد سعودی عرب، ملائشیا، قطر اور انڈونیشیا نمایاں ہیں، جو آرٹیفیشل انٹیلجنس کی تعلیم، ڈیٹا سینٹرز اور حکومتی پروگرامز میں بھاری سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل بھی اُن 7 ممالک میں شامل ہے جو جدید آرٹیفیشل انٹیلجنس ماڈلز تیار کر رہے ہیں، اسرائیل ساتویں نمبر پر ہے جبکہ امریکا، چین، جنوبی کوریا، فرانس، برطانیہ اور کینیڈا اس فہرست میں اس سے آگے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ پاکستان ابھی آرٹیفیشل انٹیلجنس تیار کرنے والے ممالک میں شامل نہیں، تاہم بہتر ڈیجیٹل تعلیم، انٹرنیٹ سہولتوں اور مہارتوں کے فروغ کے ذریعے وہ اس میدان میں اپنی پوزیشن بہتر بنا سکتا ہے۔ تجویز کیاگیاہے کہ امیر اور غریب ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے اے آئی کے فرق کو کم کیا جائے تاکہ تمام اقوام اس جدید ٹیکنالوجی کے فوائد سے یکساں طور پر مستفید ہو سکیں۔