رمضان کے دوران ملک بھر میں موسم کیسا رہے گا؟
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)محکمہ موسمیات کے مطابق ملک بھر میں 2 اور 3 مارچ کو شدید بارش اور پہاڑوں پر برفباری متوقع ہے جبکہ ملک کے بیشتر علاقوں میں ہفتے کے روز موسم خشک اور بالائی علاقوں میں سرد رہنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ بالائی خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں مطلع جزوی ابر آلود رہنے کا امکان اوراس کےعلاوہ چند مقامات پرگرج چمک کےساتھ ہلکی بارش اور پہاڑوں برفباری بھی متوقع ہے۔
رمضان کی آمد سے چند دن قبل سے ہی ملک میں بارش اور پہاڑی علاقوں میں برفباری کی صورتحال دیکھی گئی ہے، جس کی وجہ سے توقع کی جارہی ہے کہ ملک بھر میں ماہِ رمضان یقیناً سرد رہے گا جبکہ مزید بارشوں کا امکان بھی اخذ کیا جا رہا ہے۔
رمضان کے پورے مہینے میں موسم کیسا رہنے کا امکان ہے؟ اس ضمن میں ڈائریکٹرجنرل محکمہ موسمیات مہرصاحبزاد خان نے وی نیوز کو بتایا کہ رواں ماہِ رمضان کا آغاز کافی اچھی بارشوں کے ساتھ ہوا ہے۔
’اسی طرح ملک بھر میں 2 اور 3 مارچ کو شدید بارش اور پہاڑوں پر برفباری متوقع ہے جبکہ ملک کے بیشتر علاقوں میں آج موسم خشک اور بالائی علاقوں میں سرد رہنے کا امکان ہے۔‘
ماہر موسمیات کا مزید کہنا تھا کہ پہلے روزے کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور گردونواح میں دن کے اوقات میں موسم خشک جبکہ شام/رات میں مطلع جزوی ابر آلود رہنے کے ساتھ ساتھ تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے۔
’لیکن اس بارش کے بعد فی الحال آگے کوئی بارش ہوتی نظر نہیں آرہی، اور اس بارش کا اثر کچھ دن تک رہے گا لیکن اس کے بعد موسم خشک ہی رہنے کا امکان ہے، اس لیے کہا جا سکتا ہے کہ پہلے 15 روزے بہتر ہوں گے۔‘
’لیکن آخری 15 روزوں کے دوران موسم شدید خشک رہنے کا امکان ہے کیونکہ کوئی بارش متوقع نہیں ہے، البتہ اگر اچانک سے بارش کا کوئی سلسلہ بن جائے تو کچھ کہا نہیں جا سکتا مگر ابھی تک کی پیش گوئی کے مطابق آخری 15 روزے خشک رہیں گے۔‘
محکمہ موسمیات کے مطابق صبح کے اوقات میں خیبرپختونخوا کے چند میدانی علاقوں اور وسطی و جنوبی پنجاب میں بعض مقامات پر ہلکی سے درمیانی دھند پڑ سکتی ہے۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم سرد اور مطلع جزوی ابرآلود رہنے کا امکان ہے، تاہم دن کے اوقات میں کوئٹہ، زیارت، چمن، پشین، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، قلات، ژوب، موسیٰ خیل، لورالائی، بارکھان، سبی، خضدار اور گردونواح میں چند مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برفباری کی توقع ہے۔
اسی طرح پنجاب کے بیشتر اضلاع میں موسم سرد اور مطلع جزوی ابر آلود رہنے کا امکان ہے، تاہم راولپنڈی، اٹک، جہلم، گجرات، چکوال، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، نارووال، لاہور، اوکاڑہ، قصور، بہاولنگر، بہاولپور، شیخوپورہ اور گردو نواح میں دن کے دوران چند مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے مزید بارش جبکہ چند مقامات پر ژالہ باری کی توقع ہے۔
جبکہ مری، گلیات اور گردونواح میں دن کے اوقات میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش اور برفباری کا امکان ہے، صبح کے اوقات میں وسطی و جنوبی اضلاع میں بعض مقامات پر ہلکی سے درمیانی دھند پڑ سکتی ہے۔
جمعہ کے روز سندھ کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک رہنے کی توقع ہے۔
مزیدپڑھیں:افغان پناہ گزین پاکستان میں کتنا وقت رہ سکیں گے؟
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اور گرج چمک کے ساتھ رہنے کا امکان ہے بارش اور پہاڑوں محکمہ موسمیات چند مقامات پر کے اوقات میں ملک بھر میں علاقوں میں کی توقع ہے مطلع جزوی اضلاع میں کے بیشتر
پڑھیں:
بارش اور سیلاب سے مزید 10 جاں بحق: شاہراہ قراقرم پر ہزاروں افراد پھنس گئے
لاہور؍ اسلام آباد؍ پشاور؍کراچی (نامہ نگار +نیوز رپورٹر + آئی این پی+ این این آئی+ خبر نگار+ بیورو رپورٹ) جڑواں شہروں راولپنڈی، اسلام آباد اور لاہور سمیت پنجاب اور خیبرپی کے کے مختلف شہروں میں موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ کئی علاقوں میں فیڈرز ٹرپ ہونے سے بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔ این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 10 افراد بارشوں کے باعث جاں بحق ہوئے۔ جبکہ26 جون سے 22 جولائی تک 118 بچوں سمیت248 افراد جاں بحق اور 611 زخمی ہوچکے ہیں۔ صوبائی دارالحکومت لاہور کے مختلف علاقوں میں بدھ کی صبح سے ہونے والی بارش سے جل تھل ایک ہوگیا۔ مال روڈ، لکشمی چوک، گڑھی شاہو، سول سیکرٹریٹ، چوبرجی، مزنگ، چوک ناخدا، فیروزپور روڈ، نشتر ٹائون، جیل روڈ، تاجپورہ، فیصل ٹائون، اقبال ٹائون، گارڈن ٹائون اور کینال روڈ پر بادل برس پڑے جس سے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا۔ دیر کے مختلف علاقوں میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی جس کے سبب گرمی کی شدت میں کمی آگئی۔ تاہم، ندی نالوں میں طغیانی آگئی جبکہ دریائے پنجکوڑہ میں پانی کی سطح بلند ہوگئی۔ موسلادھار بارش سے بالائی علاقوں کی رابطہ سڑکیں بہہ گئیں۔ جبکہ شمالی علاقہ جات میں لینڈ سلائیڈنگ اور گلوف پھٹنے کا خطرہ ہے۔ لینڈ سلائیڈنگ اور سیلابی صورتحال کے باعث شاہراہ قراقرم اور بابوسر ٹاپ دونوں طرف سے مکمل بلاک ہو چکے ہیں۔ این ڈی ایم اے نے سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ 25 جولائی تک پہاڑی علاقوں کے سفر سے گریز کریں۔ گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللّٰہ فراق نے بتایا کہ شاہراہ بابوسر میں پھنسے تمام سیاحوں کو ریسکیو کر لیا گیا ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ سیاحوں کیلئے مقامی ہوٹل مالکان اور حکومت نے مفت رہائش کا انتظام کیا ہے۔ شاہراہ قراقرم دوبارہ 2 مقامات سے بند ہونے ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ شاہراہ قراقرم کی بندش سے ہزاروں مسافر جگہ جگہ پھنسے ہوئے ہیں جبکہ شاہراہ ریشم کو بشام تک بحال کرنے کا کام جاری ہے۔ دوسری جانب گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث لاپتہ 15 افراد کا اب تک کچھ پتہ نہ چلا۔ گزشتہ روز 4 سیاحوں سمیت 5 افراد کی لاشیں ملی تھیں۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ پنجاب، گلگت بلتستان اور خیبرپی کے میں زیادہ شدت کی بارش کا امکان ہے۔ دریائے چناب اور سندھ کے مختلف مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے ریسکیو 1122 کو گجرات کے نواحی علاقے میں سیلابی ریلے میں گھرے 23 افرا د کو بچانے پر شاباش دی ہے۔ سیلابی ریلے میں گھرے افراد کے بارے میں ریسکیو 1122 فوری رسپانس دیتے ہوئے ٹیم موقع پر موٹر بوٹ لیکر پہنچ گئی۔ ریسکیو 1122 ٹیم نے میلوں دور سیلابی ریلے میں گھرے افراد کو بحفاظت نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کردیا۔ عوامی خدمت کی شاندار مثال، مسلسل بارش کے بعد چند ہی گھنٹوں میں لاہور کی سڑکوں سے نکاسی آب کا عمل مکمل کر لیا گیا۔ لاہور میں علی الصبح شروع ہونے والی بارش کئی گھنٹے جاری رہی۔ ستھرا پنجاب، ایل ڈبلیو ایم سی اور واسا کی محنت سے شہر کی بڑی سڑکوں کو فوری کلیئر کر دیا گیا۔ کریم بلاک، شادمان، وحدت روڈ، اچھرہ، جی سی یونیورسٹی روڈ، اولڈ کیمپس، ناصر باغ، ڈی سی آفس روڈ اور دیگر روڈز سے بھی نکاسی آب کا عمل مکمل کیا گیا۔ لاہور میں شدید بارش کے بعد جلد نکاسی آب پر عوام نے مسرت کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر لیہ میں رات بھر طوفانی بارش کے باوجود میونسپل کارپوریشن اور ستھرا پنجاب ٹیم کی محنت سے چند گھنٹے میں شہر صاف ہوگیا۔ لیہ کے تمام مرکزی روڈز سے نکاسی آب کا عمل مکمل کر لیا گیا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی ہدایت پر لیہ شہر کے اندرونی روڈز کو صرف دو گھنٹوں میں صاف کیا گیا۔ لیہ شہر میں ستھرا پنجاب اور میونسپل کارپوریشن کی ٹیمیں رات بھر نکاسی کے لئے متحرک رہیں۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے میونسپل کارپوریشن اور ستھرا پنجاب ٹیم کے عملے کو بارش کے باوجود کام کرنے پر شاباش دی ہے۔ خیبر پی کے کے مختلف اضلاع میں 48 گھنٹوں کے دوران شدید بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث اب تک 16 افراد جاں بحق اور 8 زخمی ہو چکے ہیں۔ پی ڈی ایم اے کی جانب سے پچھلے دو روز کے دوران ہونے والی بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث صوبے کے مختلف اضلاع میں جانی و مالی نقصانات کی ابتدائی رپورٹ جاری کر دی گئی۔ جاں بحق افراد میں 11 بچے، تین خواتین اور 2 مرد جبکہ زخمیوں میں 2 بچے اور 2 خواتین اور 4 مرد شامل ہیں۔ این ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ ملک بھر میں 24 گھنٹوں میں بارشوں سے 10 افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہوئے۔ بارشوں کے باعث پنجاب میں 4 افراد جاں بحق جبکہ 7 زخمی ہوئے۔ خیبر پی کے میں 4 جاں بحق‘ 3 زخمی ہوئے۔ گلگت بلتستان میں 2 اموات ہوئیں۔ 26 جون سے اب تک سب سے زیادہ پنجاب میں 139 افراد جاں بحق‘ 477 زخمی ہوئے۔ خیبر پی کے میں 60 افراد جاں بحق جبکہ 74 زخمی ہوئے۔ سندھ میں 24 افراد جاں بحق جبکہ 40 زخمی ہوئے۔ بلوچستان میں اب تک 16 افراد جاں بحق جبکہ 4 زخمی ہوئے۔ جی بی میں 5 افراد جاں بحق‘ 4 زخمی ہوئے۔ آزاد کشمیر میں 2 افراد جاں بحق جبکہ 9 زخمی ہوئے۔ بارشوں کے باعث 24 گھنٹوں میں 151 مکانات منہدم ہوئے۔ 120 مویشی ہلاک ہوئے۔ گلگت‘ گلیات میں مزید طغیانی اور لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے ۔ محکمہ موسمیات نے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے شدید بارش کے باعث چترال، دیر، سوات، شانگلہ، مانسہرہ، کوہستان، ایبٹ آباد، بونیر، چارسدہ، صوابی، مردان، مری، گلیات، نوشہرہ، اسلام آباد/ راولپنڈی، ڈیرہ غازی خان، شمال مشرقی پنجاب، کشمیر اور بلوچستان کے مقامی / بر ساتی ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔ عوام الناس کو احتیاط کی ہدایت کی گئی ہے۔لاہور میں تیز بارش کے باعث2 مختلف مقامات پر گھروںکی چھتیں گرنے سے ملبے تلے دب کر ایک شخص جاں بحق جبکہ 5 بچوں اور 3خواتین سمیت 13 افراد زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق لکھو ڈیرکے علاقے میں رنگ روڈ پر ایک خستہ حال مکان کی چھت گر گئی۔ ملبے تلے دب کر ایک شخص جاں بحق اور 3 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ جن میں 42 سالہ عابد موقع پر جاں بحق جبکہ 29 سالہ آسیہ،6 سالہ علی عابد اور2 سالہ ہادیہ عابد زخمی ہو گئے ہیں۔ ریسکیو 1122 نے تینوں زخمیوں کو ملبے تلے سے نکال کر طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا۔ دوسرا واقعہ سگیاں پل کے قریب پیش آیا، جہاں گھر کی چھت گرنے سے ایک ہی گھر کے 10 افراد ملبے تلے دب کر زخمی ہو گئے ہیں۔ زخمیوں میں 3 بچے، 2 عورتیں اور5 مرد شامل ہیں۔ زخمیوں میں امیر خان مظالم خان اورحاجی دین محمد وغیرہ شامل ہیں۔ جن کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں دو زخمی بچوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔