اے ڈی بی کی پاکستان میں مہنگائی اور معاشی ترقی کی شرح میں کمی کی پیشگوئی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
اسلام آباد:
ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی ) نے جنوبی ایشیاء کے ترقی پذیر ممالک کی اگلے دو سال کے دوران معاشی ترقی کی شرح میں کمی کی پیش گوئی کر دی۔
اے ڈی بی نے ترقی پذیر ایشیا اور بحرالکاہل کے ممالک کی معیشت پر رپورٹ جاری کر دی، جس میں رواں سال کی معاشی ترقی کی شرح 4.9 سے کم کر کے 4.7 فیصد کر دی گئی جبکہ اگلے سال کے لیے خطے کی شرح نمو 4.
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اس سال مہنگائی میں کمی کی پیشگوئی ہے جبکہ معاشی شرح تین فیصد رہنے کا امکان ہے۔ مہنگائی میں کمی کی وجہ خوراک اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوگی۔ پاکستان میں 26-2025 کے دوران 5.8 فیصد مہنگائی کی پیش گوئی برقرار ہے۔
امریکی محصولات اور عالمی تجارت میں غیر یقینی صورتحال کے باعث کمی متوقع ہے۔ امریکا کی جانب سے اضافی ٹیرف عائد کرنے سے ایشیائی ممالک کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے جبکہ عالمی تجارت میں غیر یقینی صورتحال کے باعث برآمدات میں کمی آئے گی۔
اے ڈی بی کے مطابق جنوبی ایشیا میں 2026 میں معاشی ترقی 6.2 اور مہنگائی 4.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ جنوبی ایشیائی ممالک تجارتی دباؤ سے سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔
جنوب مشرقی ایشیاء کی شرح نمو کم ہوکر 4.2 فیصد تک آنے کی توقع ہے جبکہ تیل کی پیداوار میں اضافے سے وسطی ایشیا کی ترقی میں بہتری متوقع ہے۔ مہنگائی میں کمی کا رجحان جاری رہنے کی توقع ہے۔
چین کی معاشی ترقی کی شرح 4.7 فیصد برقرار رہنے کی توقع ہے جبکہ بھارت کی معاشی شرح کمی کے بعد نمو 6.5 فیصد رہے گی۔ بھارت کی برآمدات بھی امریکی محصولات سے متاثر ہوں گی جبکہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی کمزوری چین کی معیشت کے لیے چیلنج ہے۔
اے ڈی بی اعلامیہ کے مطابق افراطِ زر 2025 میں 2.0 فیصد اور 2026 میں 2.1 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پالیسی اصلاحات اور کھلی تجارت ہی ترقی کی کنجی ہیں۔ اے ڈی بی نے خطے کی معیشتوں کو بنیادیں مضبوط کرنے کی تجویز دی ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: معاشی ترقی کی شرح کی توقع ہے میں کمی کی اے ڈی بی ہے جبکہ
پڑھیں:
امریکی ٹیرف میں اضافے کے باعث برآمدات میں کمی کا امکان ہے.ایشیائی ترقیاتی بینک
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 جولائی ۔2025 )ایشیائی ترقیاتی بینک نے جولائی کے لیے ایشین ڈیویلپمنٹ آﺅٹ ل±ک رپورٹ جاری کردی ہے رپورٹ کے مطابق امریکا کی طرف سے ٹیرف میں اضافے کے باعث برآمدات میں کمی کا امکان ہے، عالمی تجارت میں غیر یقینی اور کمزور مقامی طلب سے بھی خطے کے ممالک کی شرح نمو متاثر ہوگی. رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں سال خطے کی شرح نمو 4.(جاری ہے)
7 فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ مختلف تنازعات سے عالمی تجارت مزید متاثر اور توانائی کی لاگت بڑھنے کا خدشہ ہے رپورٹ کے مطابق چین کی پراپرٹی مارکیٹ میں اندازے سے زیادہ گراوٹ سے عالمی تجارت متاثر ہوگی، خطے کے ممالک میں زرعی پیداوار میں اضافے سے مہنگائی 2 فیصد تک رہنے کا امکان ہے جبکہ امریکا کی طرف سے ترسیلات زر پر ٹیکس عائد کرنے سے ایشیائی ممالک کی مشکلات میں اضافہ ہوگا.
رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت، فلپائن اور پاکستان اس سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک ہوں گے رپورٹ کے مطابق پاکستان میں گزشتہ مالی سال میں مہنگائی میں بڑی کمی ہوئی اور رواں مالی سال بھی پاکستان میں قیمتوں میں استحکام رہنے کا اندازہ ہے. علاوہ ازیں پاکستان کی شرح نمو گزشتہ مالی سال 2.7 فیصد رہی اور رواں مالی سال پاکستان کی شرح نمو کے ہدف 4.2 فیصد میں کمی نہیں کی گئی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے صنعتی اور خدمات کے شعبوں میں ترقی کا امکان ہے.