پشاور اور دیر میں موسلادھار بارش، ندی نالوں میں طغیانی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
پشاور:
پشاور، صوابی اور گردونواح میں صبح سویرے بادل برس پڑے جس سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا اور موسم خوش گوار ہوگیا۔
پشاور میں بارش کے بعد ہلکی ہوائیں چل رہی ہیں جس سے موسم خوش گوار ہے۔
دیر کے مختلف علاقوں میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی جس کے سبب گرمی کی شدت میں کمی آگئی۔ تاہم، ندی نالوں میں طغیانی آگئی جبکہ دریائے پنجکوڑہ میں پانی کی سطح بلند ہوگئی۔
موسلادھار بارش سے بالائی علاقوں کی رابطہ سڑکیں بہہ گئیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم جزوی ابرآلود اور مرطوب رہنے کا امکان ہے۔
چترال، بالائی و زیریں دیر، سوات، بونیر، مالاکنڈ، شانگلہ، کوہستان بالائی و زیریں کے بیشتر مقامات پر گرج چمک اور ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ کولئی پلاس، بٹگرام، تورغر، مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، صوابی اور مردان، میں بھی گرچ چمک کے ساتھ بارش ہو سکتی ہے۔
چارسدہ، نوشہرہ، پشاور، کوہاٹ، ہنگو، کرک، لکی مروت، بنوں، باجوڑ اور مہمند میں بھی کہیں کہیں گرچ چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ خیبر، اورکزئی، کرم، شمالی و جنوبی وزیرستان، ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کے اضلاع میں کہیں کہیں گرج چمک اور تیز ہواوُں کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
بعض مقامات پر موسلادھار بارش کا بھی امکان ہے جس سے مقامی ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔ بارش کے باعث چترال، سوات، بونیر، دیر، شانگلہ، کوہستان، بٹگرام، تورغر، مانسہرہ اور ایبٹ آباد میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔ تیز ہواؤں اور آندھی کے باعث کمزور انفرا اسٹرکچر، بجلی کے کمبھے، گاڑیاں اور سولر پینل کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
تمام متعلقہ اداروں کو اس دوران الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
گزشتہ روز تخت بھائی مردان میں 37 ملی میٹر بارش، کاکول اور بالاکوٹ میں 30، سیدو شریف میں 34، پاراچنار میں 25 اور مالم جبہ میں 20 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ ڈیرہ اسماعیل خان کا درجہ حرارت 40، پشاور کا 35، چترال کا 37، دروش اور بنوں کا 39، کالام کا 26 اور مالم جبہ کا 25 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے ساتھ بارش کا امکان ہے بارش کا
پڑھیں:
بلوچستان میں12 ضلعے بارش کو ترس گئے، آئندہ کیا ہو گا؛ مفصل رپورٹ
سٹی42: کلائمیٹ کی غیر متوقع کروٹ کے بعد بلوچستان کے 12 اضلاع میں خشک سالی کی شدت بڑھنے کا امکان بتایا جا رہا ہے۔
میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ نےصوبائی حکومت کو شدید خشک سالی کے متعلق انتباہ کر دیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے مشورہ دیا ہے کہ خشک سالی سے متاثر ہو رہے علاقوں میں "پیشگی اقدامات" یقینی بنائے جائیں۔ یہ امر دلچسپی سے خالی نہیں کہ میٹ ڈیپارٹمنٹ کی پہلے والی رپورٹوں کے مطابق بلوچستان کے کئی علاقوں میں خشک سالی عروج پر پہنچی ہوئی ہے۔ ان علاقوں میں اب کوئی "پیشگی" اقدام کرنے کا مشورہ عملاً بے معنی مشورہ ہے۔
بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار
زراعت، مویشیوں اور عوامی روزگار پرخصوصی توجہ دی جائے۔
بلوچستان بنیادی طور پر خشک اور نیم خشک خطہ ہے۔ صوبے کے جنوبی اور جنوب مغربی علاقے حالیہ خشک سالی سے خاص طور پر زیادہ متاثرہیں۔ جنوبی اورجنوب مغربی علاقے میں زمین میں نمی کا انحصار سردیوں کی بارشوں پر رہتا ہے۔ بلوچستان کے ان جنوبی اور جنوب مغربی علاقوں میں ہر سال اوسط بارش 71 سے 231 ملی میٹر کے درمیان ہوتی ہے۔
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان فیصلہ کن ٹی ٹونٹی میچ آج ہوگا
میٹ ڈیپارٹمنٹ کے ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ مئی سے اکتوبر 2025 کے دوران بلوچستان کے جنوبی اور جنوب مغربی علاقوں میں معمول سے 79 فیصد کم بارش ہوئی۔
نومبرسے جنوری 2026 کے دوران بھی ان علاقوں میں بارش معمول سے کم اور درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہنے کا امکان ہے۔ یہ صورتحال طویل خشک موسم کی نشاندہی کرتی ہے۔
چاغی، گوادر، کیچ، خاران، مستونگ، نوشکی، پشین، پنجگور، قلعہ عبداللہ، کوئٹہ اور واشک کے ضلعے خشک سالی سے زیادہ متاثر ہیں۔
نئے بھرتی کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر ہونے پر بھی پنشن نہیں ملے گی
موجودہ حالات سے زرعی علاقوں میں بھی پانی کی کمی پیدا ہو سکتی ہے۔
ربیع کے کاشت کے موسم کے دوران آبپاشی کے محدود وسائل شدید دباؤ میں آ سکتے ہیں۔
Waseem Azmet