کھرمنگ، علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف دوسرے روز بھی دھرنا اور مظاہرے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
بلتستان کے تین جید علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف کھرمنگ میں دوسرے روز بھی مظاہرے اور دھرنے ہوئے۔ کھرمنگ خاص میں مرکزی دھرنا دیا جا رہا ہے، پاک انڈیا بارڈر سے متصل علاقہ الڈینگ اور طولتی میں بھی مظاہرے ہوئے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف کھرمنگ میں دوسرے روز بھی مظاہرے اور دھرنے
علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف کھرمنگ میں دوسرے روز بھی مظاہرے اور دھرنے
علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف کھرمنگ میں دوسرے روز بھی مظاہرے اور دھرنے
علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف کھرمنگ میں دوسرے روز بھی مظاہرے اور دھرنے
علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف کھرمنگ میں دوسرے روز بھی مظاہرے اور دھرنے
علماء کی جبری گمشدگی کھرمنگ میں دوسرے روز بھی مظاہرے اور دھرنے
علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف کھرمنگ میں دوسرے روز بھی مظاہرے اور دھرنے
علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف کھرمنگ میں دوسرے روز بھی مظاہرے اور دھرنے
علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف کھرمنگ میں دوسرے روز بھی مظاہرے اور دھرنے
علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف کھرمنگ میں دوسرے روز بھی مظاہرے اور دھرنے
علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف کھرمنگ میں دوسرے روز بھی مظاہرے اور دھرنے
علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف کھرمنگ میں دوسرے روز بھی مظاہرے اور دھرنے
علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف کھرمنگ میں دوسرے روز بھی مظاہرے اور دھرنے
اسلام ٹائمز۔ بلتستان کے تین جید علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف کھرمنگ میں دوسرے روز بھی مظاہرے اور دھرنے ہوئے۔ کھرمنگ خاص میں مرکزی دھرنا دیا جا رہا ہے، پاک انڈیا بارڈر سے متصل علاقہ الڈینگ اور طولتی میں بھی مظاہرے ہوئے، ادھر شاہراہ کارگل پر دو روز سے دھرنا جاری ہے جہاں اعلان کیا گیا ہے کہ جب تک علماء رہا نہیں ہوتے دھرنا جاری رہے گا۔ مظاہروں اور دھرنے میں اسلامی تحریک کھرمنگ کے سربراہ سید اکبر شاہ رضوی، ایم ڈبلیو ایم کھرمنگ کے صدر اور رکن اسمبلی شیخ اکبر علی رجائی، عوامی ایکشن کمیٹی کھرمنگ کے سربراہ شبیر مایار خصوصی طور پر شریک ہیں۔ اتوار کے روز شاہراہ کارگل پر شیخ محمد شفیع اور دیگر علماء کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے ریاستی جبر کی مذمت کی اور علما کو فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
مسلسل دوسرے روز ملک کے کئی علاقے شدید زلزلے سے لرز گئے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 اگست2025ء) مسلسل دوسرے روز ملک کے کئی علاقے شدید زلزلے سے لرز گئے، اسلام آباد، راولپنڈی سمیت، خیبرپختونخواہ اور پنجاب کے کئی اضلاع میں رات گئے زلزلے کے شدید جھٹکوں نے خوف و ہراس پھیلا دیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت سمیت پنجاب، خیبر پختونخواہ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے باعث شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔ زلزلے سے فی الحال کسی قسم کے جانی و مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ زلزلے کے جھٹکے راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور، ہری پور، ایبٹ آباد، چارسدہ، سوات (مینگورہ)، ہزارہ ڈویژن، گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں اور آزاد کشمیر کے علاقوں ہٹیاں بالا، جہلم ویلی، چناری و دیگر علاقوں میں محسوس کیے گئے ۔(جاری ہے)
اس سے قبل گزشتہ رات بھی پاکستان کے کئی اضلاع زلزلے سے لرز گئے گئے تھے۔
گزشتہ شب افغانستان اور تاجکستان میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ یورپی زلزلہ پیما مرکز کے مطابق گزشتہ شب کے زلزلے کی شدت 5.5 جبکہ گہرائی 114 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی، زلزلے کا مرکز ہندوکش ریجن افغانستان تھا، زلزلے کا مرکز باجوڑ سے 102کلومیٹر دور ریکارڈ کیا گیا۔