یوکرین کی معدنیات اور امریکا، صدر زیلنسکی کیا چاہتے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
امریکا اور یوکرین کے سربراہان کی لڑائی کے باعث یوکرین میں موجود نایاب معدنیات کے معاہدے پر دستخط نہ ہوسکے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے معاہدے پر دستخط کے لیے ملاقات کی تھی تاکہ امریکا یوکرین میں موجود نایاب معدنیات تک رسائی حاصل کرسکے۔ تاہم تلخ کلازمی کے بعد زیلنسکی امریکا سے روانہ ہوگئے جس کے بعد وائٹ ہاؤس نے اعلان کیاکہ معاہدے پر دستخط نہیں ہوسکے۔
یہ بھی پڑھیں ٹرمپ سے جھڑکیاں کھانے والے زیلینسکی کو برطانوی وزیراعظم نے گلے لگا لیا؟
امریکی صدر کے ساتھ تلخی سے قبل یوکرینی صدر نے امید ظاہر کی تھی امریکا کے ساتھ ابتدائی معاہدہ انہیں مزید معاہدوں کی طرف لے جائے گا۔
دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا متوقع معاہدے کے حوالے سے کہنا تھا کہ دونوں ممالک میں معاہدے سے امریکی ٹیکس دہندگان کو یوکرین کو جنگ کے دوران بھیجی گئی امداد کے لیے اپنی رقم واپس لینے میں مدد ملے گی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی واضح کیا تھا کہ یوکرین کی سلامتی کی ذمہ داری امریکا نہیں یورپ پر عائد ہوتی ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین کے وزیراعظم ڈینس شمیہل نے بدھ کو کہا تھا کہ یوکرین اور امریکا نے معاہدے کے ایک ورژن کو حتمی شکل دے دی ہے، ابتدائی معاہدے کے مطابق یوکرین کی تعمیر نو کے لیے ایک سرمایہ کاری فنڈ قائم کیا جائے گا۔ کیف اور واشنگٹن فنڈ کا انتظام مساوی شرائط پر کریں گے۔
معاہدے کے مطابق یوکرین سرکاری ملکیتی معدنی وسائل، تیل اور گیس سے ہونے والی آمدنی کا 50 فی صد فنڈ میں دے گا اور اس کے بعد یہ فنڈ یوکرین کو محفوظ اور سلامت رکھنے اور خوش حالی کو فروغ دینے کے لیے سرمایہ کاری کرے گا۔
یہ بھی یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کو اب تک 350 ارب ڈالر تک امداد دینے کا دعویٰ کررہے ہیں جبکہ جرمن تھنک ٹینک کیل انسٹی ٹیوٹ کے مطابق امریکا نے یوکرین کو 119 ارب ڈالر کی امداد بھیجی ہے۔
یہ بھی پڑھیں ٹرمپ زیلینسکی تنازع: اب یورپ کو تنہا ایک ’جیو پولیٹیکل ہارر مووی‘ کا سامنا کرنا ہوگا
یوکرینی صدر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ اگر ہمیں سیکیورٹی کی ضمانت نہیں ملے گی تو جنگ بندی نہیں کی جائےگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امریکی صدر تلخ کلامی ڈونلڈ ٹرمپ زیلنسکی معاہدہ معدنیات وی نیوز یوکرین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی صدر تلخ کلامی ڈونلڈ ٹرمپ زیلنسکی معاہدہ معدنیات وی نیوز یوکرین کے مطابق یوکرین ڈونلڈ ٹرمپ معاہدے کے یوکرین کو کے لیے یہ بھی
پڑھیں:
امریکی ٹیکنالوجی کمپنیاں بھارت میں نوکریاں دینا بند کریں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا انتباہ
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں منعقدہ ایک اے آئی (مصنوعی ذہانت) سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں جیسے گوگل اور مائیکروسافٹ کو خبردار کیا ہے کہ وہ بیرونِ ملک، خاص طور پر بھارت جیسے ممالک میں ملازمین رکھنا بند کریں اور امریکی عوام کو نوکریاں فراہم کریں۔
ٹرمپ نے کہا کہ امریکی کمپنیاں اب چین میں فیکٹریاں بنانے یا بھارتی آئی ٹی ورکرز کو نوکریاں دینے کے بجائے امریکا میں روزگار پیدا کرنے پر توجہ دیں۔
یہ بھی پڑھیے: ’اے آئی‘ انقلاب: خواتین اور دفتری ملازمین کی نوکریاں خطرے میں، اقوام متحدہ کی وارننگ
انہوں نے بڑی ٹیک کمپنیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہماری بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں نے امریکی آزادی کے سائے میں خوب منافع کمایا لیکن اپنی سرمایہ کاری چین، بھارت اور آئرلینڈ میں کی۔ اب وہ دن گئے۔
ٹرمپ نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کی دوڑ جیتنے کے لیے حب الوطنی اور قومی وفاداری ضروری ہے۔
ٹرمپ نے اس موقع پر مصنوعی ذہانت کے حوالے سے تین نئے صدارتی احکامات پر بھی دستخط کیے۔ ان احکامات کا مقصد امریکا کو اے آئی میں عالمی لیڈر بنانا ہے۔ اس کے تحت ڈیٹا سینٹرز کی تعمیر اور انفرااسٹرکچر میں سہولت فراہم کی جائے گی تاکہ اے آئی کی ترقی میں رکاوٹیں نہ آئیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اے آئی تخلیقی مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی ڈونلڈ ٹرمپ مصنوعی ذہانت