بیگناہ انسانوں کا خون بہانے والے اسلام کے غدار اور پاکستان کے باغی ہیں، عتیق الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
رکن اسلامی نظریاتی کونسل کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائی کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس خونی سازش میں ملوث تمام مکروہ کرداروں کو فوری بے نقاب کرے۔ اسلام میں خود کش حملے حرام اور بدترین جرم ہے، شرک کے بعد قتل سب سے بڑا گناہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن بیرسٹر سید عتیق الرحمن نے جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں خودکش حملے اور مولانا حامدالحق حقانی سمیت آٹھ افراد کی شہادت پر گہرے رنج اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائی کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس خونی سازش میں ملوث تمام مکروہ کرداروں کو فوری بے نقاب کرے۔ اسلام میں خود کش حملے حرام اور بدترین جرم ہے، شرک کے بعد قتل سب سے بڑا گناہ ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں ملاقات کرنیوالے وفود سے خصوصی گفتگو میں کیا۔ بیرسٹر سید عتیق الرحمن نے کہا مساجد، مزارات، ہسپتالوں، جنازوں، تعلیمی اداروں، مارکیٹوں اور سکیورٹی فورسز پر حملے جہاد نہیں فساد ہیں، بیگناہ انسانوں کا خون بہانے والے اسلام کے غدار اور پاکستان کے باغی ہیں، مسلم ریاست کے خلاف مسلح بغاوت کرنے والوں کو کچلنا حکومت پر لازم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جہاد میں حکومت سے تعاون ہر شہری پر فرض ہو چکا ہے، شہری اس معاملے میں حکومت اور سکیورٹی اداروں کیساتھ بھرپور تعاون کریں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
قانون نافذ کرنے والے ادارے ملکر دہشت گردوں کا قلع قمع کررہے ہیں، آئی جی خیبرپختونخوا پولیس
آئی جی خیبر پختونخوا پولیس ذوالفقار حمید نے کہا ہے کہ جہاں کوئی معلومات ملتی ہیں، پولیس ایکشن لیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ایسی جگہ نہیں ہے جہاں ہمیں مشکل پیش آئی ہو۔ کل 3 اضلاع میں ہم نے آپریشنز کیے اور آج بھی صبح سے دیر میں آپریشن چل رہا ہے، بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان میں ہماری پولیس ہائی الرٹ ہے۔
یہ بھی پڑھیے: لوئر دیر: سیکیورٹی فورسز کا یرغمال بنائے گئے شہریوں کو چھڑانے کے لیے آپریشن، 10 دہشتگرد ہلاک، 7 جوان شہید
آئی جی پولیس نے کہا کہ ان کارروائیوں کی وجہ سے ہی دہشتگردوں کو چیلنجز کا سامنا ہے جبکہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مل کر دہشتگردوں کا قلع قمع کرنے میں مصروف ہیں۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں دہشتگردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
گزشتہ دنوں سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے علاقے لوئر دیر میں یرغمال بنائے گئے شہریوں کی جانیں بچانے کے لیے آپریشن کیا ہے، اس دوران 10 دہشتگرد ہلاک کردیے گئے جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں 7 جوان بھی شہید ہوگئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں