خیبر پختونخوا کی کارکردگی مریم نواز کی طرح محض تصویری نمائش تک محدود نہیں: بیرسٹرسیف
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ مریم نواز صرف اخبارات میں اپنی تصاویر شائع کروانے کو کارکردگی سمجھتی ہیں۔اپنے بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں ایک سال کی کارکردگی دیگر صوبائی حکومتوں پر سبقت لے گئی ، خیبر پختونخوا کی کارکردگی مریم نواز کی طرح محض تصویری نمائش تک محدود نہیں۔ خیبر پختونخوا حکومت نے مریم نواز کی 150 تصاویر کے مقابلے میں 625 ترقیاتی منصوبوں کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی ہے۔انہوں نے کہا کہ مریم نواز صرف اخبارات میں اپنی تصاویر شائع کروانے کو کارکردگی سمجھتی ہیں۔ خیبر پختونخوا حکومت نے اپنی ایک سالہ کارکردگی کو کتابی شکل میں شائع کیا، جس میں ایک سال کے دوران 25 مختلف شعبوں کے 25، 25 نمایاں منصوبوں کا ذکر کیا گیا ہے۔بیرسٹر سیف نے کہا کہ ایک سال میں علی امین گنڈا پور کی قیادت میں خیبر پختونخوا حکومت نے عوامی فلاح و بہبود کے 625 منصوبے شروع کیے۔ مریم نواز اپنی ذاتی تشہیر سے نکل کر علی امین کی طرح عوامی فلاح کا سوچیں۔انہوں نے کہا کہ فارم 45 اور فارم 47 کے وزیراعلی میں یہی فرق ہوتا ہے۔ علی امین گنڈاپور حقیقی معنوں میں عوام کی خدمت کررہے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا کی کارکردگی مریم نواز نے کہا کہ
پڑھیں:
خیبر پختونخوا کی 13 رکنی کابینہ تشکیل، عمران خان کی ہدایات نظر انداز
خیبرپختونخوا کی 13 رکنی کابینہ کی تشکیل پر تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہدایات کو نظرانداز کردیا گیا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق عمران خان نے صوبائی کابینہ کے ارکان کی تعداد 5 سے 8 رکھنے کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا کہ کابینہ سنگل ڈیجٹ سے زیادہ نہ ہو، تاہم کابینہ کی تعداد 13 رکھی گئی ہے کابینہ سے جمعہ کو گورنر کے پی نے حلف لیا۔پارٹی کے ایک ذمہ دار رہنما نے بتایا کہ عمران خان نے اسد قیصر کے بھائی عاقب اللہ خان، شہرام ترکئی کے بھائی فیصل ترکئی اور سابق صوبائی وزیر شکیل خان کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کی واضح ہدایات جاری کی تھیں لیکن عمران خان کی ہدایات کو نظر انداز کیا گیا۔ بانی چیئرمین نے پارٹی کے بعض سینئر اراکین کو کابینہ میں شامل کرنے کی ہدایت کی تھی جنہیں ماضی میں نظر انداز کیا گیا تھا۔صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے کہا کہ عمران خان نے کوئی ہدایات جاری نہیں کی تھیں بلکہ انھوں نے پیغام بھجوایا تھا کہ کابینہ مختصر رکھی جائے اور سہیل آفریدی اپنی کابینہ کا خود انتخاب کریں۔انھوں نے کہا کہ کابینہ میں کسی بھی وقت ردوبدل ہو سکتا ہے، عمران خان جس کو چاہیں کابینہ می شامل کر سکتے ہیں اور اگر کسی کو نکالنا چاہیں تو کسی بھی وزیر کو فارغ کرسکتے ہیں۔مینا خان نے کہا کہ کابینہ میں سینئر اور تجربہ کار وزراء بھی شامل ہیں جبکہ نوجوانوں کو بھی موقع دیا گیا ہے۔