کولمبیا(نیوز ڈیسک) جنوبی اور شمالی کیرولائنا میں خطرناک جنگلاتی آگ بھڑکنے کے بعد حکام نے ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے۔جنوبی کیرولائنا کے گورنر ہنری مک ماسٹر نے اتوار کے روز ریاست بھر میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے کہا کہ خشک اور تیز ہواؤں کی وجہ سے آگ مزید پھیلنے کا خطرہ ہے۔ حکام نے ریاست گیر جلاؤ پر پابندی لگا دی ہے، جو غیر معینہ مدت تک برقرار رہے گی۔مائرٹل بیچ، جنوبی کیرولائنا کے قریب کیرولائنا فاریسٹ فائر نے تقریباً 1,600 ایکڑ زمین جلا کر راکھ کر دی۔ اتوار کی شام تک، آگ کا 30 فیصد حصہ قابو میں لایا جا چکا تھا اور متاثرہ رہائشیوں کو گھروں کو واپس جانے کی اجازت دے دی گئی۔شمالی کیرولائنا میں بھی صورت حال سنگین ہے۔

حکام نے 176 فائر کے پیش نظر بلو رِج ماؤنٹینز میں بھی لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت جاری کی۔ یہ آگ اب تک 500 ایکڑ رقبہ جلا چکی ہے اور اس کا بھی 30 فیصد حصہ قابو میں ہے۔نیشنل ویدر سروس کے مطابق، خشک اور تیز ہوائیں آگ کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں اور مزید تباہی کا خدشہ برقرار ہے۔ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ مغربی ٹیکساس اور مشرقی نیو میکسیکو میں بھی تیز ہواؤں اور خشک موسم کے باعث جنگلاتی آگ کا خطرہ بڑھ رہا ہے، جس کے باعث مزید احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں۔

پشاور؛ بی آر ٹی روٹس پر چلنے والی بسوں، ویگنوں کے خاتمے کیلئے72 گھنٹوں میں رپورٹ طلب

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

کمبوڈیا کیساتھ جھڑپیں؛ تھائی لینڈ نے اپنے 8 سرحدی اضلاع میں مارشل لا نافذ کردیا

کمبوڈیا کے ساتھ جاری فوجی جھڑپوں کے تناظر میں تھائی لینڈ نے اپنے 8 اضلاع میں مارشل لا نافذ کردیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان حالیہ سرحدی جھڑپوں نے خطرناک رخ اختیار کر لیا ہے۔

تھائی لینڈ  نے جن اضلاع میں مارشل لا نافذ کیا ہے ان میں صوبہ چنتھابوری کے 7  اور صوبہ تراٹ کا ایک ضلع شامل ہے۔

تھائی فوج کی بارڈر ڈیفنس کمانڈ کے سربراہ جنرل اپیچارٹ ساپراسیٹ نے میڈیا کو بتایا کہ مارشل لا کا مقصد سیکیورٹی کو یقینی بنانا اور کسی بھی ممکنہ بڑے تصادم سے پہلے شہریوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔

تھائی لینڈ کے قائم مقام وزیراعظم پھمتھم وچھایا چھائی نے ایک بیان میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمبوڈین افواج کے ساتھ سرحدی جھڑپیں مسلسل بڑھ رہی ہیں اور خطرہ ہے کہ یہ معمولی جھڑپیں ایک مکمل جنگ میں تبدیل ہو سکتی ہیں۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق گزشتہ روز شروع ہونے والی اس کشیدگی میں اب تک دونوں جانب سے کم از کم 16 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ درجنوں زخمی بھی ہوئے ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں شدید خوف و ہراس پھیل چکا ہے۔

سرحدی کشیدگی کے باعث تھائی لینڈ کے متاثرہ علاقوں سے اب تک تقریباً ایک لاکھ افراد محفوظ مقامات کی جانب ہجرت کر چکے ہیں۔

دوسری جانب کمبوڈیا میں بھی 10 ہزار سے زائد افراد کو سرحدی علاقوں سے نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

یاد رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان ماضی میں بھی سرحدی تنازعات اور جھڑپیں ہوتی رہی ہیں، لیکن حالیہ واقعات نے ایک بار پھر خطے میں امن و امان کے حوالے سے سوالات اٹھا دیے ہیں۔

بین الاقوامی برادری نے فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشیدگی کو مزید بڑھنے سے روکیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • کمبوڈیا کیساتھ جھڑپیں؛ تھائی لینڈ نے اپنے 8 سرحدی اضلاع میں مارشل لا نافذ کردیا
  • مون سون کی ہوائیں شدت اختیار کر رہی ہیں، مزید بارشوں اور ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ
  • اسلام آباد میں ڈیجیٹل پارکنگ اور ایم ٹیگ سسٹم نافذ کرنے کا فیصلہ
  • کھانے کے تیل میں ناجائز منافع خوری کا خوفناک اسکینڈل، صارفین سے 150 روپے فی لیٹر زیادہ وصولی
  • اٹلی میں بھارتی سپر اسٹار کی ریسنگ کار کو خوفناک حادثہ؛ بال بال بچ گئے
  • اس صوبے میں کسی قسم کے اپریشن کی اجازت نہیں دیں گے
  • غزہ میں جنگ کی وجہ سے شدید ماحولیاتی تباہی، جنگ کے مضر اثرات نسلوں تک پھیلنے کا خدشہ
  • سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ٹانک کے علاقے جنڈولہ میں کرفیو نافذ
  • اسکردوانٹرنیشل ایئرپورٹ پر ایمرجنسی مشق، ہنگامی کارروائیوں کا مظاہرہ
  • ایم آر آئی مشین کا خوفناک حادثہ، گلے میں پہنی چین نے امریکی کی جان لے لی