City 42:
2025-07-25@03:12:25 GMT

سحری میں گیس کی بندش سے پریشان شہریوں کیلئے اچھی خبر

اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT

ویب ڈیسک : رمضان کے پہلے روزے میں لوگوں کو افطاری اور سحری کے دوران گیس کی کمی کا سامنا رہا، جس کی متعدد خبریں بھی موصول ہوتی رہیں، جسے دیکھتے ہوئے حکومت نے فوری ایکشن لیا، جس کے بعد گیس کی فراہمی کو بہتر بنانے کیلئے ہنگامی طور پر اقدامات کیے گئے ۔ 

 اتوار کو گھریلو صارفین کے لیے گیس سپلائی میں غیر معمولی کمی کے  معاملے پر قائم مقام ایم ڈی سوئی سدرن امین راجپوت نے اپنے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پربہترگیس سپلائی کے لیے ہنگامی اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج سحری میں گیس سپلائی بہتر ہوئی ہے جب کہ کراچی اور دیگر علاقوں میں آج سےگیس سپلائی مزید بہترہوگی۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کرپٹو کرنسی کے حوالے سے بڑااعلان

دوسری جانب پشاور میں جی ایم سوئی گیس  وقاص شنواری نے کہا ہے کہ رمضان میں سحری و افطاری کے اوقات میں صارفین کو گیس فراہم کی جارہی ہے،  سحری کےوقت 100 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ افطار کے وقت 110 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کی گئی،  تمام علاقوں میں گیس پریشر کا معائنہ کیا گیا،  آخری صارف تک گیس کی دستیابی یقینی بنائی گئی، گیس پریشر سے متعلق کسی قسم کی کی شکایت موصول نہیں ہوئی۔

لاہورہائیکورٹ میں اسلحہ سمیت داخل ہونیوالا شخص پکڑا گیا

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: گیس سپلائی گیس کی

پڑھیں:

جرمنی نے درجنوں عراقی شہریوں کو ملک بدر کر دیا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 23 جولائی 2025ء) مشرقی جرمن ریاست تھورنگیا کی وزارتِ انصاف کے مطابق، ملک بدر کیے گئے تمام افراد ''تنہا مرد‘‘ تھے جنہیں ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا تھا۔ وزارت نے مزید بتایا کہ ان میں سے کچھ افراد ماضی میں مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، اس ملک بدری کے عمل میں سات وفاقی ریاستیں اور وفاقی پولیس شامل تھیں۔

ڈی پی اے نیوز ایجنسی کے فوٹوگرافر کے مطابق، مسافروں کو پولیس کی گاڑیوں اور ہوائی اڈے کی بسوں کے ذریعے جہاز تک لے جایا گیا، اور ہر ایک کو انفرادی طور پر پولیس اہلکاروں کی نگرانی میں طیارے میں سوار کرایا گیا۔

تھورنگیا کی وزیرِ انصاف بیاتے مائسنر، جو حکمران کرسچن ریٹک پارٹی (سی ڈی یو) سے تعلق رکھتی ہیں، نے کہا، ''ہمارا پیغام واضح ہے: جو کوئی بھی رہائشی حق نہیں رکھتا، اسے ہمارے ملک سے جانا ہو گا۔

(جاری ہے)

‘‘

اس سے قبل جمعہ کو، جرمنی نے 81 افغان شہریوں کو افغانستان واپس بھیجا، یہ چانسلر فریڈرش میرس کی حکومت کے تحت ایسی پہلی ملک بدری تھی۔

افغانستان کے لیے ملک بدریوں کا دوبارہ آغاز

جرمن وزارت داخلہ نے جمعے کے روز تصدیق کی تھی کہ 81 افغان باشندوں کو لیپزگ ایئرپورٹ سے ایک پرواز کے ذریعے ان کے وطن واپس بھیج دیا گیا۔

برلن حکومت نے کہا کہ وہ افغانستان میں طالبان حکومت سے بات چیت کے بعد مزید افغان شہریوں کی ملک بدری کا ارادہ رکھتی ہے۔ حالانکہ جرمنی نے طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا البتہ اس کے دو سفارت کاروں کو ملک میں کام کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

برلن کا کہنا ہے کہ اس اقدام کو افغان تارکین وطن کی مزید ملک بدری کی سہولت فراہم کرنے کے لیے منظور کیا گیا ہے۔

جرمنی کی ملک بدریوں سے متعلق پالیسی

تقریباً 10 ماہ قبل، جرمنی نے 2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلی بار افغان شہریوں کی ملک بدری دوبارہ شروع کی تھی۔ اس وقت کے چانسلر اولاف شولس نے مسترد شدہ پناہ گزینوں کو واپس بھیجنے کے عمل کو تیز کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

ان کے جانشین فریڈرش میرس نے فروری 2025 کے انتخابی مہم میں سخت امیگریشن پالیسی کو بنیادی نکتہ بنایا۔

جرمنی کو اس فیصلے پر تنقید کا سامنا بھی ہے، کیونکہ افغانستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں رپورٹ ہو رہی ہیں، اور طالبان سے مذاکرات کو بھی متنازع قرار دیا جا رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر (او ایچ سی ایچ آر) نے کہا کہ لوگوں کو افغانستان واپس بھیجنا مناسب نہیں ہے کیونکہ ''ہم افغانستان میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کو دیکھ رہے ہیں۔

‘‘

کابل میں اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے (یو این ایچ سی آر) نے اس بات کو اجاگر کیا ہے کہ ''زمین پر حالات ابھی واپسی کے لیے مناسب نہیں ہیں۔‘‘

ملک بدری کے متعلق برلن کی دلیل

وفاقی جرمن حکومت کی دلیل ہے کہ وہ ''اس اقدام کے ذریعے مخلوط حکومت کے معاہدے میں طے شدہ ایک اہم وعدے پر عمل کر رہی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کے لیے ملک بدریوں کا آغاز ان افراد سے کیا جائے گا جو مجرمانہ پس منظر رکھتے ہیں یا سکیورٹی کے لیے خطرہ ہیں۔

‘‘

ادھر جرمن حکومت کے ترجمان اسٹیفن کورنیلیس نے کہا ہے کہ آنے والے دنوں میں ملک بدری کی مزید پروازیں ہوں گی۔

انہوں نے کہا، ''حکومت نے جرائم کے مرتکب افراد کو منظم طریقے سے بے دخل کرنے کا عہد کر رکھا ہے اور یہ کام صرف ایک پرواز سے پورا نہیں ہو گا۔‘‘

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • بھکر، سبزی فروش کی آڑ میں ڈرگ سپلائی کا نیٹورک بے نقاب، 10 کلو سے زائد چرس برآمد
  • فیصل بینک اور Faureeنے اسلامک ڈیجیٹل سپلائی چین فنانس اینڈ ایگری ڈیجیٹائزیشن پلیٹ فارم متعارف کرادیا
  • نادرا کا اہم اعلان، سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کیلئے اچھی خبر
  • انفارمیشن کمیشن نے شہریوں کو معلومات فراہم نہ کرنے پر متعدد افسران کو شوکاز نوٹس جاری کر دیئے
  • جرمنی نے درجنوں عراقی شہریوں کو ملک بدر کر دیا
  • وزیر اعظم کا اہم اقدام ،خواتین کیلئے’’ آن لائن ویمن پولیس اسٹیشن‘‘ قائم،صرف ایک فون کال پر کیا کیا سہولیات فراہم کی جائیں گی ؟ جانیے
  • پولیس کا اصل امتحان میدانِ عمل میں ہوگا، عام آدمی کو انصاف فراہم کرنا ہے،وزیراعظم
  • ’’چائناصنعتی و سپلائی چین’’ عالمی صنعتوں کے لیے راستے ہموار کر رہی ہے ، چینی میڈیا
  • عوام کی جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہے، صدر مملکت اور وزیراعظم کا سیلابی صورتحال کے باعث جانی و مالی نقصانات پر اظہار افسوس
  • پولیس کا اصل امتحان میدانِ عمل میں ہوگا، عام آدمی کو انصاف فراہم کرنا ہے:وزیراعظم