لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03 مارچ 2025)گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کہا ہے کہ پاکستان میں زرعی شعبے میں تجارت کے وسیع امکانات موجود ہیں، پاکستان اور کوریا کے درمیان عوامی سطح پر روابط مضبوط بنانے کی ضرورت ہے، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی وفود کا تبادلہ ہونا چاہیے، گورنر پنجاب سے کاروباری افراد پر مشتمل کورین وفد نے ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کا اعادہ کیا گیا۔

اعزازی قونصل جنرل کوریا صوبہ خان بھی موجود تھے۔ گورنر پنجاب نے وفد کو زراعت کے شعبے میں جدید فارمنگ میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ زرعی شعبے میں تجارت کیلئے پاکستان میں وسیع امکانات موجود ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ زراعت کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو تمام سہولیات دی جائیں گی۔

پنجاب میں زراعت کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے ساز گار ماحول ہے ۔یاد رہے کہ چند روزقبل گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کہا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کا پاکستان میں جان و مال کا تحفظ ہماری اولین ترجیح تھی۔ سمندر پار پاکستانی ترسیلات کے ذریعے ملک کی خدمت کر رہے تھے۔

گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان سے پنجاب چیمبرسے تعلق رکھنے والے کاروباری حضرات کی سید علمدار حسین شاہ ، نیو یارک سمال چیمبر کی قیادت میں ملاقات کی تھی۔گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملک میں معاشی استحکام سے کاروباری سرگرمیاں بڑھ رہی تھیں۔ سیاسی استحکام رہا تو چند سالوں میں ملک معاشی طور پر بہت بہتر ہو جائے گا۔

گورنر پنجاب نے مختلف چیمبرز کی کامیاب کاروباری شخصیات کو میڈلز اور شیلڈز سے نوازا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھاکہ اوورسیز پاکستانی بزنس مین ملک کا اثاثہ تھے۔ ملک میں معاشی استحکام سے کاروباری سرگرمیاں بڑھ رہی تھیں۔ملک پر جب بھی مشکل وقت آیا تھا تواوورسیز پاکستانیوں اور پاکستانی بزنس مین نے آگے بڑھ کر مدد کی تھی۔گورنر پنجاب نے ملاقات کے دوران یہ بھی کہا تھا کہ چیمبرز سے منسلک کاروباری افراد نے بیرون ملک بھی پاکستان کا نام روشن کیا تھا۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر میں سرمایہ کاری پاکستان میں موجود ہیں تھا کہ

پڑھیں:

2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا

وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ "فری انرجی مارکیٹ پالیسی" آئندہ 2 ماہ میں اپنے حتمی نفاذ کے مرحلے میں داخل ہو جائے گی، جس کے بعد حکومت کی جانب سے بجلی کی خریداری کا سلسلہ مستقل طور پر ختم ہو جائے گا۔

یہ بات وزیر توانائی نے عالمی بینک کے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کے دوران کہی، جس کی قیادت عالمی بینک کے ریجنل نائب صدر برائے مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان، عثمان ڈیون (Ousmane Dione) کر رہے تھے۔

وفاقی وزیر توانائی نے بتایا کہ "سی ٹی بی سی ایم" (CTBCM) کے تحت مارکیٹ میں بجلی کی آزادانہ تجارت ممکن ہو سکے گی۔

اس ماڈل کے تحت "وِیلنگ چارجز" اور دیگر میکانزم متعارف کرائے جا رہے ہیں اور حکومت کا کردار صرف ریگولیٹری فریم ورک تک محدود کر دیا جائے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ منتقلی بتدریج اور ایک جامع حکمت عملی کے تحت کی جائے گی تاکہ نظام میں استحکام قائم رہے۔

ملاقات کے دوران سردار اویس لغاری نے عالمی بینک کے وفد کو حکومت کی توانائی اصلاحات، نیٹ میٹرنگ پالیسی، نجکاری، ریگولیٹری بہتری اور سرمایہ کاری کے مواقع سے متعلق تفصیلی بتایا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پالیسی کا جھکاؤ واضح طور پر نجی شعبے کے فروغ اور شفافیت کی جانب ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ بین الاقوامی سرمایہ کار اس میں شراکت دار بنیں۔

جناب عثمان ڈیون نے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں ہونے والی اصلاحات کو سراہا اور اس امر پر زور دیا کہ توانائی ترقی کی بنیاد ہے اور کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے توانائی کا شعبہ بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے، اسی لیے عالمی بینک اس شعبے میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی بینک حکومتِ پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے تاکہ پائیدار، قابل اعتماد اور سرمایہ کاری کے لیے موزوں توانائی نظام کو فروغ دیا جا سکے۔

وفاقی وزیر نے عالمی بینک کے وفد کو شعبے میں جاری ریفارمز پر مبنی ایک جامع کتابچہ بھی پیش کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ موجودہ شراکت داری مستقبل میں مزید مضبوط ہو گی۔

متعلقہ مضامین

  • گورنر سندھ سے ایم کیو ایم گریجویٹ فورم کے وفد کی ملاقات، جشن آزادی کی تقریبات پر غور
  • پاکستان کے پہلے اسکلز امپیکٹ بانڈ کی منظوری، نوجوانوں کے لیے روزگار اور سرمایہ کاری کے نئے امکانات روشن
  • وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین سے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت کے وفد کی ملاقات، پاکستان کے زرعی و لائیوسٹاک شعبے میں جاری اشتراک عمل کا جائزہ لیا گیا
  • گورنر سندھ سے ایم کیو ایم وفد کی ملاقات،تعلیم، صحت، روزگار اور فلاحی امور پرتبادلہ خیال
  • نائب وزیرِاعظم کی امریکی سرمایہ کاروں سے ملاقات، پاکستان کے معاشی امکانات پر تبادلہ خیال
  • 2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا
  • سابق گورنر پنجاب میاں محمد اظہر کی نماز جنازہ ادا
  • پنجاب میں لائیو اسٹاک آمدن پر زرعی ٹیکس ختم، ایگریکلچرل انکم ٹیکس ترمیمی بل 2025 قائمہ کمیٹی سے منظور
  • پنجاب ایگریکلچرل انکم ٹیکس ترمیمی بل 2025 متفقہ طور پر منظور
  • ہاؤسنگ سوسائٹیز نے قدرتی پانی کے راستے بند کیے، گورنر پنجاب