اقتصادی جائزہ مذاکرات، آئی ایم ایف کا رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں چوری روکنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
اسلام آباد: پاکستان کے آئی ایم ایف کے ساتھ اقتصادی جائزہ مذاکرات شروع ہو گئے ہیں، جس میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے پاکستان میں رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں ٹیکس چوری روکنے کا مطالبہ کردیا ہے، جس پر پاکستان نے رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کو فعال کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
پاکستان اوربین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان پہلے اقتصادی جائزہ پر مذاکرات شروع ہوگئے ہیں اور 7 ارب ڈالر قرض پروگرام کی اگلی قسط کے حصول کے لیے مذاکرات 15 مارچ تک جاری رہیں گے۔
پہلے مرحلے میں تکنیکی اور دوسرے مرحلے میں پالیسی سطح کی بات چیت ہو گی۔ آئی ایم ایف نے رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں ٹیکس چوری روکنے کا مطالبہ کیا ہے، جس پر حکام نے پراپرٹی کی غلط مالیت ظاہر کرنے والوں کیخلاف کارروائی کی تیاری بھی کرلی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی ہے کہ رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کو فعال کیا جائے گا، پراپرٹی کی غلط مالیت ظاہر کرنے پر قید اور جرمانے کی سزائیں ہوں گی اور رجسٹریشن نہ کرانے والے ایجنٹس پر 5 لاکھ روپے مالیت تک جرمانہ عائد ہوسکے گا۔ اسی طرح رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کو بھی 3 سال تک قید کی سزا کا اختیار مل سکتا ہے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ اتھارٹی غلط معلومات پر ایجنٹ کا لائسنس منسوخ کرسکے گی۔ اتھارٹی کو غلط معلومات دینے پر 2 سے 5 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوسکتا ہے۔ اتھارٹی غلط پراپرٹی ٹرانسفر کرنے پر 5 سے 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کرسکتی ہے۔ اسی طرح ریگولیٹری اتھارٹی کو مطلوبہ دستاویز فراہم نہ کرنے پر 2 لاکھ تک جرمانہ عائد ہوسکے گا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ پاکستان آنے والا آئی ایم ایف کا وفد آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے تجاویز دے گا۔ اس دوران وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک سمیت دیگر اداروں سے بھی مذاکرات ہوں گے۔ علاوہ ازیں پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے الگ الگ مذاکرات ہوں گے۔
آئی ایم ایف وفد پہلے مرحلے میں تکنیکی سطح کے مذاکرات کرے گا، جس کے بعد دوسرے مرحلے میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی لیول کے مذاکرات ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف وفد وزارت خزانہ، ایف بی آر، پاور ڈویژن اور اسٹیٹ بینک حکام کے ساتھ مذاکرات کرے گا جب کہ پاکستان 7 ارب ڈالرز قرض پروگرام کی شرائط پر عملدرآمد کی رپورٹ بھی پیش کرے گا۔ دورے کے دوران رواں مالی سال کی پہلی ششماہی سے متعلق رپورٹ آئی ایم ایف وفد کو پیش کی جائے گی۔
آئی ایم ایف وفد کو زرعی آمدن پر ٹیکس پر بریفنگ دی جائے گی، عالمی مالیاتی ادارے کو پراپرٹی سیکٹر پر ٹیکسز کے حوالے سے بھی آگاہ کیا جائے گا، آئی ایم ایف کو ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی شرط پر بھی عملدرآمد کی رپورٹ پیش کی جائے گی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف وفد رئیل اسٹیٹ مرحلے میں
پڑھیں:
ترکیہ میں غزہ امن منصوبے پر مشاورتی اجلاس آج، پاکستان جنگ بندی کے مکمل نفاذ اور اسرائیلی فوج کے انخلاکا مطالبہ کرےگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ترکیہ کے شہر استنبول میں آج غزہ امن منصوبے سے متعلق ایک اہم مشاورتی اجلاس منعقد ہوگا، جس میں پاکستان سمیت آٹھ ممالک کے وزرائے خارجہ شریک ہوں گے۔ پاکستان کی نمائندگی نائب وزیراعظم اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کریں گے۔
اجلاس میں سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا، اردن اور مصر کے وزرائے خارجہ بھی شرکت کریں گے۔ یہ اجلاس غزہ میں جنگ بندی پر عمل درآمد، انسانی امداد کی فراہمی اور امن کے فروغ کے لیے مشترکہ حکمتِ عملی طے کرنے کے مقصد سے بلایا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں امدادی سامان کی ترسیل میں رکاوٹوں، اسرائیل کی جانب سے انسانی امداد کے وعدوں کی خلاف ورزیوں اور جنگ بندی کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی جائے گی۔
ترجمان دفترِ خارجہ طاہر اندرابی نے بتایا کہ پاکستان اور سات عرب و اسلامی ممالک غزہ امن معاہدے کی کوششوں میں سرگرم ہیں۔ استنبول اجلاس میں پاکستان جنگ بندی کے مکمل نفاذ، اسرائیلی افواج کے غزہ سے انخلا اور انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی پر زور دے گا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان آزاد، مستحکم اور متصل فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرتا ہے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔ پاکستان فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت، عزت اور انصاف کی بحالی کے لیے اپنے عزم کی تجدید کرے گا۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، جن کے نتیجے میں اب تک 236 فلسطینی شہید اور 600 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔