دو ماہ قبل زیادتی کے بعد قتل کیے جانے والے ننھے صارم کے والدین کا پولیس کیخلاف احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
کراچی:
دو ماہ سے زائد عرصہ گزر جانے کے بعد بھی پولیس زیادتی کے بعد قتل کیے جانے والے ننھے صارم کے قاتل کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے، مقتول صارم کےوالدین کا ڈی آئی جی ویسٹ آفس کے باہر احتجاج، پولیس اہلکاروں نے احتجاج سے روکنے کی کوشش کی۔
تفصیلات کے مطابق ننھا صارم 7 جنوری کو اپنی رہائشی عمارت بیت العنم اپارٹمنٹ سے پراسرار طور پر لاپتہ ہوا تھا جس کی لاش 18 دن کے بعد اسی کی رہائشی عمارت کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے ملی تھی، پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق کم سن صارم کوجنسی زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا۔
دو ماہ گزرنے کے باوجود پولیس ننھے صارم کے قاتل / قاتلوں کو گرفتار نہیں کرسکی، جس پر صارم کے والدین نے ڈی آئی جی ویسٹ آفس کے باہر احتجاج کیا، انہوں نے پلے کارڈز تھام رکھے تھے جن پر اپنے بیٹے کے قاتلوں کی گرفتاری کے مطالبات درج تھے۔
مقتول صارم کے والد کا کہنا تھا کہ صارم کے قاتل آزاد ہیں ، پولیس قاتلوں کی گرفتاری میں ناکام ہوگئی، ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے بیٹے کو انصاف دیا جائے۔
مقتول صارم کےو الد نے الزام عائد کیا کہ ڈی آئی جی ویسٹ آفس کے باہر اہلکاروں نے ان سے بدتمیزی کی اور انہیں احتجاج سے روکنے کی کوشش کی۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
زمان پارک پر اسلام آباد پولیس پر حملے کا کیس، عمران خان کو سمن جاری
کینٹ کچہری لاہور نے بانی پی ٹی آئی کی رہائش گاہ کے باہر اسلام آباد پولیس پر حملے کے کیس میں عمران خان کو سمن جاری کر دیے۔بانی پی ٹی آئی کی رہائش گاہ کے باہر اسلام آباد پولیس پر مبینہ حملے سے متعلق مقدمے کی سماعت کینٹ کچہری لاہور میں ہوئی۔عدالت نے مقدمے میں نامزد بانی پی ٹی آئی سینیٹر شبلی فراز کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیے جبکہ بانی پی ٹی آئی کو طلبی کے سمن بذریعہ جیل روبکار جاری کر دیے۔کیس کی مزید سماعت 30 جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔یاد رہے کہ تھانہ ریس کورس پولیس نے بانی پی ٹی آئی کی رہائش گاہ کے باہر اسلام آباد پولیس پر حملے کا مقدمہ درج کر رکھا ہے۔