حماس نے جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں توسیع کی اسرائیلی درخواست مسترد کر دی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں حماس کے سینیئر عہدیدار کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے امداد بند کرکے ثابت کیا ہے کہ وہ جنگ بندی میں توسیع نہیں چاہتا، حماس اب بھی جنگ بندی معاہدے کی کوششیں کر رہی ہے، معاہدے کو نتیجہ خیز بنانے کیلئے ثالثوں سے رابطے میں ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس نے جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں توسیع کی اسرائیلی درخواست مسترد کردی۔ اسرائیل نے کہا کہ حماس جنگ بندی میں توسیع کے امریکی منصوبے پر اتفاق کرے، حماس کے سینیئر عہدے دار نے کہا کہ اسرائیل نے امداد بند کرکے ثابت کیا ہے کہ وہ جنگ بندی میں توسیع نہیں چاہتا، حماس اب بھی جنگ بندی معاہدے کی کوششیں کر رہی ہے، معاہدے کو نتیجہ خیز بنانے کیلئے ثالثوں سے رابطے میں ہیں۔ سینیئر عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ امید ہے کہ اسرائیل کو جنگ بندی کے تمام مراحل کا پابند بنایا جائے گا، اسرائیلی قیدیوں کو پہلے سے طے معاہدے کے تحت مرحلہ وار رہا کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میں توسیع
پڑھیں:
حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ حماس کی جانب سے واپس کیے گئے تین افراد کے اجسام کسی بھی لاپتہ اسرائیلی یرغمالی سے مطابقت نہیں رکھتے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے یو پی آئی کے مطابق یہ باقیات جمعے کی شب بین الاقوامی ریڈ کراس کے ذریعے غزہ سے اسرائیل منتقل کی گئیں، جس کے بعد تل ابیب میں فرانزک ٹیسٹ کیے گئے۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اجسام ان 11 یرغمالیوں میں سے کسی کے نہیں جنہیں اب بھی غزہ میں قید رکھا گیا ہے۔
القصام بریگیڈز نے اپنے بیان میں کہا کہ “دشمن نے نمونے وصول کرنے سے انکار کیا اور مکمل لاشوں کے حوالے کا مطالبہ کیا۔” گروپ کے مطابق وہ اسرائیلی زیرِ قبضہ علاقے، جسے “یلّو لائن” کہا جاتا ہے، میں موجود یرغمالیوں کی لاشوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں اور ریڈ کراس سے اس سلسلے میں مزید سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (ICRC) نے واضح کیا ہے کہ وہ لاشوں کی تلاش میں حصہ نہیں لیتی بلکہ بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق فریقین ہی مردہ افراد کی تلاش، جمع آوری اور واپسی کے ذمہ دار ہیں۔
سیزفائر معاہدے کے بعد سے حماس اب تک 17 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کر چکی ہے۔ معاہدے کے تحت تمام ہلاک شدہ یرغمالیوں کی واپسی 72 گھنٹوں کے اندر ہونی تھی، تاہم اب تک صرف چار لاشیں واپس کی گئی ہیں، جب کہ بیس زندہ یرغمالیوں کو رہائی دی جا چکی ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے جمعے کے روز جنگ بندی کے معاہدے کے تحت 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کر دیں۔
(ذرائع: یو پی آئی، ٹائمز آف اسرائیل، فوکس نیوز، جیرُوسلم پوسٹ)
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں