نیوزی لینڈ کیخلاف سیریزکیلئے پاکستان کا ٹی ٹوینٹی اور ون ڈے سکواڈ تشکیل
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سیریز کیلئے قومی سلیکشن کمیٹی نے پاکستان کا ٹی ٹوینٹی اور ون ڈے سکواڈ تشکیل دیدیا ۔
نجی ٹی وی کے مطابق قومی ٹی ٹوینٹی ون ڈے سکواڈ کا اعلان کل متوقع ہے ، سلیکشن کمیٹی کے ممبر عاقب جاوید کی جانب سے کل پریس کانفرنس میں سکواڈ ریلیز کیئے جانے کا امکان ہے ۔
قومی ٹی ٹوینٹی سکواڈ میں بہت تبدیلیاں کی گئیں ہیں جس کا اعلان کل پریس کانفرنس کے دوران کیئے جائے گا۔
بابر اعظم اور محمد رضوان کو ٹی ٹونٹی اسکواڈ کا حصہ نہیں بنایا جائے گا، پاکستان کے نمایاں فاسٹ باولرز شاہین شاہ آفریدی، حارث روف کو ون ڈے اسکواڈ کا حصہ نہیں بنایا جائے گا، عاکف جاوید، وسیم جونیئر اور محمد حارث کی شمولیت متوقع ہے ۔
ان کے علاوہ خوشدل شاہ جگہ برقرار رکھنے میں کامیاب ہوئے ہیں، فہیم اشرف کو ون ڈے میں موقع ملنے کا امکان ہے ، محمد رضوان کو ٹی ٹونٹی کی کپتانی سے ہٹائے جانے کا امکان ہے ۔ کپتانی کے لیے محمد حارث، سلمان علی آغا کے ناموں پر غور کیا جارہاہے ۔ کپتان کے حوالے سے فیصلہ چیئرمین نے کرنا ہے تاحال فیصلے کا انتظار ہے ۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3 ججز کے تبادلے کیخلاف کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت
اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3 ججز کے ٹرانسفر کے خلاف کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی، سماعت جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے کی۔
بینچ میں جسٹس نعیم اختر افغان، شاہد بلال، جسٹس شکیل احمد اور جسٹس صلاح الدین پنہور بھی شامل تھے۔
اس موقع پر درخواست گزار ججز کے وکیل منیر اے ملک سے استفسار کرتے ہوئے جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ تمام فریقین کے تحریری جوابات آچکے ہیں، کیا آپ ان جواب پر جواب الجواب دینا چاہیں گے؟ جس پر منیر اے ملک نے کہا کہ جی میں جواب الجواب تحریری طور پر دوں گا۔
یہ بھی پڑھیے: سپریم کورٹ ججز ٹرانسفر کیس میں رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ کی طرف سے جواب جمع
جسٹس محمد علی مظہر نے مزید استفسار کیا کہ آپ کو کتنا وقت چاہیے ہوگا جس پر منیر اے ملک نے کہا کہ آئندہ جمعرات تک وقت دے دیں۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اتنا وقت کیوں چاہیے بہت سے وکلا نے دلائل دینے ہیں۔ منیر اے ملک کا کہنا تھا کہ تمام فریقین کے جوابات کی کاپیاں آج ملی ہیں، تمام جوابات اور دستاویزات کا جائزہ لینے کا وقت دیا جائے۔
سماعت کے دوران وکیل کراچی بار فیصل صدیقی نے کہا کہ آئندہ ہفتے میں دستیاب نہیں ہوں گا، آئندہ ہفتے فوجی عدالتوں کا کیس بھی ہوگا، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے بھی کہا کہ میں بھی بیرون ملک ہوں گا جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اس کیس کو اتنا لمبا نہ کریں۔
یہ بھی پڑھیے: ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی کیس، جوڈیشل کمیشن، رجسٹرار سپریم کورٹ اور وزارت قانون نے جواب جمع کرا دیا
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اس کیس کو ہم صبح رکھ لیں گے، ویسے بھی فوجی عدالتوں کا کیس ساڑھے 11 بجے ہوتا ہے۔
کیس کی سماعت 29 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد ہائیکورٹ ججز تبادلہ کیس ججز ٹرانسفر کیس سپریم کورٹ