ننھے صارم کا پولیس پر عدم اعتماد، پریس کلب پر مظاہرے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
کراچی:
کراچی: نارتھ کراچی کے رہائشی اپارٹمنٹ سے اغوا اور زیادتی کے بعد قتل ہونے والے 7 سالہ صارم کے والد نے پولیس پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج کرنے کا اعلان کردیا۔
اپنے اپارٹمنٹ کے باہر اہلیہ اور بچوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے صارم کے والد نے کہا کہ میرا بیٹا سات جنوری کو لاپتہ ہوا اور اٹھارہ جنوری کو اُس کی ٹینک سے پانچ دن پرانی لاش ملی، ہمیں پولیس نے ابھی تک نہیں بتایا کہ اتنے روز صارم کہاں تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ایف آئی آر کٹوائی لیکن اب تک قاتل گرفتار نہیں ہوئے، دو سو لوگوں کا فلیٹ ہے مگر پولیس قاتل کو نہیں پکڑا پا رہی، مجھے انصاف نہیں ملا تو میں کل پریس کلب جاؤں گا اور پھر گورنر ہاؤس بھی جاؤں گا۔
مقتول بچے کے والد نے کہا کہ میرے بچے کے قاتل اب تک نہیں پکڑے گئے، یہ کوئی گلی محلہ نہیں ہے، یہاں 200 فلیٹ ہیں ، پولیس سے تفتیش کیوں نہیں کی جارہی۔
انہوں نے کہا کہ اگر کل تک کچھ معلومات نا ملی تو پریس کلب جاؤں گا، ہم سب کے پاس جارہے ہیں ، لیکن قاتل کھلے عام گھوم رہے ہیں، ہم کس کے پاس جائیں ، کس کا دروازہ کھٹکھٹائیں، میری اعلیٰ حکام سے درخواست ہے اب ہماری بس ہوگئی ہے ہمارا ساتھ دیں۔
انہوں نے کہا کہ بچے کا پوسٹ مارٹم ہوا، ڈی این اے اور کیمیکل ایگزامن بھی ہوا مگر ہمارے پاس کوئی چیز موجود نہیں بس ایک ایف آئی آر کی کاپی ہے۔
والد نے کہا کہ پولیس صرف کمیٹی پر کمیٹی بنا رہی ہے مگر اب تک کسی کمیٹی نے ہم سے رابطہ نہیں کیا، جن کے بچے کو نا حق قتل کیا گیا ہو وہ کیا مطالبہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں قاتل کو منظر عام پر لایا جائے، جو کچھ صارم کے ساتھ ہوا وہ کسی اور کے ساتھ نہ ہو، ہمیں کسی کے اوپر شک نہیں ہے ، اگر شک ہوتا تو پولیس کا انتظار نہیں کرتے۔
متوفی کے والد نے کہا کہ قاتل کھلے عام گھوم رہا ہے، اور کمیٹیاں تشکیل دی جارہی ہیں ، لیکن قاتل نہیں پکڑا جارہا۔ انہوں نے سوال کیا کہ پولیس نے ساری تفتیش تو کرلی ہے تو اب وہ کیوں کچھ نہیں کرپارہی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پولیس اب اپنے بیانات سے پھر رہی ہے، پہلے پولیس اپنے بیان پر مطمئن ہوں ، پھر ہمیں مطمئن کریں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ والد نے کہا کہ کے والد نے
پڑھیں:
پریس کانفرنس کرنیوالوں کو معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال، اسد قیصر
اسلام آباد (آئی این پی )پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ پریس کانفرنس کرنے والوں کو9مئی مقدمات میں معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے، 26ویں آئینی ترمیم کا اصل مقصد ملک میں عدالتی خودمختاری کو ایگزیکٹو کے ماتحت لانا تھا۔ ایکس(سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں اسدقیصر نے کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، ملک احمد خان بھچڑ، سینیٹر اعجاز چوہدری، بلال اعجاز، محمد احمد چٹھہ اور دیگر بے گناہ کارکنان کو انسدادِ دہشت گردی عدالت کی جانب سے 9 مئی کے واقعات کی آڑ میں دی گئی غیر قانونی سزاں کی بھرپور مذمت کرتا ہوں۔ افسوس کا مقام ہے کہ جنہوں نے پارٹی چھوڑ کر پریس کانفرنس کی، انہیں ان ہی مقدمات میں معاف کر دیا گیا، جو انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے۔26ویں آئینی ترمیم کا اصل مقصد ملک میں جو باقی ماندہ عدالتی خودمختاری تھی، اسے بھی ایگزیکٹو کے ماتحت لانا تھا۔ ان شا اللہ، ہم اپنے قائد عمران خان کی قیادت میں جدوجہد جاری رکھیں گے اور ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کو ہر صورت بحال کریں گے۔