آنے والے دور میں چیلنجز کا بہتر انداز میں مقابلہ کریں گے، اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
اسلام آباد میں مسابقتی کمیشن آف پاکستان کے ہیڈ آفس کی سنگِ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم نے کہا کہ معیشت کی بہتری کے لیے نوجوان اپنی صلاحیتیں بروئے کار لائیں۔ اسلام ٹائمز۔ نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ دشمن تو پاکستان کو ڈیفالٹ میں دیکھنا چاہتا ہے، آنے والے دور میں چیلنجز کا بہتر انداز میں مقابلہ کریں گے۔ اسلام آباد میں مسابقتی کمیشن آف پاکستان کے ہیڈ آفس کی سنگِ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معیشت کی بہتری کے لیے نوجوان اپنی صلاحیتیں بروئے کار لائیں۔ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ کارپوریٹ قانون میں بہتری کی گنجائش موجود ہے، کارپوریٹ لاء اتھارٹی کو خود مختار ادارہ بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ مسابقتی کمیشن صارفین کے حقوق کے تحفظ کا ذمے دار ہے، تمام اسٹاک مارکیٹوں کے انضمام کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج آج بلندیوں کو چھو رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مسابقتی کمیشن کی ذمے داری کنزیومر پروٹیکشن سوسائٹی کے لیے اہم ہے، 2013ء میں پاکستان غیرمستحکم مارکیٹ ڈکلیئر ہوگیا تھا، اس کے بعد معیشت بہتر ہوئی، اسٹاک مارکیٹ بلندیوں پر پہنچی، اگر ملک نے آگے جانا ہے تو اس میں بہت پوٹینشل ہے۔
نائب وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ خدا نے ہمارے ملک کو ہر قسم کی نعمت سے نوازا ہے، ہم نے اینٹی مناپلی لاء کو مضبوط کیا، لوگوں کو مناپلی کے بارے میں زیادہ سمجھ نہیں، ڈاکٹر کبیر سدھو سی سی پی کو کامیابی سے آگے لے کر بڑھ رہے ہیں۔ اسحاق ڈار کا یہ بھی کہنا ہے کہ27 سال کے بعد ہم نے ایس ای او کی صورت میں کثیر الجہتی ایونٹ کیا، اس طرح آگے بڑھتے رہے تو 2030ء تک پاکستان جی 20 کا حصہ ہو گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مسابقتی کمیشن کہنا ہے کہ اسحاق ڈار کا کہنا
پڑھیں:
غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل آمد کیلئے ترکیے میں اجلاس، اسحاق ڈار شرکت کریں گے
اسلام آباد:ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان کی دعوت پر نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد اور امداد سمیت دیگر معاملات پر استنبول میں ہونے والے عرب و اسلامی وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے ایک روزہ دورے پر کل استنبول جائیں گے۔
دفترخارجہ کے مطابق استنبول اجلاس کے دوران پاکستان اس بات پر زور دے گا کہ جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد، مقبوضہ فلسطینی علاقوں بالخصوص غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا، فلسطینی عوام تک انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی اور غزہ کی تعمیر نو کو یقینی بنایا جائے۔
پاکستان اس موقع پر اس مؤقف کا اعادہ بھی کرے گا کہ عالمی برادری کو مشترکہ کوششوں کے ذریعے ایک آزاد، قابل بقا اور مسلسل ریاست فلسطین کے قیام کو یقینی بنانا چاہیے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو اور جو 1967 سے قبل کی سرحدوں اور متعلقہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے ساتھ ساتھ عرب امن منصوبے کے مطابق ہو۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اس امر پر پختہ یقین رکھتا ہے اور ہمیشہ سے اس کوشش میں مصروف رہا ہے کہ فلسطینی عوام کو انصاف، امن اور عزت کے ساتھ ان کے حق خودارادیت کی تکمیل کے لیے تمام ممکنہ سفارتی و انسانی اقدامات کیے جائیں۔
خیال رہے کہ پاکستان سات دیگر عرب اور اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر اس امن کوشش کا حصہ رہا ہے جس کے نتیجے میں غزہ امن معاہدہ شرم الشیخ میں طے پایا تھا۔