حکومتیں اور سیکیورٹی انٹیلی جنس ادارے دہشت گردی کے اندرونی، بیرونی نیٹ ورکس کو توڑنے میں ناکام ہیں، لیاقت بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
جماعت اسلامی کے نائب امیر نے کہا ہے کہ مولانا حامد الحق حقانی کی شہادت تمام دینی، سیاسی، سماجی طبقات کے لیے مشترکہ صدمہ اور غم ہے، حکومت دہشت گردی کے اس خوفناک حملہ کی ہر پہلو سے تحقیقات منظرعام پر لائے، پاکستان کی دشمن قوتوں کی جانب سے دہشت گردی کے مسلسل واقعات ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کا گھناونا کھیل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعت اسلامی، مجلسِ قائمہ سیاسی قومی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے سینئر ایڈوکیٹ، قانون دان محمد اکرم شیخ کی جانب سے اسلام آباد میں سیاسی زعما، وکلا، سفارت کاروں اور سول سوسائٹی کے سینئر معززین کے اعزاز میں افطار ڈنر میں شرکت کی اور صحافیوں سے گفتگو کی، اس موقع پر نائب وزیراعظم، وزیرخارجہ اسحاق ڈار سے ملاقات ہوئی، لیاقت بلوچ نے کہا کہ اکوڑہ خٹک دارالعلوم حقانیہ میں دہشت گرد خودکش حملہ گہری سازش ہے، مولانا حامد الحق حقانی کی شہادت تمام دینی، سیاسی، سماجی طبقات کے لیے مشترکہ صدمہ اور غم ہے، حکومت دہشت گردی کے اس خوفناک حملہ کی ہر پہلو سے تحقیقات منظرعام پر لائے، پاکستان کی دشمن قوتوں کی جانب سے دہشت گردی کے مسلسل واقعات ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کا گھناونا کھیل ہے، حکومتیں اور سیکیورٹی انٹیلی جنس ادارے دہشت گردی کے اندرونی، بیرونی نیٹ ورکس کو توڑنے میں ناکام ہیں، وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ ازسرنو قومی ایکشن پلان کی تشکیل کے لیے قومی اتفاقِ رائے پیدا کیا جائے تاکہ ملک میں ہر سطح پر شکوک و شبہات کا ازالہ ہو اور عوام کی جان مال عزت کو تحفظ حاصل ہو، اس موقع پر راشد الحق حقانی، عبدالحق ثانی حقانی، محمد یوسف شاہ اور دیگر علما کرام، سیاسی زعما موجود تھے۔
لیاقت بلوچ نے صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہا کہ سول ملٹری اسٹیبلشمنٹ اور مقتدر سیاسی، جمہوری طبقے اپنے آپ کو آئین و قانون سے بالاتر جانتے ہیں، ان کے نزدیک آئین و قانون کاغذ کے ایک پرزے کی حیثیت رکھتے ہیں، ملکی استحکام کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کو تسلیم کرنا ہوگا، ماضی میں تمام سیاسی جماعتوں سے سنگین غلطیاں ہوچکی ہیں، سیاسی قیادت غلطیوں کے ازالہ کے لیے اسٹیبلشمنٹ کی تابعداری، سہارے اور بیساکھیاں توڑ دیں اور قومی سیاسی ڈائیلاگ کے ذریعے کم از کم قومی ترجیحات کے ایجنڈے پر اتفاق کرکے سیاسی بحرانوں کا سیاسی حل تلاش کریں، لیاقت بلوچ نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق گندم کی پیداوار میں اس مرتبہ ریکارڈ کمی متوقع ہے، حکومتی پالیسی زراعت کے لیے زہرِقاتل بنی ہوئی ہے، زراعت کی ترقی کے لیے کارپوریٹ فارمنگ کی بجائے مائیکرو فارمنگ پر توجہ دی جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: لیاقت بلوچ نے دہشت گردی کے کے لیے
پڑھیں:
بھارت کی کسی بھی احمقانہ حرکت کا منہ توڑ جواب دیں گے، خواجہ آصف کا اعلان
سٹی42: پاکستان بھارت کی کسی بھی احمقانہ حرکت کا منہ توڑ جواب دے گا۔ فضائی حدود کی کوئی وائلیشن کی گئی تو اس کا جواب ابھی نندن کی شکل میں دیا جائے گا۔
پاکستان کے وزیر خارجہ خواجہ آسف نے بھارت کے یک طرفہ اقدامات پر اپنے ردعمل مین کہا ہے کہ پاکستان بھارت کےکسی بھی حملے کا بھرپور جواب دینے کی پوزیشن میں ہے، فضائی حدود کی خلاف ورزی پر ابھینندن کی شکل میں دیا گیا جواب بھارت کو یاد ہوگا۔
پی ایس ایل10؛ ملتان سلطانز کا ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ
ایک ٹی وی انٹرویو میں خواجہ آصف نے انکشاف کیا کہ کلبھوشن جیسا ایک اور بندہ پاکستان نے ایران افغان سرحد پر پکڑا ہے، بلوچستان میں دہشت گردی کے تانے بانے بھارت سے ملتے ہیں، بھارت کی سرپرستی میں بلوچستان میں دہشت گردی ہورہی ہے، جو کچھ جعفر ایکسپریس واقعے میں ہوا سب کو پتا ہےعلیحدگی پسندوں کو بھارت نے پناہ دی ہے، بلوچستان کے علیحدگی پسند بھارت میں جاکر علاج کراتے ہیں، ٹی ٹی پی کی دہشت گردی کے تانے بانے بھی بھارت کےساتھ ملتے ہیں، اس کے کئی ثبوت ہیں۔
زیلنسکی کا کریمیا پر روسی قبضہ ماننے سے انکار، امریکہ کے نائب صدر کا یوکرین کو الٹی میٹم
خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت پہلگام واقعے پر دوسروں پر الزام تھوپنے کی بجائے خود پنا احتساب کرے۔ پہلگام واقعہ کی تفتیش کر کے اس کے ذمہ داروں کو تلاش کرے، پاکستان پر الزام لگانا نامناسب بات ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ یہ امکان بھی ہےکہ پہلگام حملہ خود بھارت کا "فالس فلیگ آپریشن" ہو۔
خواجہ آصف نے کہا، کوئی بھارت سے بھی تو پوچھے کہ اگر مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ لوگ مارے جا رہے ہیں تو وہاں کئی عشروں سے موجود سات لاکھ فوج کر کیا رہی ہے؟
مکہ میں پرمٹ کے بغیر داخلے پر پابندی
دنیا میں کہیں بھی دہشت گردی ہو ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، دہشت گردی سے خود پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہے، پاکستان دہائیوں سے دہشت گردی کا سامنا کر رہا ہے، جو خود دہشت گردی کا شکار ہیں وہ کیسے دہشت گردی کو فروغ دیں گے، پاکستان کی افواج ہر جگہ دہشت گردی کا مقابلہ کر رہی ہیں۔
Waseem Azmet