ٹرمپ کا کابل میں 13 امریکیوں کو ہلاک کرنبوالے دہشتگرد کی گرفتاری میں مدد پر پاکستان سے اظہار تشکر
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
واشنگٹن(نیوزڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دہشتگردی کے خلاف تعاون میں پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے۔امریکی صدر کا منصب سنبھالنے کے بعد کانگریس سے پہلے طویل ترین خطاب میں ٹرمپ نے کہا کہ انتہاپسند دہشتگردی کے خلاف ہیں، مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہےکہ افغانستان میں دہشتگری کا بڑا ذمہ دارپکڑاگیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے 2021 میں کابل دھماکے کے دہشتگرد کی گرفتاری میں تعاون پر حکومت پاکستان سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ اس دہشتگرد کی گرفتاری میں مدد پر پاکستان کا خصوصی طورپر شکریہ اداکرتا ہوں، ساڑھے تین سال پہلے داعش نے 13 امریکیوں کو افغانستان میں قتل کیا، افغانستان میں امریکیوں کو ہلاک کرنے والا اس وقت امریکا لایا جارہا ہے تاکہ وہ امریکا میں قانون کا سامنا کرسکے۔
امریکی صدر نے کانگریس سے تاریخ کا طویل ترین خطاب کیا، ان کے خطاب کا دورانیہ ایک گھنٹہ 39 منٹ اور 31 سیکنڈ تھا جب کہ اس سے قبل 1993 میں صدر کلنٹن نے ایک گھنٹہ 5 منٹ تقریر کی تھی۔
پاکستانی خفیہ ایجنسی نے کس دہشتگرد کو پکڑا؟
مغربی خبر ایجنسی نے دعویٰ کیا ہےکہ پاکستان نے سی آئی اے کی دی گئی معلومات کی بنیاد پر داعش کےکمانڈر کو گرفتار کرلیا جو 2021 میں افغانستان میں امریکی فوج کے انخلا کے موقع پر کی گئی بھیانک دہشتگردی کی سازش میں ملوث تھا۔
خبر ایجنسی کے مطابق 2021 میں کابل ائیرپورٹ کے ایبی گیٹ پر دہشتگردی کے اس واقعے میں 13 امریکی فوجی اور 170 افغان شہری مارے گئے تھے۔خبرایجنسی کے مطابق محمد شریف اللہ داعش کے ان لیڈروں میں سے ایک ہے جس نے مبینہ طورپر اس دہشتگردی کی سازش کی تھی، وہ دہشتگرد جعفر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اسے پاکستانی خفیہ ایجنسی نے گرفتار کیا تھا اور اب اسے پاکستان سے بدھ کو ہی امریکا لایاجائےگا۔
امریکی اہلکار نے خبرایجنسی کو بتایا کہ 26 اگست کو دہشتگردی کی اس واردات کا شریف اللہ ہی ماسٹرمائنڈ ہے۔امریکی صدر کی ہدایت کے بعد سی آئی اے ڈائریکٹر نے پاکستان کے اعلیٰ سکیورٹی عہدیدار سے اس معاملے پر بات کی گئی
ایجنسی کے مطابق صدر ٹرمپ نے عہدہ سنبھالتے ہی سی آئی اے ڈائریکٹر John Ratcliffe کو ہدایت دی تھی کہ وہ ایبی گیٹ دہشتگردی میں ملوث عناصر کو پکڑنا ترجیح بنائیں، سی آئی اے ڈائریکٹر نے عہدہ سنبھالنے کے دوسرے ہی روز پاکستان میں سینئر حکام کے ساتھ یہ معاملہ اٹھایا تھا اورپھر فروری میں ہوئی میونخ سکیورٹی کانفرنس میں بھی پاکستان کے ایک اعلیٰ سکیورٹی عہدیدار کےساتھ اس معاملےپر بات کی تھی۔تاہم واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے سے جب اس معاملے پر خبرایجنسی نے رابطہ کیا تو انہوں نے خبر پر ردعمل ظاہر نہیں کیا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: افغانستان میں امریکی صدر ایجنسی نے سی ا ئی اے
پڑھیں:
امریکا کا دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی لازوال قربانیوں کا اعتراف
ویب ڈیسک:امریکا کا دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی لازوال قربانیوں کا اعتراف، وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی واشنگٹن میں امریکی ہم منصب مارکو روبیوسے ملاقات میں دوطرفہ تعلقات مضبوط اور مستحکم کرنے پرتبادلہ خیال کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکا نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی لازوال قربانیوں کا اعتراف کرتے ہو ئے اپنے تعلقات کو مزید وسعت دینے کا اعادہ کیا ہے ، وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی واشنگٹن میں امریکی ہم منصب مارکو روبیوسے ملاقات میں دوطرفہ تعلقات مضبوط اور مستحکم کرنے پرتبادلہ خیال کیا گیا۔اسحاق ڈارنےپاک بھارت کشیدگی ختم کرانے میں امریکی صدر کے کردار کی تعریف کی۔
جگن کاظم نے علیزے شاہ سے معافی مانگ لی
اس سے قبل امریکی تھنک ٹینک اٹلانٹک کونسل میں گفتگو کرتے ہو ئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سیاست میں آنے سے پہلے چندے کے لیے اُن کے پاس آتے تھے،اسحاق ڈار نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 2014 میں 126 دن کا دھرنا دیا جس سے معاشی نقصان ہوا،اسحاق ڈار نے کہا کہ اگر کوئی پاپولر لیڈر ہے تو اس کو یہ حق نہیں کہ سکیورٹی تنصیبات پر حملہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے دہشت گردی کے خلاف بہترین کام کیا بعد میں آنے والی حکومت نے کالعدم ٹی ٹی پی کے لیے بارڈر کھولے، بانی پی ٹی آئی کی حکومت نے سو سے زائد مجرم رہا کیے، سرحدیں کھولیں اور تیس چالیس ہزار طالبان اندر آ گئے پھر سے زندہ ہو گئے۔
پنجاب میں صاف پانی کی فراہمی کےبڑےمنصوبےشروع کرنےکافیصلہ
اسحاق ڈار نے یہ بھی کہا کہ اُن کا یہ فیصلہ بہت افسوس ناک تھا، سرحدیں نہیں کھولنی چاہئیں تھیں۔