سعودی عرب میں سالانہ قرآنی مقابلے : 50 کروڑ سے زائد کے انعامات تقسیم
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
ریاض: سعودی عرب میں حفظ، تلاوت اور تفسیر قرآن کے 26ویں سالانہ شاہ سلمان مسابقہ برائے قرآن میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے امیدواروں کے اعزاز میں ایک شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
یہ تقریب دارالحکومت ریاض میں منعقد ہوئی، جس میں ریاض ریجن کے گورنر شہزادہ فیصل بن بندر بن عبدالعزیز، وزیر اسلامی امور ڈاکٹر عبداللطیف الشیخ اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔
تقریب کے دوران کامیاب ہونے والے امیدواروں نے قرآن پاک کی تلاوت کا شرف حاصل کیا۔ وزیر برائے اسلامی امور ڈاکٹر عبداللطیف الشیخ نے اس موقع پر خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ قرآن پاک انسانیت کے لیے بھلائی اور فلاح کی کتاب ہے، جس پر عمل کر کے مسلمان ہدایت اور کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔
تقریب کے آخر میں حفظ، تلاوت اور تفسیر میں کامیابی حاصل کرنے والے امیدواروں میں 70 لاکھ ریال سے زائد کے انعامات تقسیم کیے گئے۔
یہ مسابقہ سعودی عرب میں قرآن پاک کی ترویج و اشاعت کے لیے اہم سنگ میل سمجھا جاتا ہے، جس میں ہر سال دنیا بھر سے قرآنی علوم کے ماہرین شرکت کرتے ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایمان و عقیدت سے مزین کارنامہ؛ ہاتھ سے لکھا ہوا دنیا کا سب سے بڑا قرآنِ پاک
ترکیہ کے شہر استنبول میں عراق سے تعلق رکھنے والے خطاط علی زمان نے وہ کارنامہ انجام دیدیا جس پر لوگ ان کے ہاتھ چومنے لگے۔
55 سالہ خطاط نے اس عظیم و پاک کارنامے کو انجام دینے کے لیے عراق سے ترکیہ ہجرت کی اور جی جان سے 6 سال کے مختصر دورانیے میں اس حیران کردینے والے شاہکار کو مکمل کیا۔
علی زمان کے اس کارنامے کو ایمان، محبتِ قرآن اور اسلامی فنِ خطاطی کا ایک شاندار شاہکار قرار دیا جا رہا ہے۔ انھیں بچپن سے ہی اسلامی خطاطی کا شوق تھا۔
پیشے کے اعتبار سے انھوں نے سنار بننا پسند کیا لیکن پھر روحانی میلان ک باعث 2013 میں یہ کُلی طور پر خطاطی کے پیشے اپنایا۔
وہ 2017 میں اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ عراق چھوڑ کر استنبول پہنچے اور اس نیک کام کا ٓآغاز کیا جس کے لیے علی زمان گہرا سکوت، اطمینان اور یکسوئی کی ضرورت تھی۔
علی زمان کو یہ ماحول استنبول کی سلطان مسجد کے ایک چھوٹے سے کمرے میں ملا اور پھر اسی کو انھوں نے اپنا مرکز بنالیا۔ وہ زیادہ تر وقت قرآن پاک کی خطاطی میں گزارتے۔
چھ سال کی انتھک اور بے لوث محنت کے بعد 4 میٹر لمبے اور ڈیڑھ میٹر چوڑے صفحات پر مشتمل قرآن پاک تحریر کرلیا۔
جس کے ہر لفظ اور ہر آیت کو علی زمان نے روایتی قلم سے خود لکھا اور اس کے لیے کسی جدید آلے یا خودکار تکنیک کا استعمال نہیں کیا۔
یہی وجہ ہے کہ پہلی ہی نظر میں قرآن پاک کے اس عظیم نسخے کا ہر صفحہ ایمان اور عشق سے مزین ہاتھوں سے لکھا محسوس ہوتا ہے۔
یہ نسخہ سابقہ ریکارڈ ہولڈر قرآن پاک سے بھی بڑا ہے، جس کی لمبائی 2.28 میٹر اور چوڑائی 1.55 میٹر تھی۔
علی زمان کا اس عظیم کام کو سرانجام دینے کا سفر اتنا آسان نہ تھا 2023 میں انھیں صحت کے شدید مسائل کا سامنا رہا اور کچھ عرصے کام روکنا بھی پڑا لیکن ہمت نہ ہاری۔
انھوں ایک انٹرویو میں کہا کہ قرآن کی خدمت کرنا میرے لیے عزت سے بڑھ کر عبادت ہے۔ یہ کام محض فن نہیں بلکہ قلبی تعلق کا اظہار ہے۔
علی زمان نے مزید بتایا کہ میں نے اس منصوبے کو بطور عبادت کے قبول کیا ہر آیت لکھتے وقت دل میں نیت کرتا کہ یہ صرف اللہ کی رضا کے لیے ہے۔
یاد رہے کہ علی زمان کو شام، ملائیشیا، عراق اور ترکیہ میں خطاطی کے کئی بین الاقوامی اعزازات مل چکے ہیں۔
2017 میں انہیں ترکیہ کے انٹرنیشنل Hilye-i Serif مقابلے میں صدر رجب طیب اردوان نے اعزاز سے بھی نوازا تھا۔
علی زمان کا کہنا ہے کہ ان کی خواہش ہے کہ یہ مقدس نسخہ ترکیہ ہی میں محفوظ رکھا جائے تاکہ آنے والی نسلیں اسلامی خطاطی کی عظمت، صبر اور عقیدت کی یہ علامت دیکھ سکیں۔
انھوں نے مسکراتے ہوئے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ جب لوگ اس قرآن کو دیکھیں، تو وہ صرف حروف نہیں بلکہ محبت، ایمان اور اخلاص کو محسوس کریں جو اس کے ہر صفحے میں سانس لے رہا ہے۔