جے ڈی سی کے تحت کراچی میں سحری
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
یاد رہے کے جے ڈی سی کے دستر خوان پر تمام مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد سحر و افطار کرتے ہیں، اہل سنت، اہل تشیع سب اپنے اپنے وقت پر روزہ رکھتے اور افطار کرتے اور انہیں انتہائی منظم اور بہترین طریقے سے گرما گرم کھانے پیش کئے جاتے ہیں۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
ماہ رمضان شروع ہوگیا، جے ڈی سی کے تحت کراچی میں سحری کا انعقاد
ماہ رمضان شروع ہوگیا، جے ڈی سی کے تحت کراچی میں سحری کا انعقاد
ماہ رمضان شروع ہوگیا، جے ڈی سی کے تحت کراچی میں سحری کا انعقاد
ماہ رمضان شروع ہوگیا، جے ڈی سی کے تحت کراچی میں سحری کا انعقاد
ماہ رمضان شروع ہوگیا، جے ڈی سی کے تحت کراچی میں سحری کا انعقاد
ماہ رمضان شروع ہوگیا، جے ڈی سی کے تحت کراچی میں سحری کا انعقاد
ماہ رمضان شروع ہوگیا، جے ڈی سی کے تحت کراچی میں سحری کا انعقاد
ماہ رمضان شروع ہوگیا، جے ڈی سی کے تحت کراچی میں سحری کا انعقاد
ماہ رمضان شروع ہوگیا، جے ڈی سی کے تحت کراچی میں سحری کا انعقاد
ماہ رمضان شروع ہوگیا، جے ڈی سی کے تحت کراچی میں سحری کا انعقاد
ماہ رمضان شروع ہوگیا، جے ڈی سی کے تحت کراچی میں سحری کا انعقاد
ماہ رمضان شروع ہوگیا، جے ڈی سی کے تحت کراچی میں سحری کا انعقاد
ماہ رمضان شروع ہوگیا، جے ڈی سی کے تحت کراچی میں سحری کا انعقاد
ماہ رمضان شروع ہوگیا، جے ڈی سی کے تحت کراچی میں سحری کا انعقاد
ماہ رمضان شروع ہوگیا، جے ڈی سی کے تحت کراچی میں سحری کا انعقاد
ماہ رمضان شروع ہوگیا، جے ڈی سی کے تحت کراچی میں سحری کا انعقاد
ماہ رمضان شروع ہوگیا، جے ڈی سی کے تحت کراچی میں سحری کا انعقاد
ماہ رمضان شروع ہوگیا، جے ڈی سی کے تحت کراچی میں سحری کا انعقاد
اسلام ٹائمز۔ ماہ رمضان شروع ہوگیا ہے، رحمتوں اور برکتوں کے اس ماہ میں ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ کار خیر میں حصہ لے کر برکتوں کے حصول میں اپنا حصہ ڈال سکے۔ کراچی دنیا کے ان بڑے شہروں میں سے ہے جہاں رمضان المبارک میں سب سے زیادہ سحر و افطار کا اہتمام کیا جاتا ہے، چھوٹی بڑی تمام فلاحی تنظیمیں پورے ماہ شہر کی مختلف سڑکوں پر روزہ داروں کیلئے افطاری کا اہتمام کرتی ہیں۔ جی ڈی سی فاؤنڈیشن نے افطار کے ساتھ سحری کا بھی منفرد اہتمام گذشتہ کچھ سالوں سے کراچی میں کرنا شروع کیا ہے۔ نمائش چورنگی پر قائم دستر خوان امام حسن علیہ السلام کے عنوان سے جے ڈی سی کے تحت ہزاروں شہریوں کو بلاتفریق سحری و افطاری کرائی جاتی ہے۔ ساتھ ہی اگر آپ افطاری یا سحری گھر والوں کیلئے لے جانا چاہیں تو اس کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔ یاد رہے کے جے ڈی سی کے دستر خوان پر تمام مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد سحر و افطار کرتے ہیں، اہل سنت، اہل تشیع سب اپنے اپنے وقت پر روزہ رکھتے اور افطار کرتے اور انہیں انتہائی منظم اور بہترین طریقے سے گرما گرم کھانے پیش کئے جاتے ہیں۔.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جے ڈی سی کے تحت کراچی میں سحری کا انعقاد ماہ رمضان شروع ہوگیا افطار کرتے
پڑھیں:
پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام سیمینار
مقررین نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ضلع کرم میں موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالی اور پائیدار امن و استحکام کے لیے اپنی قیمتی تجاویز پیش کیں۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام امن سیمینار کا انعقاد
پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام امن سیمینار کا انعقاد
پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام امن سیمینار کا انعقاد
پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام امن سیمینار کا انعقاد
پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام امن سیمینار کا انعقاد
پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام امن سیمینار کا انعقاد
پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام امن سیمینار کا انعقاد
پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام امن سیمینار کا انعقاد
پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام امن سیمینار کا انعقاد
پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام امن سیمینار کا انعقاد
پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام امن سیمینار کا انعقاد
پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام امن سیمینار کا انعقاد
اسلام ٹائمز۔ مجلس علماء اہلبیت پاراچنار کے زیراہتمام “ضلع کرم میں مستقل اور پائیدار امن و امان کیسے قائم کیا جائے؟” کے عنوان سے ایک سیمینار منعقد ہوا۔ اس بامقصد اور فکری نشست میں ضلع کے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی معزز شخصیات نے شرکت کی، جن میں علماء کرام، اساتذہ، ڈاکٹرز، سماجی کارکنان اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شامل تھے۔ سیمینار کا مقصد علاقے میں جاری امن کی کاوشوں کا جائزہ لینا اور مستقبل میں دیرپا اور مستحکم امن کی بنیاد رکھنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنا تھا۔ مقررین نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ضلع کرم میں موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالی اور پائیدار امن و استحکام کے لیے اپنی قیمتی تجاویز پیش کیں۔ علماء کرام نے مذہبی ہم آہنگی، بھائی چارے اور بین المسالک اتحاد کو امن کی بنیاد قرار دیا، جبکہ اساتذہ اور ماہرین تعلیم نے نوجوان نسل کی فکری رہنمائی اور تعلیمی میدان میں بہتری کو پائیدار امن کے لیے کلیدی عنصر قرار دیا۔