پشاور بس ٹرمینل 3.67 ارب روپے لاگت سے جون تک مکمل ہوگا، علی امین گنڈاپور کو بریفنگ
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیر اعلیٰ علی امین خان گنڈاپور نے پشاور میں زیر تعمیر بس ٹرمینل کا دورہ کیا جہاں ان کے ساتھ صوبائی کابینہ اراکین ارشد ایوب خان، رنگیز احمد اور بیرسٹر محمد علی سیف بھی موجود تھے۔ اسلام ٹائمز۔ صوبائی دارالحکومت میں زیر تعمیر بس ٹرمینل کی تعمیر کے حوالے سے وزیراعلیٰ کو بریفنگ دی گئی کہ 3.
وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ اس جدید طرز کے بس اسٹینڈ میں مسجد، کار پارکنگ، ریسٹ ایریاز، واش رومز سمیت تمام درکار سہولیات دستیاب ہوں گی، بس اسٹینڈ میں سولر سسٹم اور سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہوں گے۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ پشاور بس ٹرمینل اسٹیٹ آف دی آرٹ ٹرمینل ہوگا، نئے ٹرمینل کی تعمیر سے پشاور شہر میں ٹریفک مسائل بھی کافی حد تک ختم ہو جائیں گے۔ انہوں نے حکام کو ہدایت کی کہ منصوبے پر ٹائم لائنز کے مطابق پیش رفت اور اس کی مقررہ مدت میں تکمیل یقینی بنائی جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وزیر اعلی علی امین گیا کہ
پڑھیں:
وزیراعلیٰ نے تعاون کا یقین دلایا، گرین لائن فیز2 پر کام جلد شروع ہوگا، احسن اقبال
کراچی میں گرین لائن منصوبے کے دورے کے موقع پر صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات جام خان شورو کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہاکہ کراچی گرین لائن منصوبے کا فیز 2 ساڑھے 5 ارب روپے کا منصوبہ ہے جو 29 ارب روپے کے فیز ون منصوبے میں اضافہ کرے گا اور اس سے کراچی کے عوام کو بہت سہولت ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ہمیشہ کراچی کو ترجیح دی ہے اور اپنی طرف سے کوئی کمی بیشی نہیں کی، لاہور، ملتان، راولپنڈی سمیت پنجاب بھر میں ماس ٹرانزٹ اور اورنج لائن کے منصوبے صوبائی حکومت نے اپنے فنڈ سے بنائے ہیں، وفاقی حکومت نے اس میں ایک روپیہ نہیں ڈالا لیکن کراچی کو نواز شریف نے 29 ارب کے اس منصوبے کی شکل میں خصوصی تحفہ دیا تھا اور ساڑھے 5 ارب سے فیز 2 مکمل ہوگا۔
احسن اقبال نے کہا کہ اسی طرح کے فور منصوبے میں بھی پہلے طے پایا تھا کہ آدھی رقم صوبائی حکومت دے گی اور آدھی وفاقی حکومت دے گی تاہم اب وفاقی حکومت 100 فیصد رقم دے رہی ہے، وفاقی حکومت کبھی پیچھے نہیں ہٹی۔
انہوں نے کہا کہ کے4منصوبہ کوبھی جلدمکمل کرناوفاقی حکومت کی ترجیح ہے، کے فور کے منصوبے کے لیے بھی فنڈز جاری کریں گے، کے فور پر 140 ارب لگانے کے باجود اس کی تقسیم کا مرحلہ مکمل ہونا ہے، شہر میں پانی کی تقسیم کے لیے لائنیں بچھانے کا کام سندھ حکومت کرے گی۔
احسن اقبال نے واضح کیا کہ پی آئی ڈی سی ایل کالعدم پاک پی ڈبلیو ڈی کا جانشین ادارہ ہے، جو چاروں صوبوں میں وفاقی حکومت کے منصوبوں پر کام کررہا ہے، یہ ادارہ صرف سندھ کے لیے مخصوص نہیں ہے، ہمارے درمیان ایسا کوئی مسئل نہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ کے ایم سی کا مسئلہ صرف کوآرڈینیشن سے متعلق تھا، وزیراعلیٰ نے یقین دہائی کرائی ہے کہ وہ اپنے افسران کا تقرر کریں گے، پی آئی ڈی سی ایل ان افسران کو گرین لائن کی یوٹیلٹی سروسز کی لائنز کے حوالے سے تشفی کرائے گی، امید ہے کہ گرین لائن فیز 2 پر کام جلد دوبارہ شروع ہوجائے گا۔
احسن اقبال نے اکہ کہ وفاقی حکومت کو آئین میں تبدیلی کے لیے دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہوتی ہے، آئینی ترامیم کے لیے سیاسی جماعتیں مل کر بیٹھتی ہیں، اب آئینی ترامیم سے پہلے اس کے خد و خال پر بات کرنا مناسب نہیں ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ ہم سکھر تا حیدر آباد موٹر وے کو اپنے دور میں مکمل کریں گے، یہ ترجیحی منصوبہ ہے ، کوئٹہ چمن تا کراچی شاہراہ کو بھی ایکپریس وے میں تبدیل کر رہے ہیں۔