عرب ممالک 5سال میں غزہ کی مکمل تعمیر نو کی صلاحیت رکھتے ہیں، مصری وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
CAIRO:
مصر کے وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی نے کہا ہے کہ عرب ممالک 5سال میں غزہ کی تعمیر نو کا کام مکمل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
العربیہ نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مصری وزیرخارجہ بدر عبدالعاطی نے کہا کہ قاہرہ سربراہی اجلاس میں ایک عملی متبادل حل پیش کیا گیا، جس کے لیے امریکا نے درخواست کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین سے متعلق اجلاس میں جس چیز پر اتفاق رائے ہوا ہے وہ غزہ میں الم ناک صورت حال کا علاج ہے۔
غزہ کی تعمیر سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ تعمیر نو کے منصوبے کو تفصیلی شکل میں بیان کرنے کے لیے کئی دار الحکومتوں کا دورہ کیا جائے گا، غزہ کی تعمیر نو پر عمل درآمد کے لیے مستقل جنگ بندی ضروری ہے۔
مصری وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ فلسطینی ریاست کا قیام تشدد کا عدم تسلسل یقینی بنانے کے لیے واحد ضمانت ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی یہ واضح کر چکے ہیں کہ وہ تشدد کے خلاف ہیں اور امن چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ نے متبادل حل چاہا اور عرب قیادت نے غزہ کی تعمیر نو کا مصری منصوبہ منظور کر لیا تا کہ وہ عرب منصوبہ بن جائے۔
مصری وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا کہ یورپی کونسل کے سربراہ نے غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے کو سراہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: غزہ کی تعمیر نو نے کہا کے لیے
پڑھیں:
اسرائیلی جارحیت سے صرف خون ریزی میں اضافہ ہو رہا ہے، برطانیہ
سوشل میڈیا ایکس پر اپنے پیغام میں برطانوی وزیر خارجہ نے لکھا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی فوج کے نئے حملے مکمل طور پر غیر ذمہ دارانہ اور خوفناک ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ برطانوی وزیر خارجہ نے غزہ پر اسرائیل کے نئے حملوں کے ردعمل میں کہا ہے کہ یہ کارروائیاں غیر ذمہ دارانہ اور خوفناک ہیں اور اس سے صرف بے گناہ شہریوں کی ہلاکت ہوگی۔ برطانوی وزیر خارجہ یوویٹ کوپر نے غزہ پر اسرائیل کے نئے حملوں کو مکمل طور پر غیر ذمہ دارانہ اور خوفناک قرار دیا ہے۔ سوشل میڈیا ایکس پر اپنے پیغام میں برطانوی وزیر خارجہ نے لکھا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی فوج کے نئے حملے مکمل طور پر غیر ذمہ دارانہ اور خوفناک ہیں۔ انہوں نے سوشل نیٹ ورک X (سابقہ ٹویٹر) پر لکھا کہ یہ عمل صرف مزید خونریزی، بے گناہ شہریوں کی ہلاکت، اور باقی یرغمالیوں (اسرائیلی قیدیوں) کو خطرے میں ڈالے گا۔ کوپر نے فوری جنگ بندی، تمام اسرائیلی قیدیوں کی رہائی، انسانی امداد کی غیر مشروط ترسیل، اور پائیدار امن کے راستے کی تشکیل کی ضرورت کا اعادہ کیا۔