پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی اداکارہ منال خان نے شکوہ کیا ہے کہ ان کی بہن ایمن خان کو کبھی نفرت نہیں ملتی، مجھے ملتی ہے۔

شوبز انڈسٹری کی معروف جڑواں بہنیں ایمن خان اور منال خان بچپن سے ہی اسکرین کا حصہ رہی ہیں، وہ چائلڈ اسٹار کے طور پر اپنے کیریئر کا آغاز کرنے کے بعد کامیاب اداکارائیں، بزنس ویمن، بیویاں اور مائیں بن چکی ہیں، دونوں نے اپنے طویل سفر میں اپنی الگ شناخت بنائی ہے۔

حال ہی میں وہ ایک پروگرام میں بطور مہمان شامل ہوئیں جہاں انہوں نے اپنی زندگی کے بارے میں کھل کر بات کی۔

منال خان نے دورانِ گفتگو سوشل میڈیا پر ایمن خان کی مقبولیت پر بات کی۔

انہوں نے کہا کہ ایمن کو ہمیشہ انٹرنیٹ پر محبت اور پزیرائی ملی، خاص طور پر کم عمری میں شادی کرنے اور ماں بننے پر۔

ان کا کہنا ہے کہ ایمن نے جب شادی کی اور پھر بچی کی پیدائش ہوئی، تب بھی اسے سوشل میڈیا پر بے حد محبت ملی لیکن میرے ساتھ ایسا نہیں ہوا، مجھے کیریئر کو ترجیح دینے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا، پھر میرے کرداروں کو بھی مسلسل نشانہ بنایا گیا، مجھے تو لگتا ہے کہ ایمن خان کو کبھی نفرت نہیں ملتی، ہمیشہ پیار ہی ملتا ہے۔

ایمن خان نے اپنی فیملی کے ساتھ خوش گوار تعلق کے بارے میں گفتگو بھی کی اور بتایا کہ میں اپنے شوہر منیب بٹ، اپنی بیٹیوں امل اور میرال کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرنے سے نہیں گھبراتی۔

انہوں نے کہا کہ مجھے کبھی اپنی فیملی کو چھپانے کی ضرورت محسوس نہیں ہوئی کیونکہ لوگوں نے ہمیشہ ہمیں پیار دیا، امل اور میرال کو بھی بہت محبت ملی اور مجھے اور منیب کو بھی ایک جوڑے کے طور پر ہمیشہ مثبت ردِ عمل ملا ہے، یہی وجہ ہے کہ میں اپنی فیملی کے لمحات شیئر کرنے میں بالکل بھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتی۔

یہ انکشاف سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا اور اس پر مداحوں نے منال خان کی ایمانداری کو سراہا ہے۔

کچھ لوگوں نے ان کی بات سے اتفاق کیا، جبکہ کچھ کا ماننا تھا کہ تنقید ہر اداکار کو برداشت کرنی پڑتی ہے۔

دوسری جانب ایمن خان کے مداحوں نے ان کی سادگی اور مثبت رویے کی تعریف بھی کی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر منال خان ایمن خان

پڑھیں:

جبر و فسطائیت کا عالم یہ ہے کہ مجھے وضو کے لیے جو پانی دیا جاتا ہے وہ تک گندہ ہوتا ہے

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جولائی2025ء) عمران خان نے انکشاف کیا ہے کہ جبر و فسطائیت کا عالم یہ ہے کہ مجھے وضو کے لیے جو پانی دیا جاتا ہے وہ تک گندہ ہوتا ہے، وضو کیلئے دیے گئے پانی میں مٹی ملی ہوتی ہے، جس سے کوئی انسان وضو نہیں کر سکتا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان کا اڈیالہ جیل سے اہم پیغام سامنے آیا ہے۔ اپنے تفصیلی پیغام میں سابق وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ "پاکستان کی تاریخ میں کسی سیاسی شخصیت کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیا گیا جیسا میرے ساتھ کیا جا رہا ہے۔

نواز شریف نے اربوں کی کرپشن کی مگر اسے ہر سہولت کے ساتھ جیل میں رکھا گیا۔کسی سیاسی رہنما کی بے گناہ غیر سیاسی اہلیہ کو کبھی ایسے جیل میں نہیں ڈالا گیا جیسے بشرٰی بیگم کے ساتھ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

میں صرف اور صرف اپنی قوم اور آئین کی بالادستی کے لیے ملکی تاریخ کی مشکل ترین جیل کاٹ رہا ہوں۔ جبر و فسطائیت کا عالم یہ ہے کہ مجھے وضو کے لیے جو پانی دیا جاتا ہے وہ تک گندہ ہوتا ہے اور اس میں مٹی ملی ہوتی ہے، جس سے کوئی انسان وضو نہیں کر سکتا۔

میری کتابیں جو اہل خانہ کی جانب سے جیل حکام تک پہنچائی جاتی ہیں وہ بھی کئی ماہ سے نہیں دی گئیں، ٹی وی اور اخبار بھی بند ہے۔ بار بار پرانی کتب کا مطالعہ کر کے میں وقت گزارتا رہا ہوں مگر اب وہ سب ختم ہو چکی ہیں۔ میرے تمام بنیادی انسانی حقوق پامال ہیں۔ قانون اور جیل مینول کے مطابق ایک عام قیدی والی سہولیات بھی مجھے میسر نہیں ہیں۔ بار بار درخواست کے باوجود میری میرے بچوں سے بات نہیں کروائی جا رہی۔

میری سیاسی ملاقاتوں پر بھی پابندی اور ہے صرف "اپنی مرضی" کے بندوں سے ملوا دیتے ہیں اور دیگر ملاقاتیں بند ہیں۔ میں واضح پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اس وقت پارٹی کا ہر فرد اپنے تمام اختلافات فوری طور پر بھلا کر صرف اور صرف پانچ اگست کی تحریک پر توجہ مرکوز رکھے۔ مجھے فلحال اس تحریک کا کوئی مومینٹم نظر نہیں آ رہا۔ میں 78 سالہ نظام کے خلاف جنگ لڑ رہا ہوں، جس میں میری کامیابی یہی ہے کہ عوام تمام تر ظلم کے باوجود میرے ساتھ کھڑی ہے۔

8 فروری کو عوام نے بغیر نشان کے جس طرح تحریک انصاف پر اعتماد کر کے آپ لوگوں کو ووٹ دئیے اس کے بعد سب کا فرض بنتا ہے کہ عوام کی آواز بنیں۔ اگر اس وقت تحریک انصاف کے ارکان آپسی اختلافات میں پڑ کر وقت ضائع کریں گے تو یہ انتہائی افسوسناک اور قابل سرزنش عمل ہے۔ پارٹی میں جس نے بھی گروہ بندی کی اسے میں پارٹی سے نکال دوں گا۔ میں اپنی نسلوں کے مستقبل کی جنگ لڑ رہا ہوں اور اس کے لیے قربانیاں دے رہا ہوں ایسے میں پارٹی میں اختلافات پیدا کرنا میرے مقصد اور ویژن کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔

فارم 47 کی حکومت نے چھبیسویں ترمیم کے ذریعے عدلیہ کے ہاتھ پاؤں باندھ کر اسے مفلوج کر دیا ہے۔ چھبیسویں ترمیم والی عدالتوں سے ٹاوٹ ججوں کے ذریعے جیسے سیاہ فیصلے آ رہے ہیں وہ آپ سب کے سامنے ہیں۔ ہمیں عدلیہ کو آزاد کروانے کے لیے اپنی بھر پور جدوجہد کرنی ہو گی کیونکہ عدلیہ کی آزادی کے بغیر کسی ملک و قوم کی بقاء ممکن ہی نہیں ہے۔"

متعلقہ مضامین

  • حکومت کو پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک کا کوئی خوف نہیں، سینیٹر عرفان صدیقی
  • سیاسی اختلافات کو نفرت میں تبدیل نہیں کرنا چاہیے)حافظ نعیم (
  • عائزہ خان کے نیدرلینڈز میں سیر سپاٹے، دلکش تصاویر وائرل
  • علم ہی نہیں تھا کہ شاہ رخ خان کے ساتھ پرفارم کرنا ہے، ہمایوں سعید نے یادگار واقعہ سنا دیا
  • جب تک بانی پی ٹی آئی کو رہائی نہیں ملتی ہم کھڑے رہیں گے، علیمہ خان
  • کونسے اہم کردار اب ’ساس بھی کبھی بہو تھی‘ ڈرامے میں نظر نہیں آئیں گے؟
  • سیاسی رہنما  غلام مرتضیٰ کاظم نے 50سال کی عمر میں میٹرک کا امتحان پاس کرلیا
  • سیاسی اختلافات کو نفرت میں تبدیل نہیں کرنا چاہئے،حافظ نعیم الرحمان 
  • مجھے فی الحال تحریک کا کوئی مومینٹم نظر نہیں آ رہا
  • جبر و فسطائیت کا عالم یہ ہے کہ مجھے وضو کے لیے جو پانی دیا جاتا ہے وہ تک گندہ ہوتا ہے