لیبیا کشتی حادثے میں ملوث ریڈ بک کا انتہائی مطلوب انسانی اسمگلر گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
لیبیا کشتی حادثے میں ملوث ریڈ بک کے انتہائی مطلوب انسانی اسمگلر گرفتارکر لیا گیا۔
ترجمان ایف آئی اے گوجرانوالہ کے مطابق لیبیا کشتی حادثے میں ملوث ریڈ بک کے انتہائی مطلوب انسانی اسمگلر کو گجرات سےگرفتارکیا گیا۔ ملزم کی شناخت محمد عثمان خان کے نام سے ہوئی۔ملزم سادہ لوح شہریوں کو سمندر کے راستے یورپ بھجوانے میں ملوث پایا گیا۔
ترجمان کے مطابق ملزم نے شہری کو اٹلی بھجوانے کی غرض سے 24 لاکھ روپے بٹورے۔ ملزم نے شہری کو کشتی کے ذریعے لیبیا سے یورپ بھجوایا۔ یورپ سفر کے دوران مسافر کشتی کو حادثہ پیش آ گیا تاہم متاثرہ شہری کو ریسکیو کر لیا گیا۔ملزم کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں ملوث
پڑھیں:
پاکستان کے جعلی پاسپورٹ پر بیرون ملک جانیوالے ایرانی اور افغان شہری گرفتار
ابتدائی رپورٹ کے مطابق ایرانی شہریوں خالد بلوچ اور محمد عارف پاکستانی پاسپورٹس پر قطر روانہ ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ دونوں کے پاسپورٹس پر ورک ویزے بھی موجود تھے، تاہم تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ دونوں افراد نے جعلی دستاویزات کے ذریعے یہ پاسپورٹ حاصل کیے۔ اسلام ٹائمز۔ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) امیگریشن نے کراچی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کامیاب کارروائیاں کرتے ہوئے تین غیر ملکی شہریوں کو مشکوک سفری دستاویزات اور جعلی پاکستانی پاسپورٹس پر سفر کرنے کی کوشش کے دوران گرفتار کرلیا۔ ایف آئی اے کی جاری کردہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق ایرانی شہریوں خالد بلوچ اور محمد عارف پاکستانی پاسپورٹس پر قطر روانہ ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ دونوں کے پاسپورٹس پر ورک ویزے بھی موجود تھے، تاہم تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ دونوں افراد نے جعلی دستاویزات کے ذریعے یہ پاسپورٹ حاصل کیے۔ ملزمان نے مبینہ طور پر ایک ایجنٹ کو ایک لاکھ دس ہزار روپے کی ادائیگی کے بدلے یہ پاسپورٹس حاصل کیے تھے۔
ایک اور کارروائی میں ایف آئی اے نے افغان شہری کو بھی حراست میں لیا، جو جعلی پاکستانی پاسپورٹ کے ذریعے سعودی عرب جانے کی کوشش کر رہا تھا۔ گرفتار مسافر، امین، غیر قانونی طور پر چمن بارڈر عبور کرکے پاکستان میں داخل ہوا اور بعد ازاں کوئٹہ پہنچ کر مبینہ ایجنٹ سے جعلی پاسپورٹ حاصل کیا۔ ایف آئی اے حکام کے مطابق تینوں ملزمان کو ابتدائی تفتیش کے بعد اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کے حوالے کر دیا گیا ہے، جہاں ان سے مزید پوچھ گچھ جاری ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس نیٹ ورک میں ملوث ایجنٹس کی تلاش بھی شروع کر دی گئی ہے۔