پاک افغان سرحد کے قریب سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 4 اہم دہشتگرد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
بلوچستان میں پاک افغان سرحد کے قریب سیکیورٹی فورسز نے کامیاب آپریشن کر کے 4 اہم دہشت گرد گرفتار کر لیے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق گزشتہ روز توبہ کاکڑی میں آپریشن کے دوران گرفتار دہشت گردوں نے بڑی دہشت گرد کارروائی کی منصوبہ بندی کا اعتراف کیا ہے۔
گرفتار دہشت گرد نے اعترافی ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ میرا نام اسام الدین ہے، والد کا نام گلشاد ہے، میں افغانستان سے آیا ہوں، ہمارا نظریہ ہماری ٹریننگ ہے۔
بنوں کنٹونمنٹ پر حملہ آور تمام 16 دہشتگرد ہلاک، تصاویر اور ویڈیو جاریسیکیورٹی فورسز نے بنوں کنٹونمنٹ پر حملہ آور تمام 16 دہشتگرد ہلاک کردیے۔
دہشت گرد اسام الدین کا کہنا ہے کہ میرے پاس 2 بندوقیں، 2 کلاشنکوفیں، ایک گرینیڈ اور دیگر اسلحہ تھا، ہم افغانستان سے 3 دن پہلے پاکستان میں داخل ہوئے تھے۔
گرفتار دہشت گرد نے بتایا کہ ہم سرحدی باڑ کے راستے رات میں چوری سے پاکستان میں داخل ہوئے، ہمیں آگے پشین جانا تھا۔
ذرائع کے مطابق گرفتار دہشت گردوں سے کلاشنکوفیں، دستی بم اور آتشیں اسلحہ برآمد کیا گیا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار دہشت گردوں کو مزید تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے، پہلے بھی کئی افغان دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں جہنم واصل ہو چکے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: گرفتار دہشت گرد سیکیورٹی فورسز
پڑھیں:
گوادر میں بہادری کی مثال، شہید سپاہی محمد خماری بلوچ کو قوم کا سلام
گوادر میں 10 مئی کی رات کو دہشت گردوں سے مقابلہ کرتے ہوے 8 گولیاں لگنے کے باوجود دہشت گردوں کو آخری مقام تک پہنچایا اور علاقے کو بڑے سانحے سے بچا لیا، لیکن خود زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے 11 مئی 2025ء کو جام شہادت نوش کر گئے۔ انہوں نے دشمنوں کو نہ صرف ناکام بنایا بلکہ ایک دہشت گرد کو واصلِ جہنم بھی کیا۔ اسلام ٹائمز۔ گوادر میں پولیس کانسٹیبل نے فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں کے حملے کے خلاف جس جرات و بہادری کا مظاہرہ کیا، اسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، سپاہی محمد عرف خماری بلوچ نے جان پر کھیل کر دشمنوں کو نہ صرف ناکام بنایا بلکہ ایک دہشت گرد کو واصلِ جہنم بھی کیا۔ 10 مئی کی رات بارہ بجے کے قریب گوادر کے علاقے بلال مسجد کے نزدیک رہائشی کوارٹرز پر 2 دہشت گردوں نے دستی بم سے حملہ کیا، پولیس کے ایگل سکواڈ میں تعینات سپاہی محمد عرف خماری قریبی علاقے میں ڈیوٹی پر مامور تھے، وہ دھماکے کی آواز سن کر فوراً موقع پر پہنچے۔
اس موقع پر محمد خماری نے نہ صرف دشمن کا مقابلہ کیا بلکہ 8 گولیاں لگنے کے باوجود دہشت گردوں کو آخری مقام تک پہنچایا اور علاقے کو بڑے سانحے سے بچا لیا، لیکن خود زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے 11 مئی 2025ء کو جام شہادت نوش کر گئے۔ سپاہی محمد خماری 3 فروری 2001 کو گوادر کے سہرابی وارڈ میں پیدا ہوئے، دارالعلوم ہائرسیکنڈری سکول سے تعلیم حاصل کی، 27 جنوری 2024 کو گوادر پولیس میں شمولیت اختیار کی، سات ماہ کی ٹریننگ قلات، کوئٹہ میں مکمل کی اور گوادر تھانے میں تعینات ہوئے۔ سپاہی محمد خماری کو پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ سپردِ خاک کیا گیا۔