رمضان آتے ہی ایل پی جی مافیا بے قابو، مقررہ نرخ کے بجائے من مانی قیمت کی وصولی WhatsAppFacebookTwitter 0 6 March, 2025 سب نیوز

لاہور (سب نیوز )رمضان المبارک کے شروع ہوتے ہی کھانے پینے کی اشیا کے ساتھ ساتھ ایل پی جی کی قیمتیں آسمانوں کو چھونے لگیں، مقررہ قیمتوں کی جگہ من مانی قیمتیں وصول کی جارہی ہیں۔ عوام کو لوٹنے کے لیے دیگر مافیا کی طرح ایل پی جی مافیا بھی میدان میں آگیا، اوگرا کی جانب سے مقرر کردہ قیمت کے برخلاف لاہور سمیت ملک بھر میں ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیاں اور ایل پی جی ڈسٹری بیوٹر اپنی مرضی کی قیمت وصول کرنے لگے جس کے سبب عوام رمضان المبارک کے مبارک ایام میں بھی لٹنے پر مجبور ہیں۔

اطلاعات کے مطابق 248 روپے فی کلو گرام ایل پی جی 260 روپے سے لے کر 290 روپے تک میں دھڑلے کے ساتھ فروخت کی جارہی ہے اور انہیں پکڑ نے والا کوئی نہیں، صوبائی حکومت نے انہیں لوٹ مار کی کھلی چھٹی دے دی۔ایل پی جی مافیا نے پانچ روز کے اندر ڈھائی ارب روپے سے زائد کما لیے ہیں مگر اوگرا سمیت ضلعی اور صوبائی حکومتیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں اور ہر دکاندار کا اپنا ہی ریٹ ہے۔

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی اوگرا نے ایل پی جی کی قیمت یکم مارچ سے چھ روپے کلو کم کر کے 248 روپے فی کلو گرام مقرر کی مگر لاہور کے مختلف ایریاز میں کہیں بھی ایل پی جی سرکاری قیمت پر دستیاب نہیں۔ کوئی بیس روپے زائد تو کوئی 30 روپے تو کوئی 50 سے 60 روپے فی کلو زیادہ وصول کر رہا ہے۔

ایکسپریس نیوز کو ملنے والے اعدادوشمار کے مطابق ایل پی جی کی کھپت 6 لاکھ ٹن روزانہ ہے یعنی کہ 60 لاکھ کلوگرام روزانہ فروخت ہوتی ہے اگر ایوریج 20 سے 30 روپے بھی لگائیں تو پانچ روز کے اندر ڈیڑھ سے دو ارب روپے زائد ایل پی جی مافیا نے کما لییہیں۔

ایل بی جی ڈسٹری بیوٹرز کا کہنا ہے کہ ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیاں انہیں سرکاری ریٹ پر ایل پی جی نہیں دے رہی ہیں یہ کیسے ممکن ہے کہ 255 روپے یا 260 روپے میں ایل پی جی خرید کر 248 روپے میں فروخت کریں، اوگرا صرف قیمت کا تعین کر دیتی ہے مگر ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں کو چیک نہیں کرتی کیا وہ اپنی مقررہ کردہ قیمت پر ڈسٹریبیوٹر کو ایل پی جی فراہم کر رہے ہیں؟ اور سارا نزلہ دکان داروں پر گرادیا جاتا ہے۔ ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز نے کہا کہ پولیس اور ضلع انتظامیہ آکر دکانداروں کو پکڑتی ہے جبکہ ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیاں جو مہنگی ایل پی جی فروخت کر کے اربوں روپے کما چکی ہیں ان کے اوپر کوئی ہاتھ نہیں ڈالتا۔

ایل پی جی ڈسٹری بیوٹر ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکر کا کہنا تھا کہ کچھ دکاندار بھی سہولت کاری کرتے ہیں کہ رسیدیں نہیں لیتے، رسیدیں لیں تو ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں کے خلاف کارروائی ہوسکے لیکن اگر اوگرا اور حکومت مل کر ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں کے خلاف کارروائی کرے جو رمضان میں بھی بلیک مارکیٹنگ کر رہی ہیں تو عوام کو سستی ایل پی جی میسر آسکے گی۔

انہوں ںے کہا کہ پولیس اور ضلع انتظامیہ کا سارا زور چھوٹے دکانداروں پر چلتا ہے ان کو بند کر دیا جاتا ہے ہزاروں روپے کے جرمانے کر دیے جاتے ہیں مگر آج تک ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں کو کوئی بھی جرمانہ نہیں کیا گیا یہی ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیاں نہ صرف ایل پی جی میں ملاوٹ میں ملوث پائی گئی ہیں بلکہ ایل پی جی کی بلیک میں فروخت کا بھی سارا سہراہ ان کے سر ہے۔

شہری کاشف اور اسلم نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گیس پہلے ہی بہت مہنگی ہے رہی سہی کسر ایل پی جی نے پوری کردی، سبزی پھل اور دال چاول تو پہلے ہی عوام کی دسترس میں نہیں ہیں، ہر دکاندار کا اپنا ریٹ ہے اسی طرح ایل پی جی کا بھی ہر دکاندار کا اپنا ریٹ ہے، گلبرگ اور گارڈن ٹان میں 260 روپے کینٹ اور والٹن مین 280روپے جبکہ لاہور کے اس پاس کے علاقوں میں تین سو روپے فی کلو گرام سے فروخت ہو رہی ہے یہی حال لاہور سمیت پنجاب بھر بلکے پورے پاکستان میں کا ہے کسی بھی شہر دیہات مین اوگرا کی مقررہ کردہ قیمیت پر ایل پی جی دستیاب نہیں۔

اس سلسلے میں اوگرا حکام سے رابطہ کیا گیا تو جواب ملا کہ یہ کام صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کا ہے ہمارے پاس جس کمپنی کے خلاف شکایت آتی ہے اس پر فوری ایکشن لیا جاتا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

ٹماٹر کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں 

اسلام آباد (وقائع نگار) ملک بھر میں ٹماٹر کی قیمتوں میں ایک بار پھر ہوشربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس نے شہریوں کو شدید پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔ مختلف شہروں میں ٹماٹر کی فی کلو قیمت 120 روپے سے بڑھ کر 180 روپے تک جا پہنچی ہے۔

مارکیٹ ذرائع کے مطابق ایرانی ٹماٹر کی قیمت میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ 9 کلو وزن کے نارمل کوالٹی ٹماٹر کی قیمت 600 سے 750 روپے، درمیانی کوالٹی کی 800 سے 950 روپے، جبکہ سپیشل کوالٹی کی 1000 سے 1250 روپے تک جا پہنچی ہے۔

اسی طرح سندھ کے ٹماٹر (10 کلو وزن) 900 سے 1400 روپے میں فروخت ہو رہے ہیں، جبکہ سوات اور دیر کے ٹماٹر (14 سے 16 کلو وزن) کی نارمل کوالٹی 1500 سے 2000 روپے اور سپیشل کوالٹی 2000 سے 2800 روپے تک دستیاب ہے۔

مارکیٹ میں 5 کلو وزن والے ٹماٹر کے نرخ بھی کم نہیں رہے۔ نارمل کوالٹی 600 سے 700 روپے، سپیشل کوالٹی 750 سے 850 روپے جبکہ بعض جگہوں پر 900 روپے تک فروخت ہو رہے ہیں۔

تاجروں کا کہنا ہے کہ ملک میں مقامی فصل کم اور درآمدی ٹماٹر پر انحصار بڑھنے سے قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ٹماٹر کی درآمد اور ترسیل کے نظام کو بہتر بناتے ہوئے قیمتوں کو کنٹرول میں لانے کے لیے فوری اقدامات کرے۔

متعلقہ مضامین

  • سونے کی قیمت میں پھر کئی سو روپے کا اضافہ
  • سرکاری سکیم کے تحت حج واجبات کی آخری قسط کی وصولی شروع
  • سرکاری نرخوں پر چینی کی عدم دستیابی، کئی شہروں میں 220 روپے کلو تک جا پہنچی
  • مختلف شہروں میں چینی کی قیمت 210 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
  • چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی، مختلف شہروں میں فی کلو قیمت 210 روپےتک جا پہنچی
  • ملک میں چینی کی قیمت 210 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
  • ٹماٹر کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں 
  • پٹرول 2.43، ڈیزل 3.02، مٹی کا تیل 3.43 روپے لٹر مہنگا
  • کندھکوٹ،ڈینگی و ملیریا پر قابو پانے کیلیے ٹیموں کی تشکیل
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ