پاکستان اور افغانستان کے شہریوں کا آئندہ ہفتے سے امریکا میں داخلہ بند ہونے کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے نئی سفری پابندیوں کے باعث پاکستان اور افغانستان کے باشندوں کا آئندہ ہفتے سے امریکا میں داخلہ بند ہوسکتا ہے۔
برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی انتظامیہ مختلف ملکوں میں سیکیورٹی اور جانچ پڑتال کے نظام کا جائزہ لے رہی ہے، اس نظرِ ثانی کے نتیجے میں مختلف ملکوں سے آنے والوں کا امریکا میں داخلہ بند ہوسکتا ہے۔
امریکی صدر کی طرف سے 20 جنوری کو ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا گیا تھا جس میں امریکی سلامتی کو خطرات کی نشاندہی کے لیے امریکا آنے والوں کی سخت جانچ پڑتال کو ضروری قرار دیا گیا۔
ٹرمپ نے کابینہ اراکین کو ہدایت کی تھی کہ کمزور اور ناقص جانچ پڑتال والے ممالک کی فہرست فراہم کی جائے جن پر جزوی یا مکمل پابندی کا اطلاق کیا جانا چاہیے۔
خبر ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ افغانستان اور پاکستان پر مکمل سفری پابندی کی تجویز دی جاسکتی ہے، نئی پابندیوں سے وہ ہزاروں افغان بھی متاثر ہوسکتے ہیں جنہیں امریکا میں بسانے کے لیے کلیئرنس مل چکی ہے۔
طالبان کے انتقام کے ڈر سے امریکی فوج کے ساتھ کام کرنے والے افغان باشندوں کو پناہ گزین یا خصوصی ویزے پر امریکا میں بسانے کا فیصلہ ہوا تھا۔
دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستانیوں اور افغانوں پر امریکا کی سفری پابندیوں پر معلومات نہیں ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: امریکا میں
پڑھیں:
پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی معاہدہ، دستخط بھی ہوگئے
اسلام آباد:پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی معاہدہ(پی ٹی اے) طے پا گیا ہے، دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں۔
اسلام آباد میں معاہدے پر دستخط کی تقریب منعقد ہوئی، جہاں پاکستان کے سیکریٹری تجارت جواد پال اور افغانستان کی جانب سے افغان ڈپٹی وزیر تجارت ملا احمد اللہ زاہد نے معاہدے پر دستخط کیے۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت دونوں ممالک ایک دوسرے کی درآمدی اشیا پر ٹیرف میں نمایاں کمی کریں گے اور معاہدے کے تحت دونوں ممالک نے ٹیرف کی شرح 60 فیصد سے کم کر کے 27 فیصد تک لانے پر اتفاق کیا ہے۔
دونوں ممالک کا یہ اقدام دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے اور خطے میں اقتصادی تعاون بڑھانے کے لیے کیا گیا ہے۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان طے پانے والا تجارتی معاہدہ یکم اگست 2025 سے نافذ العمل ہوگا اور ابتدائی طور پر ایک سال کے لیے مؤثر رہے گا۔
معاہدے کے تحت پاکستان افغانستان سے درآمد کیے جانے والے انگور، انار، سیب اور ٹماٹر پر ڈیوٹی کم کرے گا جبکہ افغانستان پاکستان سے آنے والے آم، کینو، کیلے اور آلو پر ٹیرف میں کمی کرے گا۔