لندن میں بھارتی وزیر خارجہ کے خلاف احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
کراچی (نیوز ڈیسک) بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کو لندن میں قیام کے دوران احتجاج کا سامنا ہے۔
خالصتان کے حامی سکھوں کی ایک بڑی تعداد نے اس وقت احتجاجی مظاہرہ کیا جب ایس جے شنکر لندن کے چتھم ہاؤس تھنک ٹینک میں ایک تقریب میں شرکت کے بعد کار میں جا رہے تھے۔
مظاہرین نے خالصتان کے حق میں اور بی جے پی کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے۔ اس دوران بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر پر حملہ کرنے کی کوشش کی گئی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق علیحدگی پسند سکھ مظاہرین کے ایک گروپ کی جانب سے بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر پر حملہ کرنے کی کوشش کی گئی۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ گروپ میں سے ایک شخص جے شنکر کی گاڑی کی جانب بھاگا اور پھر پولیس افسران کے سامنے بھارتی پرچم پھاڑ دیا جس کے بعد مذکورہ شخص کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بھارتی وزیر خارجہ
پڑھیں:
وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار کی ترک ہم منصب حقان فیدان سے ملاقات
دونوں رہنماؤں نے اس امر پر زور دیا کہ غزہ امن معاہدے پر مکمل عمل درآمد ناگزیر ہے۔نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحٰق ڈار نے استنبول میں غزہ کی صورتحال پر منعقدہ عرب و اسلامی وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے موقع پر ترکیہ کے وزیرِ خارجہ حقان فیدان سے ملاقات کی۔
اسحٰق ڈار نے ترکیہ کی جانب سے غزہ پر وزارتی اجلاس کے بروقت انعقاد کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اس اجلاس نے فلسطینی عوام کی حمایت میں مشترکہ عزم اور متفقہ آواز کو ایک بار پھر مضبوط انداز میں اجاگر کیا ہے اور تنازع کے حل کے لیے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اتفاقِ رائے کی تجدید کی ہے۔
دونوں رہنماؤں نے اس امر پر زور دیا کہ غزہ امن معاہدے پر مکمل عمل درآمد ناگزیر ہے، خصوصاً جنگ بندی کے احترام، مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے اسرائیلی افواج کے فوری انخلا، فلسطینی عوام تک انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی، اور غزہ کی تعمیرِ نو کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔
نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ نے پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات کی مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا، جو اب ایک کثیرالجہتی شراکت داری میں تبدیل ہو چکے ہیں۔
دونوں وزرائے خارجہ نے باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی اہمیت کے امور پر بھی تبادلۂ خیال کیا۔
دونوں رہنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان قدیم برادرانہ تعاون کو مزید گہرا اور متنوع بنایا جائے گا تاکہ دونوں ممالک کے تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جا سکے۔