کراچی میں افطاری کے لیے سب سے مزیدار بوفے کہاں لگا ہوا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
کراچی میں رمضان مبارک کے دوران مختلف ریسٹورینٹس صارفین کو اپنی طرف راغب کرنے کے لیے طرح طرح کی افطار اور سحری بوفے آفرز دے رہے ہیں۔ اس تحریر میں ہم بتانے کی کوشش کریں گے کہ کراچی کے کون سی چند مشہور رمضان بوفے آفرز ہیں۔
افطار کے وقت شہریوں کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ کھلی فضا میں افطار کریں۔ ویسے بھی کراچی کا ہوا دار موسم ان دنوں کھلی فضا سے محظوظ ہونے کا پورا موقع بھی فراہم کرتا ہے، ایسے میں اہل کراچی کے ذہن میں سب سے پہلا خیال ہائی وے کا آتا ہے، جہاں کھلے اور کشادہ ریسٹورینٹس کی بھر مار ہے۔ انہی میں سے ایک مندی ہاؤس ہے جس نے رمضان آفرز میں قیمتوں میں خصوصی رعایت دے رکھی ہے۔ ہائی وے پر ہی موجود کراچی کا مشہور شاہین شنواری ریسٹورینٹ بھی ہے جس نے 50 ڈشوں پر مشتمل بوفے کی آفر لگائی ہے جس کو حاصل کرنے کے لیے بڑوں کے لیے فی کس 1700 روپے جبکہ فی بچہ 1450 روپے ادا کرنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیےکراچی میں فلسطین کے لذیذ پکوان کی دھوم، فلسطینی خاندان نے دل جیت لیے
اگر بات کریں شارع فیصل پر موجود مشہور ’لال قلعہ‘ کی تو یہاں بھی 50 سے زائد دیسی ولائتی، چائینز اور سی فوڈز پر مشتمل رمضان بوفے لگایا ہے جس کی قیمت ایک فرد کے لیے 3590 روپے جبکہ ایک بچے کے لیے 1890 روپے ہے۔
’کوکونٹ گروو‘ نے بھی افطار کے لیے رمضان بوفے لگایا ہوا ہے جس میں ان گنت کھانے موجود ہیں۔ یہاں بچہ ہو یا بڑا ، ہر کوئی 2799 روپے ادا کرکے ان کھانوں سے مزہ لے سکتا ہے۔ ساتھ ہی کوکونٹ گروو نے سحری کے لیے بھی آفر لگائی ہے جو 1999 روپے میں ہے تاہم سحری میں کھانوں کی تعداد صرف 20 ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیےکراچی کی کھجور مارکیٹ میں کون سی اقسام دستیاب ہیں، ٹرینڈز اور چیلنجز کیا ہیں؟
’مزاج‘ کی بات کی جائے تو انہوں نے بھی 50 سے زائد کھانوں کا افطار بوفے لگایا ہوا ہے جس میں خاص بات یہ ہے کہ 4 سال سے کم بچہ سے کوئی قیمت وصول نہیں کی جائے گی جبکہ 4 سال سے بڑے بچے 1950 روپے جبکہ بڑے فی کس 2950 روپے میں ان کھانوں کا مزہ لے سکتے ہیں۔
اگر بات کی جائے ’سالٹ اینڈ پیپر‘ کی تو وہاں بھی بے شمار کھانوں پر مشتمل رمضان بوفے آفر لگا ہوتا ہے جہاں بڑے 1599 روپے جبکہ چھوٹے 999 روپے میں ان کھانوں کا مزہ لے سکتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
کراچی : معافی مانگنے پر پہلے ای چالان پر چھوٹ، 14دن میں ادائیگی پر جرمانہ آدھا کرنے کا فیصلہ
کراچی کے شہریوں کیلیے معافی مانگنے پر پہلا ای چالان منسوخ جبکہ 14 دن میں ادائیگی کی صورت میں چالان کی رقم پچاس فیصد کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت فیس لیس ای ٹکٹنک سسٹم اور ٹریفک قوانین پر عملدرآمد سے متعلق دوسرا جائزہ اجلاس سینٹرل پولیس آفس میں منعقد ہوا۔
جس میں ایڈیشنل آئی جیز کراچی ، ویلفیئرز ، ٹریننگ ، ڈی جیز ، سیف سٹی ، ڈی آئی جیز ہیڈ کواٹرز، سندھ پولیس ہائی وے پیٹرول ، اسٹیبلشمنٹ ، ڈی ایل برانچ ، ٹریفک کراچی ، آئی ٹی ، فنانس ، اے آئی جیز نے بالمشافہ جبکہ ڈویژنل ڈی آئی جیز اور ضلعی ایس ایس پیز نے ذریعہ وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
اجلاس میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے ضلعی ٹریفک افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ نئے ٹریفک قوانین و جرمانوں کا نفاذ صوبے بھر میں یکساں ہے ، صوبائی سطح پر بغیر نمبر پلیٹ چلنے والی گاڑیوں سمیت ٹریفک کی دیگر خلاف ورزیوں پر نئے قوانین کے مطابق عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔
آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ نئے ٹریفک قوانین کی 50 خلاف ورزیوں کا جرمانہ 5 ہزار روپے تک ہے جبکہ جرمانے کی 14 یوم کے اندر ادائیگی کی صورت میں 50 فیصد تک رعایت دی گئی ہے جبکہ 50 خلاف ورزیوں کا رعایتی جرمانہ دو سے ڈھائی ہزار روپے تک ہے۔
انھوں نے کہا کہ آگاہی اور تنبیہہ کے باوجود جرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں جرمانہ بالترتیب بڑھتا جائے گا جبکہ صوبے کے تمام اضلاع میں ٹریفک قوانین پر عملدرآمد سے متعلق شعور بیداری اور آگاہی مہم تیز کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ٹریفک شکایات سے متعلق ہر ضلع میں سہولت سینٹرز قائم کیے جائیں۔
اس موقع پر ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس وقت 59 خلاف ورزیوں کو مانیٹر اور جرمانہ کیا جارہا ہے، صرف 9 انتہائی مہلک و سنگین خلاف ورزیوں پر 5 ہزار سے زائد جرمانہ مختص ہے جبکہ ون وے ، کم عمر بچوں کا ڈرائیونگ کرنا ، ون ویلنگ ، ڈرفٹنگ ،لائٹس کے بغیر ، غیر رجسٹرڈ گاڑیاں ، غیر ذمہ دارانہ ڈرائیونگ ، ٹریفک لائٹ سگنلز کی خلاف ورزی اور گاڑیوں کی غیر قانونی اوور ٹیکنگ سنگین خلاف ورزیوں میں شامل ہیں۔
انھوں نے مزید بتایا کہ سوشل میڈیا پر بھاری گاڑیوں کے جرمانے کو موٹرسائیکل و کار کے جرمانوں سے منسوب کیا جارہا ہے، صرف کراچی میں ٹریفک جرمانوں سے متعلق شکایات کے لیے 11 مقامات پر سہولت سینٹرز قائم کیے گئے ہیں جہاں پر ایس پی ، سی پی ایل سی نمائندہ اور ڈی ایس پی ٹریفک یا متعلقہ افسران شکایت کا ازالہ کریںگے جبکہ چالان میں دیئے گئے جرمانہ سے متعلق شکایت کے ازالہ کا وقت جرمانہ کی مدت میں شمار نہیں ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ جرمانے کی اطلاع بذریعہ پاکستان پوسٹ، ایس ایم ایس سروس اور ایپلیکیشن سے کی جارہی ہے ، کراچی میں ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے روڈ سیفٹی اقدامات کا آغاز گزشتہ روز پیر سے شروع ہوگیا ہے۔