’90 کے کھلاڑیوں نے کوئی آئی سی سی ایونٹ نہیں جتوایا‘، محمد حفیظ کے بیان پر وقار یونس کا ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ نے گزشتہ روز 90 کی دہائی میں پاکستان کے لیے کرکٹ کھیلنے والے کھلاڑیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ پاکستان کے لیے کوئی میراث نہیں چھوڑ کر گئے اور نہ انہوں نے کوئی آئی سی سی ایونٹ جتوایا ہے۔
اس موقع پر قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر نے جوابی وار کرتے ہوئے محمد حفیظ کو جواب دیا کہ 73 ون ڈے میچوں میں جو آج ہم انڈیا سے اوپر ہیں وہ میچز ہم نے ہی جیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’بڑے ناموں نے پاکستان کو کوئی آئی سی سی ایونٹ نہیں جتوایا‘، محمد حفیظ اور شعیب اختر آمنے سامنے
محمد حفیظ کی بات پر پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی وقار یونس بھی میدان میں آگئے اور انہوں نے سماجی رابطوں کی سائٹ ایکس پر پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان کا نام لیے بغیر مبہم انداز میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ 90 کی دہائی کے لڑکوں جن میں وسیم اکرم اور خود وقار یونس شامل تھے نے مل کر 191 ٹیسٹ اور 618 ون ڈے انٹرنیشنل میچ کھیلے ہیں جن میں دونوں کھلاڑیوں نے 1705 وکٹیں لیں۔
وقار یونس اپنی ٹویٹ میں یہ بھی بتایا کہ دونوں فاسٹ بولرز نے اننگز میں 66 مرتبہ 5 وکٹیں جبکہ اور 10 مرتبہ اننگز میں 10 وکٹیں لی ہیں۔
“90’s KA LONDA”
Test – 191
ODI’s – 618
Wkts – 1705
Runs – 8594
5wkts – 66
10wkts – 10#NotBad @wasimakramlive #GoodOldDays♥️ pic.
— Waqar Younis (@waqyounis99) March 6, 2025
اظہر خان نے وقار یونس کی ٹویٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ محمد حفیظ نے بھی یہی کہا کہ 90 کی دہائی کے کھلاڑیوں کا انفرادی ریکارڈ شاندار تھا اور وہ سپر اسٹار تھے لیکن وہ آئی سی سی ٹرافی نہیں جیت سکے۔
Hafeez exactly said this, Viki bhai. 90s' players' had brilliant individual records and they were superstars but they couldn't bring home any ICC trophy. https://t.co/fiuMoV4afL
— azhar khan (@azharkhn4) March 7, 2025
عائشہ نامی صارف نے طنزاً لکھا کہ وہ سب تو ٹھیک ہے لیکن وہ آئی سی سی ٹرافی کہاں ہے جو آپ نے یہ ساری پرفارمنس دے کے جیتی تھی۔
wo to theek hai lekin …
sir wo icc trophy kha hai jo ap nay jeeti hai ye sari performance dy k???? https://t.co/gJIH4e8Ot8
— Ayesha ✨✨ (@RizziBobby) March 6, 2025
رحمان خان نے لکھا ’گریٹیسٹ ایور جوڑی لیکن پاکستان کو جتوا نہ سکی‘۔
گریٹیسٹ ایور جوڑی
لیکن پاکستان کو جتوا نہ سکی https://t.co/QicwPL7QpA
— Rehman Khan (@VA2MBS) March 7, 2025
ایک ایکس صارف نے سوال کیا کہ آپ نے کتنی آئی سی سی ٹرافیز جیتی ہیں اور انڈیا کو ورلڈ کپ میں کتنی بار ہرایا ہے؟
Pouchna ya tha ka kitni icc trophies jeeti hen or India ko world cup ma kitni bar haraya ha????? https://t.co/BIbWbRrvDs
— Laibayyyy???????????????? (@laibay56) March 6, 2025
واضح رہے کہ قومی ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے بھی وسیم اکرم اور وقار یونس پر نام لیے بغیر سخت تنقید کرتے ہوئے انہیں ’دبئی بوائز‘ قرار دیا تھا۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو 1992 کا ورلڈکپ جیتنے کے بعد 17 سال کا عرصہ اس لیے لگا کیونکہ 90 کی دہائی کے کھلاڑیوں نے پاکستان کرکٹ کو نہیں بخشا تھا۔
راشد لطیف نے وقار یونس اور وسیم اکرم کا نام لیے بغیر کہا کہ دبئی بوائز نے تباہی پھیلادی ہے، آج کل ایک دوسرے کی تعریفیں کرکے خوش ہورہے ہیں، مگر زندگی بھر آپس میں لڑتے رہے اور ہمیں آگ میں جھونک دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے آگے پیسے پھینکو تو یہ کچھ بھی کردیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 20225 پاکستان کرکٹ ٹیم محمد حفیظ ۔ وسیم اکرم وقار یونسذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 20225 پاکستان کرکٹ ٹیم محمد حفیظ وسیم اکرم وقار یونس پاکستان کرکٹ ٹیم کرکٹ ٹیم کے سابق پاکستان کو سابق کپتان کرتے ہوئے محمد حفیظ وقار یونس وسیم اکرم کی دہائی کہا کہ
پڑھیں:
ہماری ٹیم نے پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملاکر غلط کیا: دبئی میں بھارتی شائقین کی اپنی ٹیم پر تنقید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارتی گودی میڈیا کا نفرت پر مبنی پروپیگنڈا دبئی میں ناکام ہوگیا، جہاں پاکستانی اور بھارتی شائقین نے دوستی اور ہم آہنگی کی مثال قائم کی۔ بھارتی شائقین نے خود اعتراف کیا کہ ان کی ٹیم نے پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملاکر کھیل کی اسپرٹ کو مجروح کیا۔
ایک طرف بھارتی میڈیا ہے جو پاکستان کا نام تک سننے کو تیار نہیں اور کرکٹ جیسے کھیل کو بھی اشتعال انگیزی کا نشانہ بنارہا ہے، تو دوسری جانب عام بھارتی عوام ہے جو کھیل کو کھیل کی طرح دیکھتے ہیں اور پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مثبت انداز میں آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔
گزشتہ روز ایشیا کپ کے میچ میں بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو اور ان کی ٹیم نے ٹاس اور میچ کے اختتام پر پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملاکر غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کیا۔ تاہم بھارتی شائقین نے اس رویے کو غلط قرار دیا اور کہا کہ دونوں ملکوں کے عوام قریب ہیں اور کرکٹ کو محض کھیل کی طرح انجوائے کرتے ہیں۔
ایک بھارتی شائق نے پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار کیا، جبکہ دوسرے نے پاکستان کی شکست کے بعد اپنے پاکستانی دوست کا حوصلہ بڑھایا۔ دبئی اسٹیڈیم میں بھارتی فین سدھیر اور چاچا کرکٹ کی ملاقات بھی دوستانہ ماحول کا مظہر رہی، جہاں دونوں نے نہ صرف ہاتھ ملایا بلکہ گلے بھی ملے۔
واضح رہے کہ ایشیا کپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان فائنل سمیت مزید دو میچز متوقع ہیں۔ گودی میڈیا اور حکومت سے مثبت رویے کی توقع نہ سہی، لیکن دبئی میں دونوں ملکوں کے شائقین کرکٹ کو بھرپور طریقے سے انجوائے کرتے نظر آئیں گے۔