امریکہ افغانستان سے اپنے ہتھیار واپس لے، پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
نجی ٹی وی کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ افغانستان میں چھوڑے گئے امریکی ہتھیار خطے میں امن کی صورتحال کے لیے سنگین مسئلہ ہے۔  اسلام ٹائمز۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ سیکیورٹی صورتحال پر بات چیت تسلسل سے جاری ہے، اگر امریکا اپنے چھوڑے گئے ہتھیار افغانستان سے واپس لے لیتا ہے تو اس سے خطے میں امن بحال ہوگا۔ نجی ٹی وی کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ افغانستان میں چھوڑے گئے امریکی ہتھیار خطے میں امن کی صورتحال کے لیے سنگین مسئلہ ہے۔ 
 
 انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ اچھے ہمسایہ تعلقات کا چاہتا ہے لیکن افغانستان کی سر زمین پاکستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال ہو رہی ہے اور پاکستان بار ہا اس حوالے سے افغان حکومت سے مطالبہ کرتا رہا ہے۔ شفقت علی خان نے کہا کہ طورخم بارڈر افغان فورسز کی جانب سے متنازع علاقے میں چوکیاں بنانے کی وجہ سے بند ہوا ہے، پاکستان طورخم بارڈر پر ہونے والے انتشار کی مذمت کرتا ہے اور پاکستان افغان عبوری حکومت سے اس معاملے کو سنجیدگی سے حل کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
 
 انہوں نے بتایا کہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو امریکی قومی سلامتی کونسل کے مشیر کی کال موصول ہوئی، انہوں ںے دہشت گردی کے خلاف حکومت پاکستان کی کوششوں پر صدر ٹرمپ کی تعریف اور شکریہ ادا کیا۔ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے قومی سلامتی کے مشیر کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے صدر ٹرمپ کی جانب سے افغانستان میں پیچھے چھوڑے گئے امریکی فوجی سازو سامان کو واپس لینے کے اعلان کو بھی سراہا۔ 
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ایران اور امریکہ جوہری معاملے پر دوبارہ مذاکرات شروع کریں، بحرین
منامہ میں منعقدہ اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے عمانی اور بحرینی وزرائے خارجہ نے تہران اور واشنگٹن کے درمیان بات چیت کے تسلسل کی ضرورت پر تاکید کی۔ اسلام ٹائمز۔ بحرینی وزیرِ خارجہ نے منامہ ڈائیلاگ فورم میں گفتگو کے دوران اس بات پر زور دیا ہے کہ ایران اور امریکہ کو جوہری معاملے کے حل کے لیے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے چاہییں۔ بحرین کے وزیرِ خارجہ نے دارالحکومت منامہ میں منعقدہ اجلاس میں تہران اور واشنگٹن کے درمیان بات چیت کے تسلسل کی ضرورت پر تاکید کی۔ بحرینی خبر ایجنسی کے مطابق عبداللطیف بن راشد الزیانی نے خلیج فارس کی سلامتی کے عنوان سے منعقد ہونیوالے اکیسویں منامہ ڈائیلاگ فورم میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے جوہری معاملے کو امریکہ کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کے ذریعے حل کیا جائے، مذاکرات جو علاقائی خدشات کے ازالے کے مقصد سے انجام پائیں۔ عُمان کے وزیرِ خارجہ بدر البوسعیدی نے بھی منامہ ڈائیلاگ فورم میں کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات دوبارہ شروع ہوں۔