وائٹ ہاؤس میں ’کرپٹو سمٹ‘ کا انعقاد کرپٹو کرنسی کی قیمتوں میں گراؤٹ کا باعث کیوں بنا؟
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
وائٹ ہاؤس نے جمعہ کے روز اپنا پہلا ’کرپٹو سمٹ‘ منعقد کیا، جس میں مختلف کرپٹو کمپنیوں کے سربراہان شریک ہوئے تاکہ نئی ٹرمپ انتظامیہ کے تحت بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے اس شعبے کے خلاف سخت قوانین کو کم کرنے کے لیے گفت و شنید کی جاسکے۔
تاہم، کرپٹو انڈسٹری سے وابستہ کچھ لوگوں نے سمٹ پر مایوسی کا اظہار کیا کیونکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صنعت کے لیے زیادہ فعال حمایت کا اشارہ نہیں دیا، جس کے نتیجے میں کرپٹو کی قیمتیں جمعہ کے روز گر گئیں۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق بٹ کوائن کی قیمت میں تقریباً 3 فیصد کمی دیکھنے کو ملی اور یہ ہفتے کے اختتام پر تقریباً 7 فیصد کی کمی کے ساتھ 87,000 امریکی ڈالرز پر ختم ہوئی۔
یہ بھی پڑھیے: ٹرمپ کی طرف سے ’کرپٹو ریزرو‘ بنانے کے اعلان کے بعد کرپٹو کرنسی کی قدر میں بڑا اضافہ
اس عدم اطمینانی کی وجہ جمعرات کو ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے ’اسٹریٹجک بٹ کوائن ریزرو‘ قائم کرنے کا فیصلہ تھا جس کے لیے انہوں نے ایک صدارتی حکمنامے پر دستخط بھی کیے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس اقدام کا کرپٹو کمیونٹی کی جانب سے شدت سے مطالبہ کیا جا رہا تھا، لیکن حکم نامے میں اشارہ دیا گیا کہ یہ ڈیجیٹل ریزرو صرف ان بٹ کوائنز کے ذخائر پر مشتمل ہوگا جو وفاقی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعے پہلے ضبط کیے گئے ہیں۔ فیصلے میں کہا گیا کہ ایک علیحدہ ’ڈیجیٹل اثاثہ اسٹاک پائل‘ بھی بنایا جائے گا تاکہ بٹ کوائنز کے علاوہ دوسرے ضبط کردہ ڈیجیٹل ٹوکنز، جیسے ایتھریم اور ریپل کو محفوظ کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیے: بلال بن ثاقب وزیر خزانہ کے چیف کرپٹو ایڈوائزر مقرر
تاہم، اس حکمنامے میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ حکومت کب نئے کرپٹوکرنسی خریداری شروع کرے گی البتہ یہ کہا گیا ہے کہ یہ خریداری بجٹ-نیوٹرل طریقے سے ہوگی اور ٹیکس دہندگان کے لیے کوئی اضافی قیمت پر نہیں کی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بٹ کوائن کرپٹو کرنسی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بٹ کوائن کرپٹو کرنسی کے لیے
پڑھیں:
چین امریکا تجارتی مذاکرات پیر کو لندن میں ہوں گے
امریکا اور چین کے مابین تجارتی مذاکرات لندن میں پیر کو ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: چین امریکا سیزفائر، دونوں ممالک محصولات 3 ماہ کے لیے کم کرنے پر راضی
سی این بی سی کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ اور ٹرمپ انتظامیہ کے 2 دیگر اہلکار پیر کو لندن میں اپنے چینی ہم منصبوں سے تجارتی مذاکرات کے لیے ملاقات کریں گے۔
ٹرمپ نے کہا کہ بیسنٹ، جو بیجنگ کے ساتھ معاہدہ کرنے کے لیے انتظامیہ کی کوششوں کی رہنمائی کر رہے ہیں، ان کے ساتھ کامرس سیکریٹری ہاورڈ لوٹنک اور امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریر بھی شامل ہوں گے۔
صدر نے ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ میٹنگ بہت اچھی طرح سے چلنی چاہیے۔
مزید پڑھیے: مصنوعی ذہانت کی دنیا میں چین امریکا کو پیچھے چھوڑنے کے قریب پہنچ گیا
ٹرمپ نے سب سے پہلے انکشاف کیا تھا کہ جمعرات کو چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ طویل فون کال کے بعد مزید تجارتی بات چیت کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔
دونوں ممالک نے گزشتہ ماہ جنیوا، سوئٹزرلینڈ میں ہونے والے دوطرفہ تجارتی مذاکرات کے بعد ایک دوسرے کے سامان پر زیادہ تر محصولات عارضی طور پر کم کر دیے۔
امریکی کامرس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے چپ انڈسٹری کو چینی سیمی کنڈکٹرز کے استعمال کے خلاف خبردار کرنے کے بعد چین نے احتجاج کیا تھا۔ چین نے ٹرمپ انتظامیہ کے حالیہ اعلان پر بھی اعتراض کیا کہ وہ امریکا میں تعلیم حاصل کرنے والے کچھ چینی طلبا کے ویزے منسوخ کر دے گا۔
مزید پڑھیں: چین امریکا کی ٹیرف وار کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، مسعود خان
دریں اثنا ٹرمپ انتظامیہ نے چین پر الزام لگایا ہے کہ وہ جنیوا میں کیے گئے ایک وعدے کے مطابق سست روی کا مظاہرہ کر رہا ہے جس میں اضافی اہم معدنیات، جنہیں نایاب زمین کے نام سے جانا جاتا ہے، امریکا کو برآمد کرنے کی منظوری دی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چین امریکا تجارتی مذاکرات چین امریکا مذاکرات