ملک بھر میں خشک موسم کا راج برقرار ہے جبکہ درجہ حرارت میں بھی بتدریج اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے ایسے میں محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ بارش برسانے والا سسٹم جلد پاکستان میں داخل ہوگا، جس سے موسم میں تبدیلی متوقع ہے لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر علاقوں میں ان دنوں مطلع صاف اور موسم خشک ہے جس کی وجہ سے دن کے اوقات میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے محکمہ موسمیات کے مطابق اتوار اور پیر کے روز لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں بادل چھائے رہنے کا امکان ہے تاہم بارش کے امکانات کم ہیں موسمیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ 12 مارچ سے بارشوں کا نیا سلسلہ پاکستان میں داخل ہوگا جو 12 اور 13 مارچ کو لاہور سمیت پنجاب کے کئی شہروں میں بارش برسانے کا سبب بن سکتا ہے اس متوقع بارش سے درجہ حرارت میں کمی آئے گی اور موسم خوشگوار ہو جائے گا محکمہ موسمیات کے مطابق آج لاہور میں کم سے کم درجہ حرارت 17 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ زیادہ سے زیادہ 27 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے کا امکان ہے ماہرین کا کہنا ہے کہ بارش کے بعد درجہ حرارت میں مزید کمی آئے گی جس سے شہریوں کو موسم کی سختی سے کچھ ریلیف ملے گا

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: محکمہ موسمیات

پڑھیں:

ای چالان سسٹم کیخلاف ایڈووکیٹ راشد رضوی کی سندھ ہائی کورٹ میں آئینی پٹیشن داخل

عوامی حلقوں اور سوشل میڈیا صارفین نے بھی ایڈووکیٹ راشد رضوی کے مؤقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹریفک قوانین کا نفاذ ضرور ہو، مگر ایسا نظام بنایا جائے جو شہریوں پر معاشی ظلم کا سبب نہ بنے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائی کورٹ میں ای چالان سسٹم کے خلاف ایڈووکیٹ سید راشد رضوی کی جانب سے ایک اہم پٹیشن دائر کی گئی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ موجودہ ای چالان پالیسی غریب طبقے کے لیے غیر منصفانہ اور غیر آئینی ہے۔ ایڈووکیٹ راشد رضوی نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ ایک غریب شخص کی ماہانہ آمدنی اگر چالیس ہزار روپے ہے تو ایک چالان میں اس کی کمائی کا تقریباً 12.5 فیصد اور دو چالانوں میں 25 فیصد حصہ چلا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ غریب آدمی اپنی گزر بسر بھی کرے اور ساتھ ساتھ بھاری چالان بھی بھرے؟ اگر وہ چالان نہ بھرے تو نادرا اس کا شناختی کارڈ بلاک کر دیتا ہے، پھر وہ کہاں سے تنخواہ لے گا، کہاں سے اپنا گھر چلائے گا؟

ایڈووکیٹ رضوی کا کہنا تھا کہ پنجاب اور لاہور میں اس طرح کے ای چالان کی شرح بہت کم ہے، جب کہ پاکستان کا آئین کہتا ہے کہ تمام شہری برابر ہیں۔ انہوں نے عدالت سے اپیل کی کہ جب تک عدالتی فیصلہ نہیں آتا، اس نظام پر فوری طور پر عمل درآمد روکا جائے تاکہ عوام کو مزید مالی دباؤ سے بچایا جا سکے۔ درخواست میں نادرا، سندھ حکومت، ڈی آئی جی ٹریفک، آئی جی سندھ، اور ایکسائز ڈپارٹمنٹ کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔ راشد رضوی نے مزید کہا کہ غریب عوام پہلے ہی مہنگائی کے بوجھ تلے دبی ہوئی ہے۔ ایسے قوانین کا نفاذ ان کی زندگی مزید مشکل بنا رہا ہے۔ اگر قانون سب کے لیے برابر ہے تو پھر جرمانوں میں اتنا فرق کیوں؟ سندھ ہائیکورٹ کراچی نے کیس سماعت کیلئے منظور کرلیا ہے اور فوری سماعت 4 نومبر 2025ء کو آئینی ڈبل بنچ میں رکھی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں شکار کا موسم 15 نومبر سے شروع ہوگا
  • محکمہ موسمیات کی کل سے پنجاب کے بیشتر اضلاع میں بارشوں کی پیشگوئی
  • محکمہ موسمیات کی کل سے پنجاب کے بیشتر اضلاع میں بارشوں کی پیشگوئی
  • 4، 5 نومبر کو ہلکی بارشوں اور پہاڑی علاقوں میں برف باری کی پیشگوئی، پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کردیا
  • ملک کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری کی پیشگوئی
  • سیاسی درجہ حرارت میں تخفیف کی کوشش؟
  • پنجاب میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع , کن افراد کو استثنیٰ حاصل ہوگا؟
  • ای چالان سسٹم کیخلاف ایڈووکیٹ راشد رضوی کی سندھ ہائی کورٹ میں آئینی پٹیشن داخل
  • محکمہ موسمیات نے بحیرہ عرب میں موجود دباؤ سے متعلق 11 ٹروپیکل سائیکلون واچ جاری کردیا
  • پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی