کسٹم حکام کی کراچی میں کاروائی، 5 ہزار سےزائد اسمگل شدہ ٹائرز برآمد
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
پاکستان کسٹمز انفورسمبٹ کراچی کی یومیہ بنیادوں پر انسداد اسمگلنگ مہم کے تحت گذشتہ شب پرانی سبزی منڈی گلشن اقبال میں قائم مختلف گوداموں پر کاrروائی کی گئی۔
یہ چھاپہ مار کاروائی رینجر 62ونگ کی معاونت سے کی گئی جس میں 5027اسمگل شدہ سیکنڈ ہینڈ ٹائرز برآمد کیے گئے۔
کسٹمز ترجمان کے مطابق چھاپہ مار کارروائی میں مختلف غیرملکی برانڈز اور سائز کے برآمد ہونے استعمال شدہ ٹائرز کی مالیت 7کروڑ 50لاکھ روپے ہے۔
برآمد ہونے اسمگل شدہ ٹائرز کو 16مال بردار ہیوی وھیکلز کے ذریعے اے ایس او کسٹمز کے گودام منتقل کردیا گیا، کسٹمز ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے ٹائرز ضبط کرلیے گئے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
افغانستان سے بڑے پیمانے پر منشیات خیبرپختونخوا اور وادی تیراہ میں اسمگل ہونے کا انکشاف
افغانستان سے بڑے پیمانے پر منشیات خیبرپختونخوا اور وادی تیراہ میں اسمگل ہورہی ہیں، افغانستان میں موجود ڈرگ مافیا اور خوارج اس غیر قانونی سرگرمیوں کا حصہ ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وادی تیراہ میں دہشتگردی ’’پولیٹیکل ٹیرر کرائم نیکسس‘‘ کی وجہ سے ہے، خیبر اور تیراہ میں تقریبا 12ہزار ایکڑ رقبے پر منشیات کاشت کی جاتی ہے، منشیات کی اس کاشت سے 18 سے 25 لاکھ ایکڑ منافع حاصل ہوتا ہے، منشیات سے ہونے والی کمائی کا ایک حصہ خوارج کے حصہ میں آتا ہے جو یہی پیسہ اِس غیر قانونی دھندے کو تحفظ دینے اور دہشت گردی کو فروغ دینے میں استعمال ہوتا ہے۔
ذرائع کے مطابق منشیات کی کاشت کرنے والوں کو سیاسی سر پرستی حاصل ہے، اسی گٹھ جوڑ کی وجہ سے تیراہ میں آپریشن کی مخالفت کی جاتی ہے، رواں سال خیبر ڈسٹرکٹ میں 198 افراد شہید اور زخمی ہوئے اور اس قربانی کی ذمہ داری صرف سیاسی، کرمنل اور دہشت گردوں کے گٹھ جوڑ پر عائد ہوتی ہے۔