خواتین ٹریفک وارڈنز نے مردوں کے شانہ بشانہ کام کرنے کی ٹھان لی
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
کڑی دھوپ اور سخت حالات میں بغیر کسی گھبراہٹ اور ڈر کے کراچی کی سڑکوں پر گشت کرتی خواتین ٹریفک وارڈنز کی ہمت قابل فخر ہے۔ پر اعتماد خواتین وارڈنز کہتی ہیں ’’جب ہم نے ٹھان لیا ہے کہ مردوں کے شانہ بشانہ کام کرنا ہے تو موسم یا حالات کی سختی سے کیا گھبرانا، اس ذمہ داری کو نبھانے پر فخر ہے۔شارع فیصل اور کلفٹن میں تعینات خواتین وارڈن کا کام آگاہی کی فراہمی اور ٹریفک پر نظر رکھنا ہے، اس وقت تعداد میں 8 ہیں لیکن آئندہ اس شعبے میں انے والی خواتین کے لیے یہ بہترین مثال بنی ہوئی ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
علیمہ خان کا انڈوں سے حملہ کرنے والی خواتین کے بارے میں بڑا انکشاف
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کا کہنا ہے کہ مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا، جن 2 خواتین نے مجھ پر انڈا پھینکا ان کو پولیس نے بچایا۔ جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس نے کہا کہ دونوں خواتین کو حراست میں لیا گیا ہے بعد میں دونوں کو چھوڑ دیا گیا۔ علیمہ خان کا کہنا تھا کہ دو سال سے ہم جیل آتے ہیں کبھی کوئی بدتمیزی کا واقعہ پیش نہیں آیا، دو چار لوگوں کو باقاعدہ طور پر اب ماحول خراب کرنے کے لیے بھیجا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پولیس نے بتایا 4 بندے بدتمیزی کرنے کے لیے آپ کے پیچھے ہیں، کسی کی بھی ماں بیٹی پر اس طرح حملہ ہوگا کوئی برداشت نہیں کرے گا، ہمارا معاشرہ اور دین خواتین سے اس طرح کی بدتمیزی کی اجازت نہیں دیتا۔ ان کا کہنا تھا کہ کل بھی ہمارے ساتھ جیل کے باہر اسی خاتون نے بدتمیزی کی کوشش کی جس نے انڈا پھینکا، جیل کے باہر کل ہمارے اوپر کسی نے پتھر بھی مارے، پہلے انڈا پھینکا، پھر بدتمیزی کی، کل پتھر مارے اب چھرا بھی مار سکتے ہیں۔ علیمہ خان نے کہا کہ ہمارا کام بانی پی ٹی آئی کا پیغام پہنچانا ہے وہ ہم پہنچائیں گے، ہم پر حملہ ہوا ہماری ایف آئی آر پولیس درج نہیں کر رہی۔ ہمارے وکلاء جی ایچ کیو حملہ کیس کا ٹرائل اے ٹی سی منتقل کرنے کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کریں گے۔ قانون اور انصاف تو یہاں ہے نہیں، یہ بانی پی ٹی آئی کی آواز بند کرنا چاہتے ہیں۔