چین نے پاکستان پر واجب الادا 2 ارب ڈالر کی مدتِ واپسی میں ایک سال کی توسیع کردی
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک: چین کی جانب سے پاکستان پر واجب الادا 2 ارب ڈالر کی مدت میں ایک سال کی توسیع کردی۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان کے معاشی استحکام اور بحالی کے لیے پاکستان کے دیرینہ دوست چین کا معاشی تعاون جاری ہے اور اس سلسلے میں چین نے پاکستان کے ذمے واجب الادا 2 ارب ڈالر کی رقم کی مدت میں ایک سال کی مزید توسیع کر دی ہے۔
چین کے 2 ارب ڈالر کے اس قرض کی واپسی کی مدت 24 مارچ کو پوری ہو رہی تھی ۔
پنجاب پولیس کے تھانیداروں کےلئے بڑی خوشخبری
وزارت خزانہ کی جانب سے چین کی طرف سے 2 ارب ڈالر کی مدت میں ایک سال کی توسیع کی تصدیق کر دی گئی ہے۔
اعلامیے کے مطابق چین کی جانب سے 2 ارب ڈالر قرض کی واپسی کی مدت میں ایک سال کی توسیع سے پاکستان کو زرمبادلہ کے ذخائر کو مضبوط رکھنے میں مدد ملے گی۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کی مدت میں ایک سال کی میں ایک سال کی توسیع ارب ڈالر کی کی جانب سے
پڑھیں:
رجب بٹ پاکستان واپسی کےلیے کس بات کے منتظر ہیں؟
اپنے متنازع اقدامات اور دھمکیاں ملنے کے بعد پاکستان چھوڑ جانے والے معروف یوٹیوبر رجب بٹ وطن واپسی کے ارادے کے ساتھ ایک مرتبہ پھر خبروں کی زینت بن گئے ہیں۔
بیرون ملک مقیم رجب بٹ نے حالیہ دنوں یوٹیوبر نادر علی کی پوڈکاسٹ میں شرکت کے دوران اپنی موجودہ صورتحال اور واپسی کے امکانات پر کھل کر بات کی۔
رجب بٹ کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت دبئی سے قطر اور پھر لندن جانے کا ارادہ رکھتے ہیں، جہاں ان کے اہلِ خانہ اور قریبی دوست بھی پہنچیں گے۔ تاہم ان کی پاکستان واپسی اب بھی ایک خاص اجازت کی منتظر ہے۔ ان کے بقول، ’’انشاءاللہ آؤں گا، کیوں نہیں آؤں گا، میرا ملک ہے، میں ضرور واپس آؤں گا، لیکن کچھ ہائی کمانڈز کی جانب سے اجازت آئے گی تو فوراً واپسی ہوگی۔‘‘
اس گفتگو کے دوران انہوں نے ان الزامات کا بھی ذکر کیا جن کے باعث وہ ملک چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔ ان پر مبینہ طور پر توہینِ مذہب کے الزامات عائد کیے گئے تھے، جنہیں وہ واضح طور پر مسترد کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا، ’’میں نے ایسا کچھ نہیں کیا، سب جانتے ہیں کہ میں نہ ایسا کر سکتا ہوں، نہ سوچ سکتا ہوں۔ میرا تعلق ایک مومن گھرانے سے ہے، اور ایسا گمان بھی میرے لیے ناممکن ہے۔‘‘
رجب بٹ نے یہ بھی کہا کہ اگر ان کے الفاظ یا اندازِ بیان سے کسی مسلمان کی دل آزاری ہوئی ہو تو وہ دل سے معذرت خواہ ہیں۔ انہوں نے دو ٹوک انداز میں کہا، ’’میں نے اللہ کے گھر بیٹھ کر معذرت کی ہے، اور یہاں بھی کر رہا ہوں۔ یہ معذرت اس لیے نہیں کہ مجھے واپس آنے دیا جائے، اگر میں مجرم ہوا تو سزا دی جائے، بے گناہ ہوا تو بری کردیا جائے، لیکن اگر کسی کا دل دُکھا ہے تو میں نادم ہوں۔‘‘
یوٹیوبر کے مطابق، واپسی کا دروازہ صرف ایک چیز سے مشروط ہے: اعلیٰ سطح سے منظوری۔ جب یہ منظوری ملے گی، تو رجب بٹ ایک بار پھر پاکستان کی سرزمین پر قدم رکھنے کو تیار ہوں گے۔