چین کا ریپسیڈ آئل سمیت کینیڈا سے نکلنے والی دیگر مصنوعات پر 100 فیصد اضافی ٹیرف لگانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
چین کا ریپسیڈ آئل سمیت کینیڈا سے نکلنے والی دیگر مصنوعات پر 100 فیصد اضافی ٹیرف لگانے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 8 March, 2025 سب نیوز
بیجنگ:کینیڈا کی حکومت نے اعلان کیا کہ یکم اکتوبر 2024 سے چینی الیکٹرک گاڑیوں پر 100 فیصد اضافی ٹیرف اور 22 اکتوبر 2024 سے چینی اسٹیل اور ایلومینیم مصنوعات پر 25 فیصد اضافی ٹیرف نافذ کیا گیا۔ کینیڈا کی جانب سے یکطرفہ طور پر محصولات کا نفاذ معروضی حقائق اور عالمی تجارتی تنظیم کے قوانین کو نظر انداز کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ عمل تجارتی تحفظ پسندی ،
چین کے خلاف ایک امتیازی اقدام ، چین کے جائز حقوق اور مفادات کی سنگین خلاف ورزی اور چین-کینیڈا اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو نقصان پہنچاتا ہے۔ عوامی جمہوریہ چین کے ٹیرف قانون ،کسٹم قانون، غیر ملکی تجارت کے قانون اور دیگر قوانین و ضوابط اور بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں کے مطابق،
ریاستی کونسل کی منظوری کے ساتھ، ریاستی کونسل ٹیرف کمیشن نے ایک اعلان جاری کیا ہے کہ 20 مارچ سے کینیڈا سے نکلنے والے ریپ سیڈ آئل، آئل کیکس اور پیز پر 100 فیصد اضافی ٹیرف لگایا جائے گا اور کینیڈا سے آنے والی آبی مصنوعات اور گوشت پر 25 فیصد اضافی ٹیرف عائد کیا جائے گا ۔ اس حوالے سے چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے کینیڈا پر زور دیا کہ وہ اپنے غلط فیصلوں کو فوری طور پر درست کرے، پابندیوں کے اقدامات کو منسوخ کرے اور کینیڈا چین تجارتی تعلقات پر پڑنے والےمنفی اثرات کو ختم کرے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پر 100 فیصد اضافی ٹیرف کینیڈا سے
پڑھیں:
8 لاکھ افراد پیرس کی سڑکوں پر نکلنے کے لیے تیار، ہڑتال سے کونسے شعبے متاثر ہوں گے؟
فرانسیسی ٹریڈ یونینز نے جمعرات کو ملک گیر ہڑتال اور احتجاج کی کال دی ہے تاکہ ان ’سخت‘ بجٹ اقدامات کے خلاف آواز اٹھائی جا سکے جو موسم گرما میں متعارف کرائے گئے تھے۔ نئے وزیرِاعظم سباسشیئن لکورنو نے اب تک ان اقدامات کو مسترد کرنے سے انکار کیا ہے۔
پیر کو وزیراعظم سباسشیئن لکورنو سے ملاقات کے بعد سخت گیر سی جی ٹی یونین نے کہا کہ وہ پہلے سے زیادہ پرعزم ہیں، حالانکہ حکومت نے 2 سرکاری چھٹیاں ختم کرنے کا متنازع منصوبہ واپس لے لیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یونین رہنما صوفی بینے کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کسی چیز کی ضمانت نہیں دی، سابق وزیراعظم فرانسوا بایرو کے دور کی کوئی بھی تباہ کن پالیسی واپس نہیں لی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:فرانس میں ’بلاک ایوری تھنگ‘ مظاہرے، ہنگامہ آرائی اور تصادم
فرانسیسی وزیراعظم نے عہدہ سنبھالتے وقت ’بنیادی تبدیلیوں‘ کا وعدہ کیا تھا اور گزشتہ ہفتے زیادہ تر یونینز سے ملاقاتیں کیں، تاہم مزدور رہنما اپنے 18 ستمبر کے احتجاج کے اعلان پر ڈٹے ہوئے ہیں تاکہ آئندہ بجٹ پر اثرانداز ہو سکیں۔
پچھلے سال جون 2023 کے بعد پہلی مرتبہ 9 یونینز اکٹھا مارچ کریں گی، سی جی ٹی کے مطابق اب تک پورے فرانس میں 220 سے زائد ریلیوں کا اعلان ہو چکا ہے۔
یونین رہنما چاہتے ہیں کہ مظاہرین کی تعداد ’بلاک ایوری تھنگ‘ تحریک سے زیادہ ہو، جس نے رواں ماہ 10 ستمبر کو تقریباً 2 لاکھ افراد کو سڑکوں پر نکالا، لیکن ملک کو مکمل طور پر بند کرنے میں ناکام رہی۔
مزید پڑھیں:فرانسیسی حکومت کا انہدام: وزیرِاعظم فرانسوا بایرو عدم اعتماد کے بعد عہدے سے فارغ
سی ایف ٹی سی کے سربراہ سیریل شابانیے چاہتے ہیں کہ 10 لاکھ افراد احتجاج میں ساتھ دیں۔ حکام کو خدشہ ہے کہ شرکا کی تعداد 8 لاکھ سے تجاوز کر سکتی ہے اور اس میں سینکڑوں شدت پسند مظاہرین بھی شامل ہو سکتے ہیں۔
یونینز کا الزام ہے کہ حکومت کا بجٹ عوام پر ’غیرمعمولی بربریت‘ مسلط کر رہا ہے، جس میں عوامی خدمات میں کٹوتیاں، بیروزگاری انشورنس میں نئی اصلاحات، مراعات اور تنخواہوں پر منجمدی، پنشن میں کمی، علاج معالجے کے اخراجات میں اضافہ اور حتیٰ کہ تنخواہ کے ساتھ پانچویں ہفتے کی چھٹی ختم کرنے کی دھمکیاں شامل ہیں۔
ٹرانسپورٹ اور تعلیم پر بڑا اثرپیرس کے ٹرانسپورٹ ادارے کی 4 بڑی یونینز نے ہڑتال کی کال دی ہے، جس سے میٹرو اور آر ای آر لائنز پر بھاری خلل متوقع ہے، بعض لائنیں بند رہیں گی اور صرف خودکار میٹرو لائنز معمول کے مطابق چلیں گی۔ علاقائی ٹرینوں اور ایس این سی ایف کے نیٹ ورک پر بھی ہڑتال کا اثر پڑے گا۔
پرائمری اساتذہ کی سب سے بڑی یونین کے مطابق ایک تہائی اساتذہ ہڑتال میں شریک ہوں گے، جس سے اسکول کینٹین اور بعد از اسکول خدمات بھی متاثر ہوں گی۔
عجائب گھر اور تاریخی مقامات بندہڑتال سے ایک روز قبل ہی آرک ڈی ٹرایمف بند کر دیا گیا ہے جبکہ لوور میوزیم اور ورسائی کے محلات میں بھی داخلے پر پابندیاں متوقع ہیں۔
فارمیسیز کی شمولیتتقریباً 90 فیصد فرانسیسی فارمیسیز بھی جمعرات کو بند رہیں گی، یہ احتجاج بجٹ سے زیادہ اس پالیسی کے خلاف ہے جس کے تحت حکومت نے جنیرک دواؤں پر ریبیٹ کم کر دیا ہے، جس سے ہزاروں فارمیسیز کے بند ہونے اور ادویات کی فراہمی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
احتجاج اسکول کینٹین انشورنس بیروزگاری ٹریڈ یونینز فرانس ملک گیر میٹرو لائنز ہڑتال