اسلام آباد:

وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ پاکستان نہ صرف ٹیکنالوجی میں صنفی فرق کو کم کر رہا ہے بلکہ ہم ڈیجیٹل معیشت میں خواتین کے مستقبل کی نئی تعریف کر رہے ہیں، ہماری نوجوان خواتین ہمیشہ قابلیت کی بنیاد پر نمایاں کارکردگی دکھاتی رہی ہیں۔

عالمی یوم خواتین کی مناسبت سے گوگل پاکستان کے زیر اہتمام منعقدہ ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر شزا فاطمہ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی، یہ سیشن تین ایسی متاثر کن خواتین کے پینل پر مشتمل تھا جنہوں نے گوگل کی ڈیجیٹل مہارتوں کے تربیتی پروگراموں سے فائدہ اٹھایا اور بدلے میں پاکستانی خواتین کے لیے کیریئر کی ترقی کے مواقع فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

وفاقی وزیر شزا فاطمہ خواجہ نے  کہا کہ لیپ ٹاپ اسکیم جیسے اقدامات کے ذریعے، ہم نے ہزاروں طالبات کو وہ وسائل فراہم کیے ہیں جو انہیں ڈیجیٹل دنیا میں کامیاب ہونے کے لیے درکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت سے لے کر سائبر سیکیورٹی تک، خواتین محض شراکت دار نہیں بلکہ راہنما بن رہی ہیں جو رکاوٹوں کو عبور کرکے جدت کی نئی راہیں متعین کر رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا عزم واضح ہے کہ کوئی بھی خاتون ٹیکنالوجی کے اس انقلاب سے پیچھے نہ رہے، گوگل جیسی انڈسٹری لیڈرز کے ساتھ مل کر ہم ایک ایسا مستقبل تعمیر کر رہے ہیں جہاں خواتین ٹیکنالوجی میں صرف شامل نہیں بلکہ قائدانہ کردار ادا کر رہی ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: وفاقی وزیر خواتین کے رہی ہیں

پڑھیں:

جرمنی کو ایک اور ممکنہ کساد بازاری کا سامنا، بنڈس بینک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 24 اپریل 2025ء) جرمنی کے بنڈس بینک کہلانے والے وفاقی مالیاتی ادارے کے صدر یوآخم ناگل نے خبردار کیا ہے کہ یورپ کی سب سے بڑی معیشت جرمنی کو اسی سال ممکنہ طور پر ایک اور کساد بازاری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

یوآخم ناگل نے کہا کہ اس کی ایک بڑی وجہ وہ تجارتی جنگ بھی ہو گی، جو حال ہی میں امریکی صدر ٹرمپ نے بیرون ملک سے امریکہ میں تجارتی درآمدات پر اچانک بہت زیادہنئے محصولات عائد کرنے کے اپنے اعلان کے ساتھ شروع کی تھی۔

جرمنی میں کساد بازاری خارج از امکان نہیں، ناگل

ڈوئچے بنڈس بینک کے صدر نے واشنگٹن میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور ورلڈ بینک کے موسم بہار کے اجلاسوں میں اپنی شرکت کے موقع پر کہا کہ سست روی کی شکار جرمن معیشت کے لیے اب تک نظر آنے والا مقابلتاﹰ بہتر امکان تو یہ ہے کہ وہ اسی جمود کا شکار رہے، جو تقریباﹰ اب بھی ہے۔

(جاری ہے)

جرمنی کو 2040ء تک سالانہ قریب تین لاکھ غیر ملکی کارکن درکار

بنڈس بینک کے سربراہ کے مطابق دوسری صورت میں خدشہ یہ ہے کہ جرمن معیشت رواں سال کے دوران ایک بار پھر کساد بازاری کا شکار بھی ہو سکتی ہے۔

یوآخم ناگل کے الفاظ میں، ''میں اس بات کو خارج از امکان قرار نہیں دے سکتا کہ جرمنی میں 2025ء میں ہلکی سے کساد بازاری بھی دیکھنے میں آ سکتی ہے۔

اس لیے کہ بے یقینی کا دور ابھی ختم نہیں ہوا۔‘‘ اقتصادی شرح نمو سے متعلق جرمن حکومتی پیش گوئی

واشنگٹن میں جرمنی کے بنڈس بینک کے صدر کے اس موقف سے محض چند گھنٹے قبل جمعرات 24 اپریل ہی کے روز برلن حکومت نے بھی ایک اعلان کیا تھا، جو ملکی معیشت کے لیے خوش کن نہیں تھا۔

اس اعلان میں جرمنی کی وفاقی حکومت کی طرف سے کہا گیا تھا کہ سال رواں کے دوران ملکی معیشت میں شرح نمو اب تک کے اندازوں سے بھی کم رہے گی اور اسی لیے اب یہ متوقع شرح کم کر کے صفر فیصد کر دی گئی ہے۔

قبل ازیں اس سال کے آغاز پر برلن حکومت نے جنوری میں کہا تھا کہ اس سال ملکی اقتصادی ترقی کی شرح 0.3 فیصد رہے گی۔

جرمنی پر ایک اور کساد بازاری کی لٹکتی ہوئی تلوار، رپورٹ

آئندہ جرمن چانسلر فریڈرش میرس کی قیادت میں نئی ملکی حکومت کے اقتدار میں آنے سے قبل، اب تک برسراقتدار چانسلر اولاف شولس کی کابینہ میں اقتصادی امور کے وزیر روبرٹ ہابیک نے کہا، ''اس سال جرمن معیشت میں ترقی کی شرح صفر فیصد رہے گی اور معیشت جمود کا شکار ہو جائے گی۔‘‘

ہابیک نے بھی اس منفی پیش رفت کی وجہ امریکی صدر ٹرمپ کی طرف سے عائد کردہ غیر معمولی تجارتی محصولات اور ان کی وجہ سے شروع ہو جانے والی بے یقینی اور تجارتی جنگ بتائیں۔

ادارت: امتیاز احمد

متعلقہ مضامین

  • رجب طیب اردوگان کا مستقبل تاریک
  • جرمنی کو ایک اور ممکنہ کساد بازاری کا سامنا، بنڈس بینک
  •   وفاقی وزیر عمران  شاہ کابی آئی ایس پی ہیڈ کوارٹرز کا دورہ،مستحق افراد کی بروقت مالی امداد پر زور
  • مذہب کو بنیاد بنا کر خواتین کو پیچھے رکھنے والے اپنے رویے پر نظر ثانی کریں، شزہ فاطمہ
  • بھارت میں ایشیاکپ، ٹی20 ورلڈکپ اور چیمپئینز ٹرافی کا مستقبل کیا ہوگا؟
  • وفاقی وزیر قانون کا اسلام آباد کی ضلع کچہری کا دورہ 
  • سی ڈی اے کے مالیاتی نظام کو مزید شفاف اور کیس لیس بنانے کیلئے اکاونٹس کنٹرولر جنرل کیساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
  • یورپی یونین نے ایپل اور میٹا پر ڈیجیٹل مسابقتی قوانین کی خلاف ورزی پر 70 کروڑ یورو کا جرمانہ عائد کر دیا
  • مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جس سے دو کروڑ انسانوں کا مستقبل وابستہ ہے
  • چین ہمارا انتہائی قابل اعتماد دوست اور اسٹریٹجک شراکت دار ہے: وزیراعظم