ہم ڈیجیٹل معیشت میں خواتین کے مستقبل کی نئی تعریف کر رہے ہیں، وفاقی وزیر
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ پاکستان نہ صرف ٹیکنالوجی میں صنفی فرق کو کم کر رہا ہے بلکہ ہم ڈیجیٹل معیشت میں خواتین کے مستقبل کی نئی تعریف کر رہے ہیں، ہماری نوجوان خواتین ہمیشہ قابلیت کی بنیاد پر نمایاں کارکردگی دکھاتی رہی ہیں۔
عالمی یوم خواتین کی مناسبت سے گوگل پاکستان کے زیر اہتمام منعقدہ ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر شزا فاطمہ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی، یہ سیشن تین ایسی متاثر کن خواتین کے پینل پر مشتمل تھا جنہوں نے گوگل کی ڈیجیٹل مہارتوں کے تربیتی پروگراموں سے فائدہ اٹھایا اور بدلے میں پاکستانی خواتین کے لیے کیریئر کی ترقی کے مواقع فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
وفاقی وزیر شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ لیپ ٹاپ اسکیم جیسے اقدامات کے ذریعے، ہم نے ہزاروں طالبات کو وہ وسائل فراہم کیے ہیں جو انہیں ڈیجیٹل دنیا میں کامیاب ہونے کے لیے درکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت سے لے کر سائبر سیکیورٹی تک، خواتین محض شراکت دار نہیں بلکہ راہنما بن رہی ہیں جو رکاوٹوں کو عبور کرکے جدت کی نئی راہیں متعین کر رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا عزم واضح ہے کہ کوئی بھی خاتون ٹیکنالوجی کے اس انقلاب سے پیچھے نہ رہے، گوگل جیسی انڈسٹری لیڈرز کے ساتھ مل کر ہم ایک ایسا مستقبل تعمیر کر رہے ہیں جہاں خواتین ٹیکنالوجی میں صرف شامل نہیں بلکہ قائدانہ کردار ادا کر رہی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وفاقی وزیر خواتین کے رہی ہیں
پڑھیں:
سوڈان: آر ایس ایف نے 300 خواتین کو ہلاک، متعدد کیساتھ جنسی زیادتی کردی، سوڈانی وزیر کا دعویٰ
سوڈان کی وزیرِ مملکت برائے سماجی بہبود، سلمیٰ اسحاق نے الزام عائد کیا ہے کہ ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) نے شمالی دارفور کے دارالحکومت الفاشر پر قبضے کے ابتدائی دو دنوں میں 300 خواتین کو قتل کیا۔
وزیر کے مطابق خواتین کو جنسی تشدد، زیادتی اور وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، انہوں نے الفاشر کی صورتحال کو انسانی المیہ قرار دیا۔ سلمیٰ اسحاق نے خبردار کیا کہ جو لوگ شہر سے تاویلہ کی جانب بھاگنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ موت کی شاہراہ پر شدید خطرات سے دوچار ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: سوڈان میں ہولناک قتلِ عام، سینکڑوں مریض اور شہری ہلاک
ترک خبر رساں ایجنسی اناطولیہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہر میں باقی رہ جانے والے خاندان اب بھی تشدد، ذلت، اور جنسی جرائم کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا، الفاشر میں جو کچھ ہوا وہ نسلی تطہیر کا منظم عمل ہے، ایک سنگین جرم ہے جس پر دنیا کی خاموشی مجرمانہ شراکت کے مترادف ہے۔
یاد رہے کہ ریپڈ سپورٹ فورسز نے 26 اکتوبر کو الفاشر پر قبضہ کر لیا تھا، جس کے بعد مقامی اور بین الاقوامی تنظیموں نے شہریوں کے قتلِ عام کی اطلاعات دی تھیں۔ ان تنظیموں نے خبردار کیا کہ شہر پر قبضہ سوڈان کی عملی تقسیم کو مزید گہرا کر سکتا ہے، جس میں کچھ علاقے آر ایس ایف اور کچھ قومی فوج کے زیرِ کنٹرول ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: سوڈان میں آئی ڈی پیز کے کیمپ پر ڈرون حملے میں 11 افراد ہلاک، 22 زخمی
آر ایس ایف کے سربراہ محمد حمدان دگالو المعروف حمیدتی نے بعد ازاں اعتراف کیا کہ خلاف ورزیاں ہوئی ہیں اور اس حوالے سے تحقیقاتی کمیٹیاں تشکیل دینے کا اعلان کیا۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ اور مقامی رپورٹس کے مطابق سوڈانی فوج اور آر ایس ایف کے درمیان اپریل 2023 سے جاری خانہ جنگی میں اب تک تقریباً 20 ہزار افراد ہلاک اور 1.5 کروڑ سے زائد بے گھر ہو چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آر ایس ایف سوڈان ملیشیا