خیبرپختونخوا میں عوام کی جانب سے افغان مہاجرین کے انخلا کے حکومتی فیصلے کا خیرمقدم کیا جا رہا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ پاکستان نے کئی دہائیوں تک افغان مہاجرین کی میزبانی کی اور ان کا بھرپور خیال رکھا، لیکن حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں افغان مہاجرین کے ملوث ہونے کے بعد حکومت کا انخلا کا فیصلہ درست اور بروقت ہے۔

شہریوں نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی اور دیگر جرائم کے تانے بانے افغانستان سے جڑتے ہیں، اور کئی دہشت گردی کے واقعات میں افغان باشندے ملوث پائے گئے ہیں۔ عوام نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر انخلاء کے عمل کو مکمل کرے تاکہ ملک میں امن و امان بحال ہو سکے۔

خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں شہریوں نے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ افغان مہاجرین کی واپسی کے بعد پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئے گی۔

شہریوں نے مزید کہا کہ افغانستان سے آنے والے عناصر نہتے پاکستانیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، اور اب وقت آ چکا ہے کہ ان کے انخلا کو یقینی بنایا جائے۔

عوام نے حکومت پاکستان سے اپیل کی کہ افغان مہاجرین کی واپسی کے عمل میں تیزی لائی جائے تاکہ ملک کو درپیش سیکیورٹی چیلنجز کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کیا جا سکے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: افغان مہاجرین

پڑھیں:

پاکستان اور ترکی کا دہشت گردی کے خلاف متحد ہونے کا عزم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 23 اپریل 2025ء) پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے منگل کو انقرہ میں ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور عالمی چیلنجز کے حل کے لیے تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔

بعد میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں صدر ایردوآن نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کی کوششوں کے لیے ترکی کی مکمل حمایت کا اظہار کیا۔

جب کہ پاکستانی وزیر اعظم نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششیں کی جائیں۔

پاکستانی وزیراعظم آج ترکی کے دورے پر

دونوں رہنماؤں نے میڈیا سے خطاب میں عالمی مسائل پر اپنے نقطہ نظر میں مضبوط صف بندی پر زور دیا۔ ایردوآن نے کہا، "ہمیں یہ دیکھ کر خوشی ہوئی ہے کہ ہم تقریباً ہر معاملے پر ہم آہنگی سے کام کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

"

انہوں نے دہشت گردی کے خلاف دونوں ممالک کے "پرعزم موقف" کو سراہا۔ ایردوآن نے صحافیوں کو بتایا، "پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔" انہوں نے مزید کہا، "ترکی اس لعنت کے خاتمے کے لیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔"

ترک صدر کا دورہ پاکستان، تجارت اور عالمی امور پر گفتگو

اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں تعاون پر ترکی کا شکریہ ادا کیا۔

شہباز شریف نے مسئلہ کشمیر پر ترکی کی غیر متزلزل حمایت پر بھی شکریہ ادا کیا۔

مختلف شعبوں میں باہمی تعاون پر اتفاق

پاکستانی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ایک بیان کے مطابق شہباز شریف نے بتایا کہ دونوں ممالک نے توانائی، کان کنی، معدنیات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون اور مشترکہ منصوبے شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

ترک صدر کا دورہ پاکستان بھارت کی نگاہوں میں

شہباز شریف نے دفاع اور زرعی پیداوار میں مشترکہ منصوبوں کی گنجائش کو بھی اجاگر کیا، علاقائی اور دو طرفہ رابطوں کو فروغ دینے کے لیے تجارت اور لوگوں کے درمیان تبادلے کو فروغ دینا، اور سائبر سیکیورٹی اور مصنوعی ذہانت جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں تعاون کو گہرا کرنے پر زور دیا۔

بیان کے مطابق، انقرہ پہنچنے کے فوراً بعد، انہوں نے صدر ایردوآن سے ملاقات کی اور علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا اور قومی مفاد کے امور پر ایک دوسرے کی حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے خطے میں امن اور خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے دوطرفہ اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

ترک صدر نے کیا کہا؟

ترک صدر رجب طیب ایردوان نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف کو خوش آمدید کہتے ہیں، ترکی اور پاکستان کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ باہمی رابطے مضبوط دوستی کی علامت ہوتے ہیں، پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے، اور ہم ہرقسم کی دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔

رجب طیب ایردوآن نے کہا کہ ترکی اپنے بھائی پاکستان کی ہرممکن مدد اور تعاون کے لیے ہر وقت تیار ہے۔

ایردوآن کا کہنا تھا کہ ترکی دفاعی شعبے میں مشترکہ منصوبے شروع کرنا چاہتا ہے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف ترک صدر رجب طیب اردوان کی دعوت پر دو روزہ دورے پر منگل کو ترکی پہنچے تھے۔ ان کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی گیا ہے۔

ج ا ⁄ ص ز (خبر رساں ادارے)

متعلقہ مضامین

  • پاک افغان تعلقات کا نیا دور
  • پاکستان آنے کیلئے جواصول دنیا کیلئے وہی افغان شہریوں کیلئے بھی ہیں، طلال چوہدری
  • بھارت پاکستانی شہریوں پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، اگر ایسا ہوا تو بھارتی شہری بھی محفوظ نہیں رہیں گے، وزیر دفاع
  • سندھ طاس معاہدے پر بھارت دہشت گردی کر رہا ہے: مشعال ملک
  • خیبر پختونخوا اسمبلی، افغان مہاجرین کی واپسی مدت میں توسیع کی قرارداد منظور
  • بھارت کی کسی بھی احمقانہ حرکت کا منہ توڑ جواب دیں گے، خواجہ آصف کا اعلان
  • کلبھوشن جیسا ایک اور بندہ پاکستان نے ایران افغان سرحد پر پکڑا ہے،خواجہ آصف کا انکشاف
  • افغان مہاجرین کے انخلا سے بلوچستان میں کاروباری سرگرمیوں پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟
  • پشاور: افغان مہاجرین کی واپسی مدت میں توسیع کی قرارداد منظور، افغان پالیسی پر نظرثانی کا مطالبہ
  • پاکستان اور ترکی کا دہشت گردی کے خلاف متحد ہونے کا عزم