خیبرپختونخوا میں عوام کی جانب سے افغان مہاجرین کے انخلا کے حکومتی فیصلے کا خیرمقدم کیا جا رہا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ پاکستان نے کئی دہائیوں تک افغان مہاجرین کی میزبانی کی اور ان کا بھرپور خیال رکھا، لیکن حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں افغان مہاجرین کے ملوث ہونے کے بعد حکومت کا انخلا کا فیصلہ درست اور بروقت ہے۔

شہریوں نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی اور دیگر جرائم کے تانے بانے افغانستان سے جڑتے ہیں، اور کئی دہشت گردی کے واقعات میں افغان باشندے ملوث پائے گئے ہیں۔ عوام نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر انخلاء کے عمل کو مکمل کرے تاکہ ملک میں امن و امان بحال ہو سکے۔

خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں شہریوں نے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ افغان مہاجرین کی واپسی کے بعد پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئے گی۔

شہریوں نے مزید کہا کہ افغانستان سے آنے والے عناصر نہتے پاکستانیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، اور اب وقت آ چکا ہے کہ ان کے انخلا کو یقینی بنایا جائے۔

عوام نے حکومت پاکستان سے اپیل کی کہ افغان مہاجرین کی واپسی کے عمل میں تیزی لائی جائے تاکہ ملک کو درپیش سیکیورٹی چیلنجز کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کیا جا سکے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: افغان مہاجرین

پڑھیں:

پاکستان میں دہشت گردی بھارتی سرپرستی کا نتیجہ: پراکیسنرکا گٹھ جوڑ پھر بے نقاب 

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان میں دہشتگردی کی حالیہ لہر کے پسِ پشت بھارت کی ریاستی سرپرستی میں سرگرم پراکسیز کا گٹھ جوڑ ایک بار پھر آشکار ہو گیا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق شمالی وزیرستان اور بنوں گیریژن میں سکیورٹی فورسز پر ہونے والے حملے بھارت اور فتنہ الخوارج کی ناپاک ملی بھگت کا نتیجہ ہیں، جس کے شواہد سامنے آ گئے ہیں۔ پاکستان نے ماضی میں بھی متعدد بار عالمی برادری کے سامنے بھارتی ریاستی سرپرستی میں دہشتگردی کے ناقابل تردید شواہد پیش کیے ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کئی بار پریس کانفرنسز کے ذریعے بھارتی دہشتگردی کو بے نقاب کر چکے ہیں۔ 29 اپریل 2025ء کو ایک اہم پریس کانفرنس کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر نے انکشاف کیا کہ بھارتی فوج کے افسر پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں میں براہ راست ملوث ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 25 اپریل کو جہلم کے قریب سکیورٹی فورسز نے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا، جس کے قبضے سے ایک دیسی ساختہ بم (IED)، ڈرون، متعدد موبائل فونز اور 10 لاکھ روپے نقد برآمد ہوئے۔ بلوچستان میں ہتھیار ڈالنے والے دہشتگردوں کے بیانات سے بھی بھارتی مداخلت کے واضح شواہد سامنے آئے۔ بین الاقوامی سطح پر بھارت کی دہشتگردانہ سرگرمیوں کی ایک مثال کینیڈا میں مقیم خالصتانی رہنما ہردیپ سنگھ نجر کا قتل ہے، جو بھارت کے جارحانہ ایجنڈے کا تسلسل قرار دیا جا رہا ہے۔ اقوام عالم سے مطالبہ کیا گیا ہے وہ بھارتی پراکسیز، فتنہ الہندستان اور فتنہ الخوارج کی دہشتگردی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سخت نوٹس لیں۔ ان بھارتی سپانسرڈ دہشتگردوں کا نہ کوئی مذہب سے تعلق ہے اور نہ ہی انسانیت سے اور پراکسیز کے ذریعے ہونے والی دہشتگردی کے ناقابل تردید شواہد یہ ثابت کرتے ہیں کہ بھارتی جنگجو پالیسیاں خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • دہشت گردی کا ناسور
  • سندھ حکومت نے عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے لوٹ مار کا نیا طریقہ نکال لیا، فاروق ستار
  • راولپنڈی، جی ایچ کیو حملہ سمیت 9 مئی کے 12 کیسز کی سماعت آج ہو گی
  • افغان  حکومت آنے کے بعد افغان سرزمین سے پاکستان پر ہونے والے حملوں میں 40 فیصد اضافہ ہوا: بلاول بھٹو زرداری 
  •  طالبان حکومت کی وعدہ خلافی عدم استحکام کا باعث ہے، سرنڈر کرنا پاکستانی ڈکشنری میں شامل نہیں، بلاول
  • پاکستان کی ڈکشنری میں سرینڈر کرنا شامل نہیں: بلاول بھٹو زرداری
  • عالمی برادری دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان سے تعاون کرے، بلاول بھٹو زرداری
  • سندھ حکومت کا 4 ہزار 400 نئے اساتذہ بھرتی کرنے کا اعلان
  • دہشتگردی پوری دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہے، ایس جئے شنکر
  • پاکستان میں دہشت گردی بھارتی سرپرستی کا نتیجہ: پراکیسنرکا گٹھ جوڑ پھر بے نقاب