افغان مہاجرین کے انخلا کے اعلان پر خیبرپختونخوا کے عوام بھی خوش
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
خیبرپختونخوا میں عوام کی جانب سے افغان مہاجرین کے انخلا کے حکومتی فیصلے کا خیرمقدم کیا جا رہا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ پاکستان نے کئی دہائیوں تک افغان مہاجرین کی میزبانی کی اور ان کا بھرپور خیال رکھا، لیکن حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں افغان مہاجرین کے ملوث ہونے کے بعد حکومت کا انخلا کا فیصلہ درست اور بروقت ہے۔
شہریوں نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی اور دیگر جرائم کے تانے بانے افغانستان سے جڑتے ہیں، اور کئی دہشت گردی کے واقعات میں افغان باشندے ملوث پائے گئے ہیں۔ عوام نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر انخلاء کے عمل کو مکمل کرے تاکہ ملک میں امن و امان بحال ہو سکے۔
خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں شہریوں نے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ افغان مہاجرین کی واپسی کے بعد پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئے گی۔
شہریوں نے مزید کہا کہ افغانستان سے آنے والے عناصر نہتے پاکستانیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، اور اب وقت آ چکا ہے کہ ان کے انخلا کو یقینی بنایا جائے۔
عوام نے حکومت پاکستان سے اپیل کی کہ افغان مہاجرین کی واپسی کے عمل میں تیزی لائی جائے تاکہ ملک کو درپیش سیکیورٹی چیلنجز کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کیا جا سکے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: افغان مہاجرین
پڑھیں:
افغانستان سے بڑے پیمانے پر منشیات خیبرپختونخوا اور وادی تیراہ میں اسمگل ہونے کا انکشاف
افغانستان سے بڑے پیمانے پر منشیات خیبرپختونخوا اور وادی تیراہ میں اسمگل ہورہی ہیں، افغانستان میں موجود ڈرگ مافیا اور خوارج اس غیر قانونی سرگرمیوں کا حصہ ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وادی تیراہ میں دہشتگردی ’’پولیٹیکل ٹیرر کرائم نیکسس‘‘ کی وجہ سے ہے، خیبر اور تیراہ میں تقریبا 12ہزار ایکڑ رقبے پر منشیات کاشت کی جاتی ہے، منشیات کی اس کاشت سے 18 سے 25 لاکھ ایکڑ منافع حاصل ہوتا ہے، منشیات سے ہونے والی کمائی کا ایک حصہ خوارج کے حصہ میں آتا ہے جو یہی پیسہ اِس غیر قانونی دھندے کو تحفظ دینے اور دہشت گردی کو فروغ دینے میں استعمال ہوتا ہے۔
ذرائع کے مطابق منشیات کی کاشت کرنے والوں کو سیاسی سر پرستی حاصل ہے، اسی گٹھ جوڑ کی وجہ سے تیراہ میں آپریشن کی مخالفت کی جاتی ہے، رواں سال خیبر ڈسٹرکٹ میں 198 افراد شہید اور زخمی ہوئے اور اس قربانی کی ذمہ داری صرف سیاسی، کرمنل اور دہشت گردوں کے گٹھ جوڑ پر عائد ہوتی ہے۔